محمد اول
محمد اول (مکمل نام: محمد اول چلبی) (پیدائش: 1386ء، انتقال 26 مئی 1421ء) سلطنت عثمانیہ کے سلطان اور دوسرے بانی تھے۔ وہ بایزید اول کے صاحبزادے تھے۔
محمد اول | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(عثمانی ترک میں: مُحمَّد اوَّل) | |||||||
![]() | |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | سنہ 1386 بورصہ [1] | ||||||
وفات | 26 مئی 1421 (34–35 سال) سلطنت عثمانیہ | ||||||
شہریت | ![]() | ||||||
زوجہ | امینہ خاتون | ||||||
اولاد | مراد ثانی | ||||||
والد | بایزید یلدرم | ||||||
والدہ | دولت خاتون | ||||||
خاندان | عثمانی خاندان | ||||||
مناصب | |||||||
سلطان سلطنت عثمانیہ | |||||||
دفتر میں 5 جولائی 1413 – 4 جون 1421 | |||||||
| |||||||
عملی زندگی | |||||||
پیشہ | حاکم | ||||||
دستخط | |||||||
![]() | |||||||

جنگ انقرہ میں بایزید یلدرم کی امیر تیمور کے ہاتھوں شکست اور سلطنت عثمانیہ کے ٹکڑوں میں تقسیم ہونے کے بعد محمد اول نے ادرنہ (ایڈریانوپل) میں تخت سنبھالا اور دار الحکومت بروصہ سے ادرنہ منتقل کرکے سلطنت کو ختم ہونے سے بچایا اور بغاوتوں کو فرو کرنے کے ساتھ ساتھ البانیہ سمیت کئی علاقے فتح کرکے سلطنت میں شامل کیے۔
محمد اول کی عمر انتقال کے وقت محض 40 سال تھی اور انہوں نے صرف 8 سال حکومت کی تاہم ان کا دور اس لیے اہم ہے کہ جنگ انقرہ میں اپنے والد کی شکست اور سلطنت کے ٹکڑے ہوجانے کے بعد انہوں نے اسے از سر نو پیروں پر کھڑا کیا اور سلطنت کے دوسرے بانی کہلائے۔ ان کا مزار بروصہ میں مسجد سبز کے ساتھ واقع ہے۔
محمد اول پیدائش: 1381 وفات: مئی 26, 1421 | ||
شاہی القاب | ||
---|---|---|
ماقبل بایزید اول |
سلطان سلطنت عثمانیہ 5 جولائی، 1413 – مئی 26, 1421 |
مابعد مراد دوم |
سانچہ:عثمانی شجرہ نسب
- اجازت نامہ: CC0