سکندر بخت (سیاستدان)

سکندر بخت (24 اگست 1918ء تا 23 فروری 2004ء) ایک بھارتی سیاست دان تھے جن کا تعلق مختلف سیاسی جماعتوں سے رہا جیسے انڈین نیشنل کانگریس، جنتا پارٹی اور آخرکار بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے منسلک رہے۔[1] بی جے پی کے وائس پریزیڈنٹ کی حیثیت سے انہوں نے راجیا سبھا میں اپنی خدمات سر انجام دیں اور اٹل بہاری واجپائی کے دور حکومت میں این ڈی اے میں کیبینٹ منسٹر کے طور پر کام کیا۔ 2000ء میں انہیں بھارتی حکومت کی طرف سے دوسرا بڑا سول اعزاز پدما وبھوشن سے نوازا گیا۔

سکندر بخت (سیاستدان)
مناصب
رکن لوک سبھا  
دفتر میں
1977  – 1980 
سبہدرا جوشی  
 
قائد حزب اختلاف، راجیہ سبھا (10  )  
دفتر میں
7 جولا‎ئی 1992  – 23 مئی 1996 
جےپال ریڈی  
سمبکریو چاون  
وزیر خارجہ بھارت  
دفتر میں
21 مئی 1996  – 1 جون 1996 
پرنب مکھرجی  
اندر کمار گجرال  
قائد حزب اختلاف، راجیہ سبھا (12  )  
دفتر میں
1 جون 1996  – 19 مارچ 1998 
سمبکریو چاون  
منموہن سنگھ  
معلومات شخصیت
پیدائش 24 اگست 1918  
دہلی  
وفات 23 فروری 2004 (86 سال) 
تریوینڈرم  
شہریت بھارت
برطانوی ہند  
مذہب اسلام
جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی
انڈین نیشنل کانگریس  
عملی زندگی
مادر علمی ذاکر حسین دہلی کالج  
پیشہ سیاست دان  
اعزازات

ابتدائی زندگی:

سکندر بخت 1918ء میں دہلی، انڈیا میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اینگلو سینیئر سیکنڈری اسکول دہلی سے اپنی ابتدائی تعلیم حاصل کی اور دہلی کے اینگلو عربک کالج (جسے ذاکر حسین کالج بھی کہا جاتا ہے) سے سائنس میں گریجویشن کی۔ اسکول اور کالج کی زندگی میں وہ ہاکی کھیلنے کے بڑے شوقین تھے انہوں نے دہلی یونیورسٹی اور دہلی کے مختلف ٹورنامنٹس میں ہاکی کے کھلاڑی کے طور پر حصہ لیا۔ انہوں نے ہاکی کے کپتان کی حیثیت سے آزاد ہاکی کلب کے لیے بھی کام کیا۔ انہوں نے ایک دفعہ بیان دیا کہ وہ بی جے پی کے رکن ہیں اور ملک میں جمہوری اقتدار کے حامی ہیں۔

سیاسی کیریئر:

1952 ء میں بخت کو کانگریس کے امیدوار کی حیثیت سے میونسپل کارپوریشن دہلی میں منتخب کیا گیا۔ 1968ء میں انہیں دہلی الیکٹرک سپلائی کے چیئرمین کے عہدے پر فائز کیا گیا۔ 1969ء میں کانگریس پارٹی تقسیم ہو گئی اور بخت کانگریس (ادارہ) کے ساتھ رہے۔ اس وقت بخت کو کانگریس کے امیدوار کی حیثیت میں دہلی میٹروپولیٹن کونسل میں منتخب کیا گیا تھا۔ 25 جون 1975ء کو بھارتی وزیر اعظم اندرا گاندھی نے ملک پر ایمرجنسی نافذ کر دی اور بخت کو حکومت مخالفین کے ساتھ ہی 25 جون 1975ء کو ہی گرفتار کر لیا گیا۔ دسمبر 1976ء تک انہیں روہتک جیل میں ہی رکھا گیا اور پھر رہا کر دیا گیا۔ وزیر اعظم اندرا گاندھی نے مارچ 1977ء میں انتخابات کروانے کا حکم دیا۔ جلد ہی جیل سے آزاد ہونے والی تمام اپوزیشن متحد ہو گئی اور مل کر جنتا پارٹی بنا ڈالی۔ مارچ 1977ء میں بخت لوک سبھا (بھارتی پارلیمنٹ کا زیریں حصہ) میں نیو دہلی چاندنی چوک سے جنتا پارٹی کے امیدوار کی حیثیت سے منتخب ہوئے۔ موراجی ڈیسائی وزیر اعظم اور بخت کو کیبنیٹ وزیر کا عہدہ دیا گیا۔ انہوں نے جولائی 1979ء تک اس عہدے پر کام کیا۔

1980 ء میں جنتا پارٹی دولخت ہو گئی اور بخت نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا ساتھ دیا۔ انہیں بی جے پی کا جنرل سیکرٹری منتخب کیا گیا۔ 1984ء میں انہیں بی جے پی کا وائس پریزیڈنٹ بنایا گیا۔

1990 ء میں بخت کو مدھیہ پردیش سے راجیا سبھا (بھارتی پارلیمنٹ کا بالائی حصہ) میں منتخب کیا گیا۔ 1992ء میں وہ راجیا سبھا میں اپوزیشن لیڈر بن گئے، یہ عہدہ کیبنیٹ وزیر کے برابر ہوتا ہے۔ 10 اپریل 1996ء کو انہیں دوبارہ مدھیہ پردیش سے ہی راجیا سبھا میں منتخب کیا گیا۔

حوالہ جات

  1. "Why Owaisi has suddenly become an attractive option for some"۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔

بیرونی روابط

ماقبل 
پرنب مکھرجی
Minister for External Affairs of India
1996–1996
مابعد 
اندر کمار گجرال
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.