امیر حبیب اللہ خان
والئی افغانستان امیر عبدالرحمن کے بڑے بیٹے تھے۔ سمرقند میں پیدا ہوئے۔ ان کے عہد میں انگریزوں نے افغانستان کی خارجی اور داخلی امور میں کامل آزادی تسلیم کر لی۔ 1905ء میں ہندوستان کا سفر کیا۔ اور اسلامیہ کالج لاہور کا سنگ بنیاد رکھا، کالج کا حبیبیہ ہال ان کے نام سے منسوب ہے۔ ان کے زمانے میں افغانستان میں ڈاکٹری علاج شروع ہوا۔ مغربی طرز کے مدرسے کھولے گئے اور پن بجلی گھر قائم ہوا۔ جلال آباد کے قریب شکار گاہ میں قتل ہوئے۔ 1901 سے لے کر 1919 تک افغانستان پر حکومت کی۔
| ||||
---|---|---|---|---|
معلومات شخصیت | ||||
پیدائش | 3 جون 1872 تاشقند | |||
وفات | 20 فروری 1919 (47 سال)[1] افغانستان | |||
مدفن | کابل | |||
طرز وفات | قتل | |||
شہریت | ||||
اولاد | عنایت اللہ خان ، امان اللہ خان | |||
والد | امیر عبدالرحمن خان | |||
دیگر معلومات | ||||
پیشہ | سیاست دان | |||
اعزازات | ||||
مزید دیکھیے
ویکی کومنز پر امیر حبیب اللہ خان سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
حوالہ جات
- دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Habibullah-Khan — بنام: Habibullah Khan — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Encyclopædia Britannica
This article is issued from
Wikipedia.
The text is licensed under Creative
Commons - Attribution - Sharealike.
Additional terms may apply for the media files.