سرود ملی ایران
ایرانی اسلامی جمہوریہ قومی ترانہ (فارسی: سرود ملی جمهوری اسلامی ایران) کے جزو حسن رياهي تھے اور ساتھ ہی میں انہوں نے اس نغمے کے بول بھی لکھے۔ اسے 1990ء میں ایران قومی ترانہ چنا گیا، جس کے بعد سے آیت اللہ خمینی کے وقت سے استعمال کیے گئے قومی ترانہ کو تبدیل کیا گیا ۔
اردو: قومی ترانہ | |
---|---|
سرود ملی | |
Sheet music | |
قومی ترانہ | |
مصنف | سعید بغیری، 1989 |
موسیقی | حسن رياهي، 1988 |
منتخب | 1990 |
| |
نمونہ موسیقی | |
اسلامی جمہوریہ ایران کا قومی ترانہ |
قومی ترانہ کے بول (فارسی میں )
سر زد از افق مهر خاوران
فروغ دیدهی حق باوران
بهمن، فرّ ایمان ماست
پیامت ای امام، استقلال، آزادی نقش جان ماست
شهیدان، پیچیده در گوش زمان فریادتان
پاینده مانی و جاودان
جمهوری اسلامی ایران
اردو ترجمہ
اوپر افق پر مشرق میں سورج میں اضافہ ہوتا ہے
انصاف میں مومنوں کی آنکھوں میں روشنی
بہمن ہمارے ایمان کا تنور ہے
تمہارا پیغام، اے امام، آزادی اور آزادی، ہمارے جینے کا مقصد ہے
ہماری روحوں پر قیمت ہے
ہے شہیدوں! تمہاری چیخ وقت کے كرو میں گونجتی
صبر، مسلسل اور ابدی بنو،
ایرانی اسلامی جمہوریہ
This article is issued from
Wikipedia.
The text is licensed under Creative
Commons - Attribution - Sharealike.
Additional terms may apply for the media files.