کھجور
کھجور ایک قسم کا پھل ہے۔ کھجور زیادہ ترمصر اور خلیج فارس کے علاقے میں پائی جاتی ہے۔[3] دنیا کی سب سے اعلٰی کھجور عجوہ (کھجور) ہے جو سعودی عرب کے مقدس شہر مدینہ منورہ اور مضافات میں پائی جاتی ہے۔ کھجور کا درخت دنیا کے اکثر مذاہب میں مقدس مانا جاتا ہے۔ مسلمانوں میں اس کی اہمیت کی انتہا یہ ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تمام درختوں میں سے اس درخت کو مسلمان کہا ہے کیونکہ صابر، شاکر اور اللہ کی طرف سے برکت والا ہے۔ قرآن مجید اوردیگر مقدس کتابوں میں جابجا کھجور کا ذکر ملتا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ “جس گھر میں کھجوریں نہ ہوں وہ گھر ایسا ہے کہ جیسے اس میں کھانا نہ ہو“ طبی تحقیق کے مطابق کھجور ایک ایسی منفرد اور مکمل خوراک ہے جس میں ہمارے جسم کے تمام ضروری غذائی اجزاء وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ رمضان المبارک میں افطار کے وقت کھجور کا استعمال اس کی افادیت کا منہ بولتا ثبوت ہے چونکہ دن بھر فاقہ کے بعد توانائی کم ہوجاتی ہے اس لیے افطاری ایسی مکمل اور زود ہضم غذا سے کرنے کی ضرورت ہوتی ہے جو زیادہ سے زیادہ طاقت و توانائی فراہم کرسکے اور کھجور یہ تمام مقاصد فوراً پورا کردینے کی اہلیت رکھتی ہے۔
![]() اضغط هنا للاطلاع على كيفية قراءة التصنيف کھجور | |
---|---|
راشدیہ، دبئی میں کھجور کا ایک درخت راشدیہ، دبئی میں کھجور کا ایک درخت | |
اسمیاتی درجہ | نوع [1] |
جماعت بندی | |
مملکت: | نباتات |
غير مصنف: | پھولدار پودے |
غير مصنف: | یک دالہ |
غير مصنف: | Commelinids |
طبقہ: | Arecales |
خاندان: | Arecaceae |
جنس: | Phoenix |
نوع: | P. dactylifera |
سائنسی نام | |
Phoenix dactylifera[1][2] لنی اس ، 1753 | |
| |
[[file:|16x16px|link=|alt=]] | |
کھجور کے طبی فوائد
- شدید گرمی کے عالم میں توانائی فوری طور پر بحال کرنا ہو تو کھجور اس کے لیے اکسیر کا درجہ رکھتی ہے۔
- پیٹ کے کیڑے مارنے کے لیے نہار منہ اس کا استعمال مفید ہے۔
- تازہ پکی ہوئی کھجور کا مسلسل استعمال خون کثرت سے آنے والی بیماری میں فائدہ مند ہے۔ یہ کیفیت غدودوں کی خرابی‘ جھلیوں کی سوزش، غذائی کمی اور خون میں فولاد کی کمی وغیرہ سے پیدا ہوسکتی ہے۔ کھجور ان میں سے ہر ایک کا مکمل علاج ہے۔
- دل کے دورے میں کھجور کو گٹھلی سمیت کوٹ کر دینا جان بچانے کا باعث ہوتا ہے چونکہ دل کا دورہ شریانوں میں رکاوٹ سے پیدا ہوتا ہے۔ اس لیے شریانوں میں رکاوٹ کے باعث پیدا ہونے والی تمام بیماریوں میں کھجور کی گٹھلی تریاق کا اثر رکھتی ہے۔
- چونکہ کھجور رافع قولنج اور جھلیوں سے سوزش کو دور کرنے کے لیے مسکن اثرات رکھتی ہے اس لیے دمہ خواہ وہ امراض تنفس سے ہو یا دل کی وجہ سے اسے دفع کرتی ہے۔
- کھجور کا مسلسل استعمال اور اس کی پسی ہوئی گٹھلیاں دل کے بڑھ جانے میں مفید ہیں۔ یہی نسخہ کالاموتیا کے مریضوں کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔
- بلغم کو خارج کرتی ہے لہٰذا بعض ماہرین اسے تپ دق میں موثر قرار دیتے ہیں۔
- پرانے قبض کی بہترین دوا اور بہترین علاج ہے۔٭کھجور کے درخت کی جڑوں کو جلا کر زخموں پر مرہم کی صورت میں لگانے سے زخم بہت جلد ٹھیک ہوجاتا ہے۔ اس سفوف کے منجن سے دانت کا درد جاتا رہتا ہے۔ سوزش میں ایک بہترین ٹانک کا درجہ رکھتا چند دنوں تک کھجور کے باقاعدہ استعمال سے کوڑھ کے مرض میں فائدہ ہوتا ہے۔
- نوزائیدہ بچے کو کھجور منہ میں چبا کر تھوڑی تھوڑی کھلائیے۔
- جلی ہوئی کھجور زخموں سے خون بہنے کو روکتی ہے اور زخم جلدی بھرتی ہے‘ خشک کھجور کو جلا کر راکھ بناکر بوقت ضرورت استعمال میں لایا جاتا ہے۔
- کھجور کو خشک کرکے ہمراہ گٹھلی رگڑ کر منجن بنایا جاتا ہے جو دانتوں اور مسوڑھوں کومضبوط کرتا ہے۔
- مغز بادام دو تولے اور کھجور دو تولے کھانا باہ کو مضبوط کرتا ہے۔
- کھجور کے ساتھ کھیرا کھانے سے جسم توانا اورخوبصورت ہوجاتا ہے۔
- کھجور کو دھو کر دودھ میں ابال کر دینا زچگی کے بعد کی کمزوری اور بیماری کے بعد کی کمزوری کو دور کرتا ہے۔
- کھجور کو نہار منہ کھایا جائے تو یہ پیٹ کے کیڑے مارتی ہے۔
کھجور کھانے سے عمر میں اضافے کے ساتھ نظر کی کمزوری کو بڑی حد تک روکا جا سکتا ہے، خاص طور پر رات کے وقت اندھے پن کی شکایت رفع کرنے میں کھجور کی افادیت مسلم ہے۔ جو لوگ اکثر قبض کے شاکی ہوتے ہیں، انہیں چاہیے کہ وہ کھجور سے استفادہ کریں، اس لیے کہ کھجور میں موجود حل پزیر ریشے آنتوں کو متحرک کرکے فضلے کے اخراج میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے کھجور کو ایک گلاس پانی میں رات بھر پڑا رہنے دیا جائے، بعد میں اسی پانی میں انہیں حل کر کے شربت کی صورت میں صبح کے وقت پی لیا جائے تو یہ بہترین قبض کشا دوا کا کام کرے گی۔
کھجور کھانے میں احتیاطیں
- کھجور کے ساتھ منقہ یا کشمش نہیں کھانا چاہیے نہ ہی اسے انگور کیساتھ استعمال کریں۔
- نیم پختہ کھجور کو پرانی کھجور کیساتھ ملا کر مت کھائیں۔
- کھجور کا ایک وقت میں زیادہ استعمال ٹھیک نہیں۔ زیادہ سے زیادہ سات آٹھ دانے کافی ہیں وہ بھی اس صورت میں جب کھانیوالا حال ہی میں بیماری سے نہ اٹھا ہو۔
- جس کی آنکھیں دکھتی ہوں اس کے لیے کھجوریں کھانا مناسب نہیں۔
- کھجور کیساتھ اگر تربوز کھایا جائے تو اس کی گرمی تربوز کی ٹھنڈک سے زائل ہوجاتی ہے۔
- کھجور کیساتھ مکھن استعمال کرنا سنت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے۔
- جو خواتین دبلے پن کا شکار ہوں وہ تازہ پکی ہوئی کھجوریں اور کھیرے کھائیں بہت جلد اپنے جسم میں نمایاں تبدیلی محسوس کریں گی۔
- کھجور کیساتھ انار کا پانی معدہ کی سوزش اور اسہال میں مفید ہے۔
کھجور بطور صحت بخش غذا
مسلمانوں اور عرب ملکوں کے حوالے سے کھجور کو خصوصی اہمیت حاصل ہے۔ رمضان المبارک کے مہینے میں کھجور کا استعمال پوری اسلامی دنیا میں بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے، کیونکہ مسلمانوں کی اکثریت کھجور سے روزہ افطار کر کے سنت محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر عمل کرتی ہے۔ افطارکے موقع پر کھجور استعمال کرنے کی سب سے بڑی حکمت یہ ہے کہ کھجور کی مٹھاس بھوک کی شدت کو بڑی حد تک کم کر دیتی ہے اور اس سے روزہ کھولنے کے بعد بہت زیادہ کھانے کی ضرورت محسوس نہیں ہوتی۔ کھجور کو بجا طور پر صحت بخش غذا کا درجہ دیا جا سکتا ہے، اس میں بے شمار معدنی غذائی اجزا شامل ہیں۔
کھجور کی پیداوار


کھجور پیدا کرنے والے چوٹی کے بیس ممالک — 2012 (1000 میٹرک ٹن) | |
---|---|
![]() | 1470 |
![]() | 1066 |
![]() | 1050 |
![]() | 789 |
![]() | 650 |
![]() | 600 |
![]() | 270 |
![]() | 250 |
![]() | 190 |
![]() | 170 |
![]() | 150 |
![]() | 113 |
![]() | 55 |
![]() | 42 |
![]() | 34 |
![]() | 31 |
![]() | 28 |
![]() | 22 |
![]() | 21 |
![]() | 20 |
ماخذ: اقوام متحدہ خوراک و زراعت تنظیم (FAO)[4] |
كھجور کی تاریخ
كھجور کا استعمال مشرق وسطیٰ اور مغربی ایشیا میں ہزاروں سال سے ہو رہاہے- عرب ممالک میں اس کی بہت سی اقسام پائی جاتی ہیں-
كھجور کی اقسام
أفندي | جبيلي | مكتومي | سويدا | عجوة |
كعيكه | منيفي | شهل | عنبرة | خلاص |
مسكاني | شلابي | بيض | خضري | مشوكة |
شقري | برني | خصاب | ربيعة | صفري |
برحي | لونة | رشوديه | سكري | غر |
لبانة | صفاوي | صقعي | حلوة | مبروم |
شيشي | ونانة | حلية | سارية | ذاوي |
مجموعہ تصاویر
- عماری
- انگو
- اریچتی
- بیجو
- بصر حلو
- دقلہ
- گوندا
- گوسبی
- حمریہ
- حسہ
- حسہ
- کینٹا
- کینٹیچی
- لاگو
- توزرزیات
- ترونیا
بیرونی روابط
![]() |
ویکی کومنز پر Phoenix dactylifera سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
حوالہ جات
- BHL Page ID: https://biodiversitylibrary.org/page/359209 — مصنف: لنی اس — عنوان : Species Plantarum — جلد: 2 — صفحہ: 1188
- "معرف Phoenix dactylifera دائراۃ المعارف لائف سے ماخوذ"۔ eol.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 دسمبر 2019۔
- Morton, J. 1987. Date. p. 5–11. In: Fruits of warm climates. Julia F. Morton. Miami, FL. — Purdue University. Center for New Crops and Plants Products.
- Faostat
ڈھکی ڈیٹس سوسائٹی www.facebook.com/dhakkidatessociety