عبدالصمد خان اچکزئی

عبد الصمد خان اچکزئی (پیدائش :7 جولائی 1907ء گلستان، بلوچستان) ایک معروف قبائلی شخصیت، سیاسی راہنما ،ادیب اور انسانی حقوق کے کارکن تھے۔ عبد الصمد خان موجودہ چیئرمین پختونخوا ملی پارٹی محمود خان اچکزئی کے والد تھے۔ ان کا تعلق پاکستانی صوبہ بلوچستان کے ایک پسماندہ علاقے گلستان سے تھا۔ عبد الصمد خان نے ابتدائی تعلیم گلستان میں حاصل کی اور اسکول کی تعلیم کے ساتھ ساتھ پشتو، عربی، فارسی زبانوں کی تعلیم حاصل کی اور فقہ، احادیث اور تفصیل کا مطالعہ کیا۔

عبدالصمد خان اچکزئی
عبدالصمد خان اڅکزی
1946ء میں نہرو اور شیخ عبداللہ کے ساتھ
1946ء میں نہرو اور شیخ عبداللہ کے ساتھ

معلومات شخصیت
پیدائش 7 جولائی 1907ء
برطانوی ہند  
وفات 2 دسمبر 1973
کوئٹہ  
قومیت پاکستانی
دیگر نام خان شہید
آبائی علاقہ کوئٹہ
مذہب اسلام
جماعت پختونخوا ملی عوامی پارٹی
زوجہ (دو رفقائے حیات)
اولاد محمد خان اچکزئیمحمود خان اچکزئی،حامد خان اچکزئی،احمد خان اچکزئی،بی بی خُور
والدین نور محمد خان
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان

عملی زندگی

برطانوی راج کیخلاف متحدہ ہندوستان کی آزادی کے لیے جدوجہد کی اور تقریباََ 25 سال سے زیادہ عرصے تک عبد الصمد کو انگریزوں نے جیل میں رکھا۔ بعد میں پاکستان بننے کے بعد ایوب خان کی مارشل لا کے خلاف احتجاج کرنے پر انہیں جیل بھیجا گیا۔ قریب اپنی زندگی میں انہوں کُل 35 سال جیل کاٹی۔

عبد الصمد خان اچکزئی کو پشاور، مچھ، ہری پور، لاہور کا شاہی قلعہ منٹگمری مالٹا اور جزائر انڈیمان کے جیلوں میں بھی رکھا گیا تھا۔ اپریل 1930ء کو پشاور میں انگریز سرکار اور پشتون آزادی پسندوں کی درمیان جھڑپ ہوئی جس نے ایک بڑے تنازعے کی شکل اختیار کی اور صوبہ خیبر پختونخوا میں مردان، ٹکر، بنوں، ہاتھی خیل، کوہاٹ، پڑانگ، سپن تنگی اور کئی دیگر مقامات پر بڑی تعداد میں لوگ مارے گئے۔ یہ لڑائی’’ہندوستان چھوڑدو‘‘ تحریک کا حصہ تھی۔

ادبی خدمات

ترجمے

  • آزادی کا اُفق: کتاب Future of Freedom کا مکمل اردو ترجمہ
  • ترجمان القرآن - ابو الکلام آزاد کی کتاب کا پشتو ترجمہ ہے جو عبد الصمد خان نے جیل میں لکھا۔
  • کیمائے سعادت- امام غزالی کی کتاب کا پشتو ترجمہ
  • سیرت النبی ﷺ-مولانا شبلی نعمانی کی کتاب کا ترجمہ

دیگر

  • زما ژوند (اردو معنی:میری زندگی)- عبد الصمد خان نے اپنی زندگی میں درپیش حالات و واقعات پر لکھا۔
  • صمد اللغات- پشتو لغت جو انہوں نے کوئٹہ جیل میں لکھی

دیگر کتب

مزید دیکھیے

This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.