اباقا خان
ایل خانی، چنگیز خان کے پوتے ہلاکو خان کا بیٹا۔ باپ کے ساتھ ایران آیا اور اس کی وفات(1265ء) پر وارثِ سلطنت بنا۔ مغربی جانب کامیاب لڑائیاں جاری رکھنے کے لیے مسیحیوں سے معاہدے کیے مگر بیبرس سلطانِ مصر نے پیش قدمی روک دی۔ اباقا خان کا جانشین اس کا بھائی احمد تکودار ہوا جو اسلام قبول کر چکا تھا۔ تین برس کے بعد اباقا کے فرزند ارغون نے سلطنت پر قبضہ کر لیا۔
| |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(منگولی میں: ᠠᠪᠠᠬᠠ ᠬᠠᠭᠠᠨ) | |||||||
![]() | |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | سنہ 1234 منگول سلطنت | ||||||
وفات | سنہ 1282 (47–48 سال)[1] منگول سلطنت | ||||||
شہریت | ![]() | ||||||
اولاد | ارغون خان | ||||||
والد | ہلاکو خان [2] | ||||||
والدہ | دوقوز خاتون | ||||||
بہن/بھائی | |||||||
مناصب | |||||||
خان (منگول سلطنت) | |||||||
دفتر میں 1265 – 1282 | |||||||
در | ایل خانی سلطنت | ||||||
| |||||||
دیگر معلومات | |||||||
پیشہ | مقتدر اعلیٰ | ||||||
عسکری خدمات | |||||||
حوالہ جات
- https://pantheon.world/profile/person/Abaqa_Khan — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- عنوان : Абака-ханъ — شائع شدہ از: Entsiklopedicheskiy Leksikon. Tom 1, 1835
شاہی القاب | ||
---|---|---|
ماقبل ہلاکو خان |
ایل خانی شہنشاہ 8 فروری 1265ء– یکم اپریل 1282ء |
مابعد احمد تکودار |
This article is issued from
Wikipedia.
The text is licensed under Creative
Commons - Attribution - Sharealike.
Additional terms may apply for the media files.