فرانسیسی استعماری سلطنت

فرانسیسی نو آبادیاتی سلطنت یا فرانسیسی استعماری سلطنت (انگریزی: French Colonial Empire) سترہویں صدی کے اوائل سے لے کر 1960ء کی دہائی تک یورپ سے باہر اُن خطوں مشتمل سلطنت تھی جو فرانس کے زیر قبضہ تھے۔ 19 ویں اور 20 ویں صدی میں فرانس کی نو آبادیاتی سلطنت سلطنت برطانیہ کے بعد دنیا کی سب سے بڑی استعماری قوت تھی۔ 1920ء اور 1930ء کی دہائی میں اپنے عروج کے زمانے میں فرانس کے مقبوضات کا کل رقبہ 12،898،000 مربع کلومیٹر (4،767،000 مربع میل) تھا۔ ملک فرانس کا رقبہ شامل کیا جائے تو یہ رقبہ 13،000،000 مربع کلومیٹر (4،980،000 مربع میل) بن جاتا ہے جو زمین کے کل ارضی رقبے کا 8.7 فیصد بنتا ہے۔

فرانسیسی نو آبادیاتی سلطنت کے تاریخی مقبوضات

عہد دریافت (Age of Discovery) میں ہسپانیہ اور پرتگال کی کامیابیوں کے بعد برطانیہ کے خلاف برتری کی حریفانہ کشاکش میں فرانس نے شمالی امریکا، غرب الہند اور ہندوستان میں نو آبادیاں قائم کیں۔ 18 ویں صدی کے اواخر اور 19 ویں صدی کے اوائل میں برطانیہ کے خلاف جنگوں کے سلسلے میں فرانس کو شکستوں کا سامنا کرنا پڑا اور ان براعظموں میں اس کے استعماری عزائم کو زبردست دھچکا پہنچا۔ 19 ویں صدی میں فرانس نے افریقا اور جنوب مشرقی ایشیا میں نئے مقبوضات اپنی قلمرو میں شامل کیے۔ جنگ عظیم دوم میں نازی جرمنی کی جانب سے فرانس پر جارحیت اور قبضے کے باوجود بھی ان نو آبادیوں میں سے چند پر فرانس کا قبضہ برقرار رہا۔

جنگ کے بعد استعماریت مخالف تحریکوں کا آغاز ہوا جنہوں نے فرانسیسی اختیار کو للکارنا شروع کر دیا۔ 1950ء کی دہائی میں اور 1960ء کے اوائل میں فرانس نے نو آبادیوں پر قبضہ برقرار رکھنے کے لیے ویت نام اور الجزائر میں ناکام جنگیں لڑیں۔ 1960ء کی دہائی کے خاتمے تک فرانس کی بیشتر نو آبادیات آزادی حاصل کر چکی تھیں البتہ چند جزائر اور مجمع الجزائر سمندر پار خطوں کی حیثیت سے فرانس میں شامل رہے۔ ان کا رقبہ 123،150 مربع کلومیٹر (47،548 مربع میل)بنتا ہے جو 1939ء سے قبل کی فرانسیسی استعماری سلطنت کا محض 1 فیصد بنتا ہے۔ یہ تمام علاقے قومی سطح پر مکمل سیاسی نمائندگی اور مختلف نوعیت کی قانونی خود مختاری کے بھی حامل ہیں۔

This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.