تاریخ ہند

زیر نظر مضمون خاص تاریخ برصغیر اور بھارت کی تاریخ 1947ء میں تقسیم ہند کے بارے میں ہے۔ جدید بھارت کے لیے تاریخ جمہوریہ بھارت دیکھیے۔ خاص پاکستان اور بنگلہ دیش کی تاریخ کے لیے تاریخ پاکستان اور تاریخ بنگلہ دیش دیکھیے۔

قديم سندھ طاس دور

تقريبا 2500 سال قبل مسيح سے لے کر 1500 سال قبل مسيح تک دریائے سندھ اور سرسوتی کی واديوں ميں ايک بہت بڑی تہذيب بستی تھی۔ اس کو سندھ طاس تہذيب کہا جاتا ہے۔ اپنے زمانے ميں يہ دنيا ميں سب سے وسيع رقبے پر پھيلی ہوئی تہذيب تھی۔

ويدک دور

سندھ طاس تہذيب کے آخری دنوں ميں يا اس کے ذرا بعد وسط ایشیا سے آريہ بر صغير ميں داخل ہوئے۔ مقامی لوگوں کے ساتھ ميل جول ہوا اور ايک ن‏‏ئی تہذيب نے جنم ليا۔ اس زمانے ميں ويد لکھے گئے۔ يہ دور ہندو تہذيب کی شروعات کا دور تھا۔


موریہ دور

بر صغير سے سکندر اعظم کے جانے کے بعد موريا دور کا آغاز ہوا۔ اس کی بنياد چانكيہ جى مہاراج نے ركھى بادشاہ گر چانكيہ جى نے چندرگپت كو راجا بنا كر اس كو ارتھ شاستر نام کی كتاب لكھ كر دى جس ميں سلطنتوں كو بنانے كے گر لكھے۔ اس ہی خاندان کا ايک مشہور بادشاہ اشوک تھا۔ يہ راجا گوتم بدھ كا ماننے والا تھا اس دور ميں بدھ مت بہت تيزی سے پھيلا۔ اس دور کے دوران اور اس کے بعد يونانيوں اور کشانوں کا اثر برقرار رہا۔

گپتا دور

تيسری صدی سے لے کر پانچويں صدی تک شمالی ہند ميں گپتا خاندان کی حکومت تھی۔ اس دور کو ايک سنہرا دور کہا جا سکتا ہے جس ميں علوم و فنون اور ادب کو بہت فروغ ملا۔ يہ دور ہندو نشات ثانيہ کا دور تھا۔

اس دوران میں دکن ميں چولا سلطنت قائم تھی۔ اس کے جنوب مشرقی ايشيا سے بہت گہرے تعلقات تھے۔

ہن لوگ

ہن 450ء سے 528ء تک گپتا خاندان کی تباہی ان منگول قوموں کے ہاتھوں ہوئی جو ہن کہلاتی تھیں یہ لوگ سفید رنگت کی وجہ سے سفید ہن کہلائے۔ ان کی ایک شاخ ایران میں مقیم ہو گئی جبکہ ایک گروہ ترکی چلا گیا جبکہ ہن قبائل کی ایک شاخ یورپ جا کر آباد ہو گئی اور 450ء کے قریب پنجاب میں آکر آباد ہوئیں۔ یہاں سے چل کر یہ لوگ جمنا کی تلہٹی میں پہنچے اور اس وقت کے گپت راجا پر غالب آئے۔ ان کے سردار کا نام تورمان تھا۔ اس نے 500ء کے قریب اپنے آپ کو مالوے کا راجا بنایا اور مہاراجا کہلوایا۔ اس کے بعد اس کا بیٹا مہر گل گدی پر بیٹھا۔ یہ بڑا بے رحم تھا اور ظالم حکمران تھا۔ اس نے لاتعدادآدمی قتل کرائے ان کے ظلم وستم اس حد تک بڑھ گئے کہ ہندوستان کے راجاؤں نے مہر گل کے خلاف اتحاد کر لیا آخرکار مگدھ کا راجا بالا دتیہ وسط ہند کے ایک راجا یسودھرمن کی مدد سے بڑی بھاری فوج لے کر اس کے مقابلے پر آیا۔ اور 528ء میں ملتان کے قریب کہروڑ کے مقام پر شکست دے کر اس کو اور اس کی فوج کو ہند سے نکال دیا۔ مہر گل کشمیر چلا گیا وہاں کے راجا نے اسے پناہ دی۔ ہن ہند میں سو برس کے قریب رہے۔ روایات کے مطابق ہن قبائل نے خود کو چرواہوں اور کاشت کاروں میں بدل دیا یہ لوگ زیادہ تر گائے کی افزائش نسل کرتے تھے اس لیے انہیں "گاؤ چر " کا خطاب ملا جو کثرت استعمال سے گجر بن گیا انہیں نے ہندوستان میں گجرات،گوجرہ اور گوجرانوالہ کے شہر آباد کیے۔ موجودہ پاکستان اور بھارت کی سیاست میں ان کا اہم مقام ہے۔

سلطنت دلّی کا دور

تيرہويں صدی ميں شمالی ہند ميں دہلی سلطنت قائم ہوئی۔ اس کا آغاز خاندان غلاماں نے رکھا۔ اس کے بعد شمالی ہند کا تاج خلجی، تغلق، سيد اور پھر لودھی خاندانوں کے پاس گيا۔

اس دوران جنوبی ہند ميں باہمنی اور وجے نگر سلطنتیں قائم تھيں۔

مغلیہ دور

سن 1526ء ميں شہنشاہ بابر نے دہلی پر قبضہ کر کے بر صغير ميں مغل سرکار کی بنياد رکھی۔ اس کے بعد تاج ہمايوں، اکبر، جہانگیر، شاہ جہاں اور اورنگزيب کے پاس گيا۔ يہ دو سو سال بر صغير کا ايک سنہرا دور تھا۔ اس دور ميں علم و ادب اور فن نے بہت ترقی کی۔

اس دوران جنوبی ہند ميں ايک ايک کر کے مغلوں نے کئی علاقوں پر قبضہ کر ليا۔

برطانوی دور

بر صغير ميں یورپی اثر سولہويں صدی سے بڑھتا جا رہا تھا۔ انگريزوں نے کئی علاقوں ميں حکومت کرنا شروع کر دی تھی۔ سن 1857ء ميں بر صغير کے لوگوں نے انگريزوں کے خلاف سب سے پہلی جنگ آزادی لڑی جس ميں وہ ہار گئے۔

سنہ 1947ء ميں برطانوی ہند کی تقسیم کے ساتھ پاکستان اور ہندوستان کو آزادی ملی۔ 1971ء ميں بنگلہ ديش پاکستان سے عليحدہ ہو گيا۔ 1972ء ميں سری لنکا کو مکمل آزادی مل گئی۔

حوالہ جات

    This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.