سید محمد انور شاہ کشمیری

سید محمد انور شاہ کشمیری
سید محمد انور شاہ کشمیری

معلومات شخصیت
پیدائش 26 نومبر 1875  
ریاست جموں و کشمیر  
وفات 28 مئی 1934 (59 سال) 
دیوبند  
شہریت برطانوی ہند  
عملی زندگی
مادر علمی دار العلوم دیوبند  
تلمیذ خاص مولانا غلام غوث ہزاروی  
پیشہ الٰہیات دان ، فقیہ ، شاعر  
پیشہ ورانہ زبان کشمیری زبان ، عربی ، فارسی  
شعبۂ عمل فقہ  

ولادت

27 شوال المکرم 1292ھ بمطابق سن 25 نومبر 1875ء بروز شنبہ بوقت صبح اپنے ننھیال کے ہاں بمقام دودھواں و علاقہ لولاب کشمیر میں پیدا ہوئے۔

ابتدائی تعلیم

چار یا پانچ سال کی عمر میں اپنے والد سید محمد معظم شاہ سے قرآن پاک پڑھنا شروع کیا اور چھ برس کی عمر تک قرآن کے علاوہ فارسی کے متعدد رسائل بھی ختم کر لیے۔ غلام محمد صاحب سے فارسی و عربی کی تعلیم حاصل کی۔ تین سال تک آپ نے ہزارہ (خیبر پختونخوا) کے متعدد علما و صلحاء کی خدمت میں علوم عربیہ کی تکمیل کی۔

اعلیٰ تعلیم

1307ھ بمطابق 1890ء میں ہزارہ سے دارالعلوم دیوبند گئے اور چار سال رہ کر وہاں کے مشاہیر وقت علما سے فیوض علمیہ و باطنیہ کا بدرجہ اتم استفادہ کیا اور بیس اکیس سال کی عمر میں نمایاں شہرت کے ساتھ 1312ھ بمطابق 1894ء میں سند فراغت حاصل کی۔

مشہور اساتذہ

  • مولانا محمود حسن عثمانی دیوبندی
  • مولانا خلیل احمد سہارنپوری
  • مولانا محمداسحاق امرتسری
  • مولانا غلام رسول ہزاروی

تدریس

فراغت کے بعد دہلی میں مدرسہ امینیہ میں چار سال تک ،درس اول رہے۔ پھر خواجگان قصہ بارہ مولا میں مدرسہ فیض عام کی بنیاد رکھی۔

دیوبند واپسی

تقریباً تین سال تک علوم الاسامیہ پڑھاتے رہے، پھر دارالعلوم دیوبند تشریف لے گئے اور وہاں مدرس مقرر ہوئے۔ 1345ھ بمطابق سن 1927ء تک آپ دار العلوم دیوبند میں صدر مدرس کی حیثیت سے درس حدیث دیتے رہے۔

ڈابھیل میں

دیوبند سے ڈابھیل جامعہ اسلامیہ تشریف لے گئے اور 1351ھ بمطابق 1932ء تک جامعہ میں درس حدیث دیتے رہے۔

مشہور تلامذہ

چند مشہور تلامذہ کے اسماء یہ ہیں :

  • مولانا شاہ عبدالقادر رائپوری
  • مفتی محمدشفیع عثمانی
  • مولانا سید مناظر احسن گیلانی
  • مولانا محمدادریس کاندھلوی
  • مولانا سید بدر عالم میرٹھی
  • مولانا حفظ الرحمان سیوہاروی
  • مولانا سید محمدیوسف بنوری
  • مفتی محمد امرتسری
  • مولانا حبیب الرحمان لدھیانوی
  • مولانا قاری محمدطیب دیوبندی
  • مولانا محمدمنظور نعمانی

تصانیف

  1. خاتم النبیین
  2. عقیدہ فی حیات عیسیٰ علیہ السلام
  3. التصریح بما تواترفی نزول المسیح
  4. فصل الخطاب فی مسئلہ ام الکتاب

تقاریر

علامہ کی تقریریں جو درس کے وقت املا کراتے تھے ان میں مشہور ترین تقریر “فیض الباری شرح بخاری“ کے نام سے چار جلدوں میں چھپ چکی ہے۔ اردو میں شرح بخاری بنام انوار الباری شاہ صاحب کے افادات 32 حصوں میں ساڑھے چھ ہزار صفحات پر شائع ہوئے ہیں۔

اہم کارنامے

شاہ صاحب کا سب برا کمال یہ ہے کہ ان کی تربیت سے ایسے عالم اور عظیم محدث، مفسر، فقیہہ، ادیب، خطیب، مؤرخ، شاعر، مصنف اور عارف پیدا ہوئے کہ جن کی نظیر کم از کم پورے برصغیر میں ملنا مشکل ہے۔ دار العلوم کے اٹھارہ سالہ قیام میں کم از کم دو ہزار طلبہ شاہ صاحب سے بلا واسطہ مستفید ہوئے ہیں۔

ختم نبوت

دوسری دینی خدامت کے علاوہ آپ کی تحریک ختم نبوت میں خدمات بھی بہت زیادہ اور نمایاں ہیں۔

وفات

2، صفر، 1352ھ بمطابق سن 7 فروری، 1933ء کو شب کے آخری حصہ میں تقریباً 60 سال کی عمر میں دیوبند میں داعئ اجل کو لبیک کہا۔

حوالہ جات

    This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.