آرتھر بی مکڈونلڈ

آرتھر بروس مکڈونلڈ' (انگریزی: Arthur Bruce McDonald) (اعزاز یافتہ آرڈر آف کینیڈا، آرڈر آف اونٹاریو، رکن رائل سوسائٹی، رکن رائل سوسائٹی آف  کینیڈا، تاریخ پیدائش 29 اگست 1943ء) جن کو "آرٹ" کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، کینیڈا کے فلکی طبیعیات دان اور سڈبری نیوٹرینو آبزرویٹری انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر ہیں۔ ان کے پاس اونٹاریو میں واقع کنگسٹن کی کوئنز یونیورسٹی کے شعبہ ذراتی فلکی طبیعیات کی گورڈن اور پیٹریشیا کی نشست بھی ہے۔ ان کو 2015ء میں طبیعیات کا نوبل انعام تکاکی کاجیتا کے ساتھ شراکت میں ملا ہے۔  

آرتھر بی مکڈونلڈ
(انگریزی میں: Arthur Bruce McDonald) 
 

معلومات شخصیت
پیدائش 29 اگست 1943 (76 سال)[1][2] 
سڈنی [1] 
رہائش کنگسٹن، اونٹاریو
شہریت کینیڈا  
رکن رائل سوسائٹی ، رائل سوسائٹی کینیڈا ، قومی اکادمی برائے سائنس  
عملی زندگی
مقام_تدریس
  • پرنسٹن یونیورسٹی
  • کوئنز یونیورسٹی
مقالات Excitation energies and decay properties of T = 3/2 states in 17O, 17F and 21Na.
مادر علمی کیلیفورنیا انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی  
تعلیمی اسناد ڈاکٹر نوک  
ڈاکٹری مشیر ولیم الفرڈ فاولر  
استاذ ولیم الفرڈ فاولر  
پیشہ طبیعیات دان ، استاد جامعہ ، ماہر فلکی طبیعیات  
شعبۂ عمل فلکی طبیعیات
ملازمت جامعہ پرنسٹن  
اعزازات
نوبل انعام برائے طبیعیات   (برائے:neutrino oscillation ) (2015)[3][4]
تمغا بنجمن فرینکلن (2007)
فیلو رائل سوسائٹی کینیڈا   
IMDB پر صفحہ 

ابتدائی زندگی 

مکڈونلڈ 29 اگست 1943ء [5] کو سڈنی میں واقع نووا سکوشیا میں پیدا ہوئے۔ [6] انہوں نے 1964ء میں طبیعیات میں سند فضیلت حاصل کی جبکہ طبیعیات ہی میں ماسٹر کی سند 1965ء میں نووا سکوشیا  کی ڈلہوزی یونیورسٹی سے لی۔ [7] اس کے بعد انہوں نے اپنی پی ایچ ڈی کی سند طبیعیات میں 1969ء میں کیلی فورنیا انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سے حاصل کی۔  [8]

علمی پیشہ 

1970ء تا 1982ء تک مکڈونلڈ نے بطور محقق افسر اوٹاوا کے شمال مغرب میں واقع چاک ریور نیوکلیئر لیبارٹرییز میں کام کیا۔ 1982ء تا 1989ء کے دوران وہ پرنسٹن یونیورسٹی میں پروفیسر تعینات رہے، پرنسٹن کو چھوڑنے کے بعد وہ کوئنز یونیورسٹی سے وابستہ ہو گئے۔ فی الوقت وہ کوئنز یونیورسٹی کے یونیورسٹی محقق کی نشست پر براجمان ہیں اس کے ساتھ وہ پریمیٹر انسٹیٹیوٹ فار تھیوریٹیکل فزکس کے بورڈ کے رکن بھی ہیں۔ [9][10]

تحقیق 

طبیعیات دان محو تحقیق ہیں کہ آیا نیوٹرینو کی کمیت ہے یا نہیں۔ 1960ء کی دہائی سے تجربات اس کا عندیہ دیتے رہے کہ نیوٹرینو کی کمیت ہوسکتی ہے۔ سورج کا نظر نمونہ پیش گوئی کرتا ہے کہ نیوٹرینو کو  بہت ہی عظیم تعداد  میں بننا چاہیے۔ زمین پر موجود نیوٹرینو سراغ رساں مسلسل امید سے کہیں کم نیوٹرینو کو دیکھ رہے ہیں۔ کیونکہ نیوٹرینو کی تین طرح کی قسمیں (الیکٹران، میوآن اور تاؤ نیوٹرینو) ہوتی ہیں اور شمسی نیوٹرینو سراغ رساں بنیادی طور پر الیکٹران نیوٹرینو کو محسوس ہی کرتے ہیں، لہٰذا  گزشتہ برسوں میں اس کی بہتر توضیح یہ تھی کہ وہ "غائب" نیوٹرینو ایسی اقسام میں بدل یا جھول گئے ہوں گے جن کو سراغ رساں تھوڑا یا بالکل بھی محسوس نہیں کرسکتے۔ کوانٹم میکانیات کے مطابق اگر نیوٹرینو جھولتے ہوں تو لازمی طور پر وہ کمیت رکھیں گے۔

اگست 2001ء میں سڈبری نیوٹرینو آبزرویٹری میں ایک اشتراک ہوا، جہاں سڈبری، اونٹاریو سے باہر ایک سرنگ میں زمین سے 6,800 فٹ نیچے ایک سراغ رساں موجود تھا جس کی رہنمائی مکڈونلڈ کر رہے تھے، اس میں براہ راست کی گئی جانچ سے معلوم ہوا کہ سورج سے آنے والے نیوٹرینو اصل میں جھولتے ہوئے میوآن اور تاؤ نیوٹرینو میں بدل رہے تھے۔  سڈبری نیوٹرینو آبزرویٹری نے اپنی رپورٹ مورخہ 13 اگست 2001ء کو فزیکل ریویو لیٹرز میں شائع  کیا اور ان نتائج کو انتہائی اہمیت دی گئی۔ مکڈونلڈ اور یوجی توتسکا کو 2007ء میں طبیعیات میں بینجامن فرینکلن میڈل سے  اس لیے نوازا گیا کیونکہ انہوں نے یہ دریافت کیا کہ تین قسم کے معلوم بنیادی ذرّات کہلانے والے نیوٹرینو ایک دوسرے میں اس وقت تبدیل ہوجاتے ہیں جب وہ کافی لمبے فاصلے کا سفر کرتے ہیں اور ان نیوٹرینو کی کمیت بھی ہوتی ہے۔

اعزازات

  • 2006ء، میں آرڈر آف کینیڈا کے افسر بنے [11]
  • 2007ء میں یوجی توتسکا کے ساتھ طبیعیات میں بینجامن فرینکلن میڈل ملا
  • 2009ء، رائل سوسائٹی آف لندن کے رفیق منتخب ہوئے 
  • 2011ء رائل سوسائٹی آف کینیڈا کا ہینری مارشل ٹوری تمغا  "کینیڈا میں عظیم اعزاز اور خرد مندی کی دولت کو لانے کے " اعتراف میں دیا گیا۔ [12]
  • 2015ء میں نوبل انعام تکاکی کاجیتا کے ساتھ اشتراک  میں  نیوٹرینو کے جھولنے  کو دریافت کرنے کے سلسلے میں ملا  جس میں یہ ثابت ہوا کہ نیوٹرینو اصل میں کمیت رکھتے ہیں۔ [13]

حوالہ جات 

  1. http://www.nserc-crsng.gc.ca/Prizes-Prix/Excellence-Excellence/Profiles-Profils_eng.asp?ID=1011
  2. Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000030507 — بنام: Arthur B. McDonald — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  3. http://www.nobelprize.org/nobel_prizes/physics/laureates/2015/
  4. https://www.nobelprize.org/nobel_prizes/about/amounts/
  5. McDONALD, Prof. Arthur Bruce. Who's Who 2015 (online Oxford University Press ed.). A & C Black, an imprint of Bloomsbury Publishing plc
  6. "Past Winner 2003 NSERC Award of Excellence McDonald". Natural Sciences and Engineering Research Council of Canada. Retrieved 2012-09-21.
  7. "CV Arthur B. McDonald" (PDF).www.queensu.ca.
  8. "Arthur B. McDonald". www.fi.edu. The Franklin Institute. Retrieved 6 October 2015.
  9. "Interview with Arthur B. McDonald". Archived from the original on 17 November 2007. Retrieved 2007-11-02
  10. "Board of Directors". Perimeter Institute. 2012. Retrieved 2015-10-09.
  11. "Order of Canada citation"
  12. "Henry Marshall Tory Medal". Royal Society of Canada. Retrieved 2012-09-21.
  13. "The Nobel Prize in Physics 2015"www.nobelprize.org
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.