پٹرولیم

نفط (petroleum) جس کے لیے اردو میں بکثرت (بطور خاص سیاسی خبروں میں) صرف تیل یا خام تیل کا لفظ بھی استعمال ہوتا ہے ایک قدرتی مادہ ہے جو آتشگیر ہوتا ہے۔ یہ مائع کی صورت میں زیرزمین چٹانوں سے برآمد ہوتا ہے۔ کیمیائی ساخت میں نفط ایک قسم کا آمیزہ ہے جس میں متعدد الاقسام آبیکاربنات (hydrocarbons) اور دیگر نامیاتی مرکبات پائے جاتے ہیں۔ نفط کا استعمال اور تاریخ گو انجن کی ایجاد سے نمایاں ہوکر سامنے آتی ہے لیکن فی الحقیقت اس کا استعمال اور تاریخ بہت قدیم ہے؛ انگریزی میں لفظ petroleum کو سب سے پہلے 1546ء میں ایک جرمن معدنیات داں Georg Agricola نے استعمال کیا تھا۔
متحدہ امریکہ میں پیٹرول کو گیس کہا جاتا ہے جو لفظ گیسولین (gasoline) کا مخفف ہے اور اس گیس سے مراد سی این جی یا ایل پی جی نہیں ہے۔
ایران میں پٹرول کو بینزین کہتے ہیں حالانکہ کیمیاء میں لفظ بینزین ایک مختلف مرکب کا نام ہے جو ماضی میں بطور ایندھن استعمال کیا جا چکا ہے۔

تیل کے ذخائر بلحاظ ملک

دریافت شدہ تیل کے ذخائر[1]
رتبہملکارب بیرل
1 وینیزویلا300,878
2 سعودی عرب266,455
3 کینیڈا169,709
4 ایران158,400
5 عراق142,503
6 کویت101,500
7 متحدہ عرب امارات97,800
8 روس80,000
9 لیبیا48,363
10 ریاستہائے متحدہ39,230
11 نائجیریا37,062
12 قازقستان30,000
13 چین25,620
14 قطر25,244
15 برازیل12,999
16 الجزائر12,200
17 انگولا8,273
18 ایکواڈور8,273
19 میکسیکو7,640
20 آذربائیجان7,000

مزید دیکھیے

نگار خانہ

حوالہ جات

  1. The World’s Largest Oil Reserves By Country
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.