فہرست سلاطین عثمانی
آل عثمان کی حکومت جولائی 1299ء میں قائم ہوئی اور یکم نومبر 1922ء تک قائم رہی۔ 623 سالوں تک 36 عثمانی سلاطین نے فرمانروائی کی۔ آخری عثمانی سلطان عبدالمجید ثانی تھے جنہیں رسمی طور پر خلیفہ مقرر کیا گیا تھا۔ سلطنت عثمانیہ کے آخری خلیفہ و سلطان عبدالمجید ثانی کو 3 مارچ 1924ء کو معزول کر دیا گیا اور سلطنت عثمانیہ ختم ہو گئی۔

آل عثمان کے شاہی سربراہان
شمار | اسمائے سلاطین سلطنت عثمانیہ مع خطابات و القابات | تصویر | تاریخ تخت نشینی | دستبرداری/ وفات | تاریخ پیدائش و وفات | عہد حکومت کے مختصر واقعات |
---|---|---|---|---|---|---|
1 | عثمان اول
غازی فاتح |
![]() |
جولائی 1299ء | 9 اگست 1327ء | 1258ء –
9 اگست 1327ء |
جنگ بافيوس (1302ء)
محاصرہ بورصہ (1326ء) |
2 | اورخان اول
غازی فاتح |
![]() |
9 اگست 1327ء | مارچ 1362ء | 1281ء–
مارچ 1362ء |
جنگ پیلیکانون (جون 1329ء)
محاصرہ نیقیہ (1328ء) 1331ء میں نیقیہ سلطنت عثمانیہ میں ضم ہو گیا۔ |
3 | مراد اول
سلطان اعظم خداوندِگار شہید |
![]() |
مارچ 1362ء | 15 جون 1389ء | 29 جون 1326ء–
15 جون 1389ء |
جنگ صرب صندیفی (1364ء)
بلغاریہ نے سلطنت عثمانیہ کو خراج دینا تسلیم کر لیا اور سلطنت بلغاریہ دوم کا زوال شروع ہو گیا۔ شہر ادرنہ فتح ہوا (1369ء)۔ جنگ مریتسا (27 ستمبر 1371ء) سربیا نے سلطنت عثمانیہ سے وفاداری کا اعلان کیا۔ جنگ پلوشنک (1385ء- 1387ء) جنگ کوسووہ (15 جون 1389ء) جنگ کوسووہمیں سلطان مراد اول شہید ہوئے۔ |
4 | بایزید اول
سلطان روم بایزید یلدرم |
![]() |
16 جون 1389ء | 8 مارچ 1403ء | 1354ء–
8 مارچ 1403ء |
جنگ نکوپولس (25 ستمبر 1396ء)
بلغاریہ سلطنت عثمانیہ میں شامل ہوا۔ جامع مسجد اولو کی تعمیر تکمیل کو پہنچی (1399ء) جنگ انقرہ (20 جولائی 1402ء) سلطنت عثمانیہ کے زوال کا آغاز ہوا (8 مارچ 1403ء) |
زمانہ تعطل (20 جولائی 1402ء– 5 جولائی 1413ء) اس وقفے کے دوران کوئی سلطان تخت پر نہیں بیٹھا کیونکہ اس وقفے کے دوران عثمانی شہزادوں کے درمیان تخت و تاج کے لیے آپس میں جنگیں ہو رہی تھیں لیکن دو یا تین شہزادے تخت پر ضرور بیٹھے تھے۔) | ||||||
- | عیسی چلبی
(سلطان مقبوضہ جاتِ مغربی اناطولیہ) |
8 مارچ 1403ء | 1406ء | 1380ء–
1406ء |
||
- | امیر
سلیمان چلبی (اول سلطان روم ایلی) |
![]() |
20 جولائی 1402ء | 17 فروری 1411ء | 1377ء–
17 فروری 1411ء |
|
- | موسی چلبی
(دؤم سلطان روم ایلی) |
![]() |
18 فروری 1411ء | 5 جولائی 1413ء | وفات: 5 جولائی 1413ء | جنگ چمورلو (5 جولائی 1413ء) |
- | محمد چلبی
(سلطان اناطولیہ) سلطان مشرقی مقبوضہ جاتِ اناطولیہ 1403ء- 1406ء سلطان اناطولیہ 1406ء- 1413ء |
![]() |
5 جولائی 1413ء | 26 مئی 1421ء | 1381ء–
26 مئی 1421ء | |
سلطنت عثمانیہ کا عروج (5 جولائی 1413ء– 29 مئی 1453ء) | ||||||
5 | محمد اول
سلطان محمد اول قرشچی چلبی |
![]() |
5 جولائی 1413ء | 26 مئی 1421ء | 1381ء–
26 مئی 1421ء |
محاصرہ قسطنطنیہ 1422ء |
6 | مراد ثانی
سلطان سلطنت عثمانیہ |
![]() |
پہلے دورِ حکومت کا آغاز:
26 مئی 1421ء دوسرے دورِ حکومت کا آغاز: ستمبر 1446ء |
پہلے دورِ حکومت کا اختتام: اگست 1444ء
دوسرے دورِ حکومت کا اختتام: 3 فروری 1451ء |
جون 1404ء–
3 فروری 1451ء |
وارنا صلیبی معرکے (1443ء- 1444ء)
جنگ وارنا (10 نومبر 1444ء) جنگ کوسووہ 1448ء (17 تا 20 اکتوبر 1448ء) بلقانکے علاقے سلطنت عثمانیہ میں داخل ہو گئے۔ |
7 | محمد ثانی
سلطان محمد فاتح، سلطان سلطنت عثمانیہ |
![]() |
پہلے دورِ حکومت کا آغاز:
اگست 1444ء دوسرے دورِ حکومت کا آغاز: 3 فروری 1451ء |
پہلے دورِ حکومت کا اختتام: ستمبر 1446ء
دوسرے دورِ حکومت کا اختتام: 3 مئی 1481ء |
30 مارچ 1432ء–
3 مئی 1481ء |
فتح قسطنطنیہ (29 مئی 1453ء)
1461ء میں سلطان محمد ثانی نے طرابزون فتح کر لیا۔مملکت جانداریہسلطنت عثمانیہ میں ضم ہوئی۔ 1459ء میں سلطان محمد ثانی کے حکم سے توپ قاپی محل کی بنیاد رکھی گئی۔ بوسنیا فتح ہوا (1463ء) عثمانی وینیشیائی جنگیں (1463ء- 1479ء) جنگ اوتلق بلی (11 اگست 1473ء) 1475ء میں وزیر اعظم سلطنت عثمانیہ کدیک احمد پاشا نے کافہ(فیودوشیا) فتح کر لیا۔ جزیرہ نما کریمیا سلطنت عثمانیہ کا باجگزار بن گیا۔ 1478ء میں البانیا سلطنت عثمانیہ کا حصہ بن گیا۔ 1480ء میں وزیر اعظم سلطنت عثمانیہ کدیک احمد پاشا نے شہر اوٹرانٹو فتح کر لیا۔ |
8 | بایزید ثانی
سلطان سلطنت عثمانیہ، ولی |
![]() |
22 مئی 1481ء | 26 مئی 1512ء |
3 دسمبر 1447ء– 26 مئی 1512ء |
28 مئی 1481ء سے 20 جون 1481ء تک جام سلطان اور بایزید ثانیکے مابین اقتدار کی کشمکش جاری رہی۔
1482ء میں ہرزیگووینا فتح ہوا۔ عثمانی-مملکوک جنگیں (1485ء- 1491ء) 1487ء میںبیلیک کارامان فتح ہوا۔ عثمانی- وینیشیائی جنگیں (1499ء- 1503ء) |
9 | سلیم اول
خلیفۃ الاسلام، امیرالمومنین، سلطان سلطنت عثمانیہ، خادم الحرمین الشریفین سلطان سلیم یَاوُز |
![]() |
24 اپریل 1512ء | 22 ستمبر 1520ء | 1470ء–
22 ستمبر 1520ء |
جنگ چالدران (23 اگست 1514ء)
جنگ مرج دابق (24 اگست 1516ء) جنگ ریدانیہ (22 جنوری 1517ء) مصر سلطنت عثمانیہ کا صوبہ بن گیا (ایالت مصر) ۔ 22 جنوری 1517ء سے سلیم اول خلیفۃ المسلمین بن گیا اور خادم الحرمین الشریفین کا لقب اختیار کیا۔ 1517ء میں عثمانی امیر البحر پیری رئیسنے سلطان سلیم اول کو دنیا کا نقشہ پیش کیا۔ 1519ء میں خیر الدین بارباروسانے سلطنت عثمانیہ کی اطاعت قبول کرلی اور اُسے الجیریا کے عثمانی مقبوضات کا گورنر مقرر کر دیا گیا۔ جلالی بغاوتیں |
10 | سلیمان اول
سلطان سلطنت عثمانیہ، سلطان سلیمان عالیشان، القانونی، محتشم |
![]() |
30 ستمبر 1520ء | 7 ستمبر 1566ء | 6 نومبر 1594ء–
7 ستمبر 1566ء |
محاصرہ بلغراد (1521ء)، ہنگری افواج نے عثمانیوں کے ہاتھوں شکست کھائی اور بلغراد سلطنت عثمانیہ میں شامل کر لیا گیا۔
رودوش فتح ہوا (1522ء) پارگلی ابراہیم پاشا کو وزیر اعظم سلطنت عثمانیہ مقرر کیا گیا (27 جون 1523ء) جنگ موہاچ (29 اگست 1526ء) محاصرہ ویانا (27 ستمبر تا 15 اکتوبر 1529ء) 1534ء سے 1536ء تک سلطان سلیمان اول نے عراق کی دو مہمات میں بغداد کو فتح کر لیا۔ عثمانی-صفوی جنگ (1532ء- 1555ء) پارگلی ابراہیم پاشا کو پھانسی دی گئی (15 مارچ 1536ء) جنگ پریویزا (28 ستمبر 1538ء) بوڈافتح ہوا (1541ء)۔ ہنگری کے تمام مقبوضہ جات پر عثمانی حکومت قائم ہو گئی۔ محاصرہ ٹریپولی (1551ء)، شہر ٹریپولی عثمانی حکومت کے دائرہ اختیار میں آ گیا۔ فتح مسقط (1552ء)، مسقط پرتگالیوں کی عملداری سے نکل کر عثمانی حکومت کا حصہ بن گیا (اگست 1552ء) جنگ جربہ (9 مئی تا 14 مئی 1560ء) عظیممحاصرۂ مالٹا جو ناکام ہو گیا (18 مئی تا 11 ستمبر 1565ء) محاصرہ سگتوار (6 اگست تا 8 ستمبر 1566ء) سلطان سلیمان اول کی وفات بمقام سگتوار (7 ستمبر 1566ء) |
11 | سلیم ثانی
سلطان سلطنت عثمانیہ، سلطان سلیم ثانی ساری |
![]() |
7 ستمبر 1566ء | 15 دسمبر 1574ء | 28 مئی 1524ء–
15 دسمبر 1574ء |
|
12 | مراد ثالث
خلیفۃ الاسلام، امیرالمومنین، سلطان سلطنت عثمانیہ، خادم الحرمین الشریفین سلطان مراد ثالث |
![]() |
15 دسمبر 1574ء | 16 جنوری 1595ء | 4 جولائی 1546ء–
16 جنوری 1595ء |
|
13 | محمد ثالث
خلیفۃ الاسلام، امیرالمومنین، سلطان سلطنت عثمانیہ، خادم الحرمین الشریفین سلطان محمد ثالث عدلی |
![]() |
16 جنوری 1595ء | 22 دسمبر 1603ء | 26 مئی 1566ء–
22 دسمبر 1603ء |
|
14 | احمد اول
خلیفۃ الاسلام، امیرالمومنین، سلطان سلطنت عثمانیہ، خادم الحرمین الشریفین سلطان احمد الاول بختی |
![]() |
22 دسمبر 1603ء | 22 نومبر 1617ء | 18 اپریل 1590ء–
22 نومبر 1617ء |
|
15 | مصطفی اول
خلیفۃ الاسلام، امیرالمومنین، سلطان سلطنت عثمانیہ، خادم الحرمین الشریفین سلطان مصطفیٰ الاول دعلی |
![]() |
پہلے دورِ حکومت کا آغاز:
22 نومبر 1617ء دوسرے دورِ حکومت کا آغاز: 20 مئی 1622ء |
پہلے دورِ حکومت کا اختتام: 26 فروری 1618ء دوسرے دورِ حکومت کا اختتام: 10 ستمبر 1623ء |
24 جنوری 1591ء–
26 فروری 1618ء |
|
16 | عثمان ثانی
خلیفۃ الاسلام، امیرالمومنین، سلطان سلطنت عثمانیہ، خادم الحرمین الشریفین سلطان عثمان الثانی جنک شہید |
![]() |
26 فروری 1618ء | 20 مئی 1622ء
(عثمان ثانی کے بعد مصطفی اول برسرِ تخت آیا۔) |
3 نومبر 1604ء–
20 مئی 1622ء |
|
17 | مراد رابع
خلیفۃ الاسلام، امیرالمومنین، سلطان سلطنت عثمانیہ، خادم الحرمین الشریفین سلطان مراد الرابع صاحبِ قِرآں، فاتح بغداد، غازی فاتح |
![]() |
10 ستمبر 1623ء | 8 فروری 1640ء | 26 جولائی 1612ء–
8 فروری 1640ء |
|
18 | ابراہیم اول
خلیفۃ الاسلام، امیرالمومنین، سلطان سلطنت عثمانیہ، خادم الحرمین الشریفین سلطان ابراہیم الاول، دعلی، فاتح کریٹ، شہید |
![]() |
9 فروری 1640ء | 8 اگست 1648ء | 5 نومبر 1615ء–
18 اگست 1648ء |
|
19 | محمد رابع
خلیفۃ الاسلام، امیرالمومنین، سلطان سلطنت عثمانیہ، خادم الحرمین الشریفین سلطان محمد الرابع، اوچی، غازی فاتح |
![]() |
8 اگست 1648ء | 8 نومبر 1687ء | 2 جنوری 1642ء–
6 جنوری 1693ء |
|
20 | سلیمان ثانی
خلیفۃ الاسلام، امیرالمومنین، سلطان سلطنت عثمانیہ، خادم الحرمین الشریفین سلطان سلیمان الثانی، غازی |
![]() |
8 نومبر 1687ء | 22 جون 1691ء | 15 اپریل 1642ء–
22 جون 1691ء |
|
21 | احمد ثانی
خلیفۃ الاسلام، امیرالمومنین، سلطان سلطنت عثمانیہ، خادم الحرمین الشریفین سلطان احمد الثانی، خان غازی |
![]() |
22 جون 1691ء | 6 فروری 1695ء | 25 فروری 1643ء–
6 فروری 1695ء |
|
22 | مصطفی ثانی
خلیفۃ الاسلام، امیرالمومنین، سلطان سلطنت عثمانیہ، خادم الحرمین الشریفین سلطان مصطفیٰ الثانی، غازی |
![]() |
6 فروری 1695ء | 22 اگست 1703ء | 6 فروری 1664ء–
22 اگست 1703ء |
|
23 | احمد ثالث
خلیفۃ الاسلام، امیرالمومنین، سلطان سلطنت عثمانیہ، خادم الحرمین الشریفین سلطان احمد الثالث، غازی |
![]() |
22 اگست 1703ء | یکم اکتوبر 1730ء | دسمبر 1673ء–
یکم اکتوبر 1730ء |
|
24 | محمود اول
خلیفۃ الاسلام، امیرالمومنین، سلطان سلطنت عثمانیہ، خادم الحرمین الشریفین سلطان محمود الاول، غازی گوزپشت |
![]() |
20 ستمبر 1730ء | 13 دسمبر 1754ء | 2 اگست 1696ء–
13 دسمبر 1754ء |
|
25 | عثمان ثالث
خلیفۃ الاسلام، امیرالمومنین، سلطان سلطنت عثمانیہ، خادم الحرمین الشریفین سلطان عثمان الثالث صوفو |
![]() |
13 دسمبر 1754ء | 30 اکتوبر 1757ء | 2 جنوری 1699ء–
30 اکتوبر 1757ء |
|
26 | مصطفی ثالث
خلیفۃ الاسلام، امیرالمومنین، سلطان سلطنت عثمانیہ، خادم الحرمین الشریفین سلطان مصطفیٰ الثالث ینال اِیکچِی |
![]() |
30 اکتوبر 1757ء | 21 جنوری 1774ء | 28 جنوری 1717ء–
21 جنوری 1774ء |
|
27 | عبدالحمید اول
خلیفۃ الاسلام، امیرالمومنین، سلطان سلطنت عثمانیہ، خادم الحرمین الشریفین سلطان عبد الحمید الاول، اصلاحتچِی، غازی |
![]() |
21 جنوری 1774ء | 7 اپریل 1789ء | 20 مارچ 1725ء–
7 اپریل 1789ء |
|
28 | سلیم ثالث
خلیفۃ الاسلام، امیرالمومنین، سلطان سلطنت عثمانیہ، خادم الحرمین الشریفین سلطان سلیم الثالث، بستیکار، نظامی، غازی |
![]() |
7 اپریل 1789ء | 29 مئی 1807ء | 24 دسمبر 1761ء–
29 جولائی 1808ء |
|
29 | مصطفی رابع
خلیفۃ الاسلام، امیرالمومنین، سلطان سلطنت عثمانیہ، خادم الحرمین الشریفین سلطان مصطفیٰ الرابع، غازی |
![]() |
29 مئی 1807ء | 28 جولائی 1808ء | 8 ستمبر 1779ء–
16 نومبر 1808ء |
|
30 | محمود ثانی
خلیفۃ الاسلام، امیرالمومنین، سلطان سلطنت عثمانیہ، خادم الحرمین الشریفین سلطان محمود الثانی، انقلاپچِی، غازی |
![]() |
28 جولائی 1808ء | یکم جولائی 1839ء | 20 جولائی 1784ء–
یکم جولائی 1839ء |
|
31 | عبد المجید اول
خلیفۃ الاسلام، امیرالمومنین، سلطان سلطنت عثمانیہ، خادم الحرمین الشریفین سلطان عبد المجید الاول، انتظاماتچِی، غازی |
![]() |
یکم جولائی 1839ء | 2 جون 1861ء | 25 اپریل 1823ء–
2 جون 1861ء |
|
32 | عبد العزیز اول
خلیفۃ الاسلام، امیرالمومنین، سلطان سلطنت عثمانیہ، خادم الحرمین الشریفین سلطان عبد العزیز الاول، بخت سیز، شہید، غازی |
2 جون 1861ء | 30 مئی 1876ء | 9 فروری 1830ء–
30 مئی 1876ء |
||
33 | مراد خامس
خلیفۃ الاسلام، امیرالمومنین، سلطان سلطنت عثمانیہ، خادم الحرمین الشریفین سلطان مراد الخامس، غازی |
30 مئی 1876ء | 31 اگست 1876ء | 21 ستمبر 1840ء–
29 اگست 1904ء |
||
34 | عبدالحمید ثانی
خلیفۃ الاسلام، امیرالمومنین، سلطان سلطنت عثمانیہ، خادم الحرمین الشریفین سلطان عبد الحمید الثانی، اول السلطان خان عبد الحمید، غازی |
![]() |
31 اگست 1876ء | 27 اپریل 1909ء | 21 ستمبر 1842ء–
10 فروری 1918ء |
|
35 | محمد خامس
خلیفۃ الاسلام، امیرالمومنین، سلطان سلطنت عثمانیہ، خادم الحرمین الشریفین سلطان محمد الخامس، الرشاد، غازی |
![]() |
27 اپریل 1909ء | 3 جولائی 1918ء | 2 نومبر 1844ء–
3 جولائی 1918ء |
|
36 | محمد سادس (وحید الدین)
خلیفۃ الاسلام، امیرالمومنین، سلطان سلطنت عثمانیہ، خادم الحرمین الشریفین سلطان محمد السادس، وحید الدین |
![]() |
4 جولائی 1918ء | یکم نومبر 1922ء | 14 جنوری 1861ء–
16 مئی 1926ء |
|
سلطنت عثمانیہ کے خاتمے کے بعد کا خلیفہ
شمار | نام | تصویر | تخت نشینی | دستبرداری/ وفات | تاریخ پیدائش و وفات |
---|---|---|---|---|---|
37 | عبدالمجید ثانی
خلیفۃ الاسلام، امیرالمومنین، سلطان سلطنت عثمانیہ، خادم الحرمین الشریفین سلطان عبد المجید الثانی آفندی |
![]() |
یکم نومبر1922ء | 3 مارچ 1924ء | 30 مئی 1868ء–
23 اگست 1944ء |
بعد از خاتمہ سلطنت عثمانیہ
- عبد المجید ثانی (1926ء تا 1944ء)
- احمد چہارم نہاد (1944ء تا 1954ء)
- عثمان چہارم فواد (1954ء تا 1973ء)
- محمد عبد العزیز ثانی (1973ء تا 1977ء)
- علی واسب (1977ء تا 1983ء) *
- محمد ہفتم اورخان (1983ء تا 1994ء)
- ارطغرل عثمان پنجم (1994ء تا 2009 )
- بایزید عثمان (2009 تا حال)