حبیب اللہ کلکانی
پشاور کا ایک سقا۔ اصل نام حبیب اللہ کلکانی جبکہ بچہ سقا کے نام سے بھی مشہور ہیں۔ کچھ عرصہ افغان فوج میں ملازمت کی۔ بعد ازاں رہ زنی شروع کر دی۔ امان اللہ خان والئی افغانستان کے خلافت بغاوت ہوئی تو بچہ سقا اپنے جھتے کے ہمراہ کابل پہنچا اور حکومت پر قبضہ کرکے حبیب اللہ خان غازی کے نام سے تخت نشین ہوا۔ تقریباً آٹھ ماہ حکومت کی۔ جنوری 1929ء میں حبیب اللہ کلکانی نے کابل پر قبضہ کیا تھا اور حبیب اللہ شاہ غازی کے نام سے حکومت قائم کی تھی مگر اکتوبر 1929ء میں محمد نادر شاہ کی فوج نے کابل کو گھیر لیا جس پر بچہ سقا فرار ہو کر اپنے گاؤں چلا گیا۔ جنرل نادر خان کو انگریزوں کی مکمل حمایت حاصل تھی جنہوں نے اسے ہتھیار اور پیسہ دیا تھا۔ اس کے علاوہ انگریزوں نے محمد نادر شاہ کو ایک ہزار افراد کی فوج بھی تیار کر کے دی تھی جو وزیرستانی قبائلیوں پر مشتمل تھی۔ نادر خان نے قرآن کو ضامن بنا کر اس کو پناہ اور معافی دی مگر جب وہ کابل آیا تو اسے قتل کروا دیا۔
ویکی کومنز پر حبیب اللہ کلکانی سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
حبیب اللہ کلکانی Habibullah Kalakani | |||||
---|---|---|---|---|---|
فہرست افغانی شاہان | |||||
| |||||
شاہ افغانستان | |||||
معیاد عہدہ | 17 جنوری 1929 – 16 اکتوبر 1929 | ||||
پیشرو | عنايت اللہ خان | ||||
جانشین | محمد نادر شاہ | ||||
| |||||
پیدائش |
19 جنوری 1891 کلکان، صوبہ کابل | ||||
وفات |
1 نومبر 1929 38 سال) کابل، صوبہ کابل | (عمر ||||
مذہب | اسلام |
تاریخ افغانستان | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
ماہ و سال | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قدیم
|
||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
وسطی
|
||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
جدید
|
||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||