واہگہ بارڈر خودکش دھماکا 2014ء

واہگہ، بارڈر لاہور پاکستان میں 2 نومبر 2014ء کی شام 05:30 بجے پرچم اتارنے کی تقریب کے بعد ایک خودکش حملہ آور نے دھماکا کیا، جس میں 60۔[1] افراد ہلاک اور 100 سے زاہد زخمی ہو گئے[2] اس حملے کی ذمہ داری طالبان کے ایک گروہ جماعت الاحرار نے قبول کی ہے۔[3]

واہگہ بارڈر خودکش دھماکا 2014ء
مقام واہگہ، پنجاب، پاکستان
متناسقات 31°36′16.9″N 74°34′22.5″E
تاریخ 2 نومبر، 2014ء
17.30 (یو ٹی سی+5)
نشانہ شہری
حملے کی قسم خودکش
ہلاکتیں 67
زخمی 100 سے زائد
مرتکبین جماعت احرار
مقصد آپریشن ضرب عضب کا رد عمل
لاہور
واہگہ باردڑ کا مقام

نقصانات

واقعے میں 60 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی جا چکی ہے۔ جاں بحق ہونے والوں میں رینجرز کے تین اہلکار ہلاک اور پانچ زخمی ہوئے ہیں[4] جبکہ 10خواتین، 7 بچے بھی شامل ہیں۔ گھرکی اسپتال میں 100 سے زائدزخمی لائے گئے۔ واہگہ بارڈر پر خود کش دھماکے کے بعد لاہور کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔[2]

تحقیقات

ذمہ داری و محرکات

انتباہ

سی آئی ڈی کے سربراہ افتخار احمد نے بی بی سی کو بتایا کہ انھیں لاہور کے کنٹونمنٹ کے علاقے اور رائے ونڈ میں ایسے کسی ممکنہ حملے کی اطلاعات تھیں اور اس کے علاوہ نو دس محرم کے حوالے سے بھی سکیورٹی خدشات موجود تھے لیکن کسی عوامی مقام پر حملے سے متعلق انھیں کوئی پیشگی اطلاعات نہیں تھیں۔[4] جبکہ ایک سرکاری عہدہ دار کے مطابق واہگہ بارڈر پر ایسے کسی حملہ کی پیشگی اطلاع تھی کہ ایک لا پتہ نوجوان اس کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اور ان کے مطابق اس خطرے کے بارے میں سنیچر (1 نومبر) کی رات کو رینجرز کو مطلع کر دیا گيا تھا۔[5]

رد عمل

دیگر

بھارت نے کہا ہے کہ اگلے تین تک پرچم اتارنے کے وقت عوام کو واہگہ نہیں آنے دیا جائے گا، ڈی جی بارڈر فورسز کے مطابق یہ فیصلہ پاکستانی حکام کی درخواست پر کیا گیا ہے۔[10]

مزید دیکھیے

حوالہ جات

This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.