میانمار
برما یا میانمار (
میانمار | |
---|---|
![]() میانمار |
![]() میانمار |
![]() ![]() | |
ترانہ:دنیا کے خاتمے تک | |
زمین و آبادی | |
متناسقات | 22°N 96°E [1] |
پست مقام | بحر ہند (0 میٹر ) |
رقبہ | 676577.2 مربع کلومیٹر |
دارالحکومت | نیپیداو |
سرکاری زبان | برمی [2] |
آبادی | 53259018 (2013)[3] |
حکمران | |
طرز حکمرانی | جمہوریہ |
سربراہ حکومت | آنگ سان سو چی (6 اپریل 2016–) |
قیام اور اقتدار | |
تاریخ | |
یوم تاسیس | 4 جنوری 1948 |
عمر کی حدبندیاں | |
شادی کی کم از کم عمر | 20 سال |
شرح بے روزگاری | 3 فیصد (2014)[4] |
دیگر اعداد و شمار | |
منطقۂ وقت | متناسق عالمی وقت+06:30 |
ٹریفک سمت | دائیں [5] |
ڈومین نیم | mm. |
سرکاری ویب سائٹ | {{#اگرخطا:باضابطہ ویب سائٹ |}} |
آیزو 3166-1 الفا-2 | MM |
بین الاقوامی فون کوڈ | +95 |
برما/میانمار
4 جنوری 1948ء میں برما برطانیہ سے آزاد ہوا۔ اس کے سات صوبے اور سات ڈویزن ہیں۔ شان٬ کایا٬ کچھین٬ ارکان٬ کرین٬ مون٬ چھین۔ ڈویزں یہ ہیں: مانڈلے٬ مگوے٬ پیگو٬ ایراودی٬ رنگون٬ تناسرم٬ اورسگائن۔ تاریخی اعتبارسے سرزمین برما پہلے کئی ممالک پر مشتمل تھا۔ خاص برمی جو میانمار قبیلہ کے نام سے مشہور ہے جو مانڈلے اور اس کے اطراف میں رہتے ہیں وہ نویں صدی عیسوی میں تبت چین سے یہاں پہنچے۔ گیارہویں صدی میں ان کو انوراٹھا نے متحد کیا۔ جنہوں نے پگان کو دار الحکومت بنایا اور بودھ مذہب کو درآمد کیا۔ جو آج ان کا قومی مذہب ہے۔ 1287ء میں جب قبلای خان نے برما پر حملہ کر دیا تو یہ ملک کئی حصوں میں منقسم ہو گیا جن پر شان قبیلہ کے افراد حکومت کرتے تھے یہاں تک کہ سولہویں صدی عیسوی میں ٹنگو خاندان کی حکومت قائم ہوئی۔ اٹھارویں صدی میں الونگ پھیہ نے موں قبیلہ کی شورش کو کچل دیا۔ جس کے بعد الونگ پھیہ نے ہندوستان پر لشکر کشی کرکے اپنی سلطنت کو وسعت دی۔ 1784ء میں میں برمی راجا بودھوپیہ نے ارکان پر حملہ کرکے قبضہ کر لیا۔ اس سے پہلے ارکان/اراکان ایک آزاد خود مختارملک تھا۔ 1826ء میں ارکان اور تناسرم برٹش انڈیا کے ماتحت آگیا۔ برما اس سے دست بردار ہو گیا۔ اس کے بعد دوسری اینگلو برمن وار 1852ء میں وسطی برما اور تیسری اینگلو برمن وار 1885ء میں بالائی برما اور1890ء میں شان اسٹیٹ پر انگریزوں کا قبضہ ہو گیا۔
متعلقہ مضامین میانمار
بیرونی روابط
![]() |
ویکی کومنز پر میانمار سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
حوالہ جات
- "صفحہ میانمار في خريطة الشارع المفتوحة"۔ OpenStreetMap۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 دسمبر 2019۔
- باب: 450
- ناشر: عالمی بنک
- http://data.worldbank.org/indicator/SL.UEM.TOTL.ZS
- Left is right (But right is left)
- "Myanmar — Definition and More from the Free Merriam-Webster Dictionary"۔ Merriam-webster.com۔ مورخہ 26 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 1 ستمبر 2012۔
- Thackrah, J. R.۔ "میانمار کی تعریف"۔ Collins English Dictionary۔ مورخہ 26 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 1 ستمبر 2012۔
- "Definition of Myanmar — Oxford Dictionaries (British & World English)"۔ Oxford Dictionaries۔ مورخہ 26 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 1 ستمبر 2012۔
- Ulrich Ammon۔ Sociolinguistics: An International Handbook of the Science of Language and Society (اشاعت 2nd۔)۔ Walter de Gruyter۔ صفحہ 2012۔ آئی ایس بی این 3-11-018418-4۔
- "میانمار"۔ Thefreedictionary.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 جولائی 2013۔
- "Asian Development Bank and Myanmar: Fact Sheet"۔ Asian Development Bank۔ 30 اپریل 2012۔ مورخہ 26 دسمبر 2018 کو اصل (پیڈیایف) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2012۔
حواشی
- The final "r" in "میانمار" تلفظ کے لیے ارادہ نہیں کیا گیا تھا، لیکن وسیع نمائندگی کرنے کے لیے شامل کیا گیا تھا "آہ"-کی آواز برطانوی انگریزی <ar>.
سانچہ:جنوبی ایشیا کے ممالک