اختر رضا خان
تاج الشریعہ اختر رضا خان بھارت کے شہر بریلی، محلہ سوداگران میں 2 فروری 1943 کو پیدا ہونے والے ایک مسلمان عالمِ دین اور فقیہ تھے۔
اختر رضا خان | |
---|---|
![]() اختر رضا خان | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 2 فروری 1941 بریلی |
وفات | 20 جولائی 2018 (77 سال) بریلی |
شہریت | ![]() ![]() |
مذہب | اسلام |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ الازہر جامعہ رضویہ منظر اسلام |
پیشہ | مفتی |
مؤثر | احمد رضا خان ، حامد رضا خان |
مضامین بسلسلہ |
بریلوی تحریک |
---|
![]() |
|
ادارے بھارت
پاکستان
مملکت متحدہ
|
|
نام
عقیقہ کے وقت ان کا نام محمد رکھا گیا اورمحمد اسماعیل رضا بھی ان کا نام ہے اس وقت وہ محمد اختر رضا خان ازھری بریلوی کے نام سے معروف ہیں۔[1]
شجرہ نسب
رضا علی خان | |||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلی شادی | دوسری شادی | ||||||||||||||||||||||||||||||||
(دختر) زوجہ مہدی علی | نقی علی خان | مستجاب بیگم | ببی جان | ||||||||||||||||||||||||||||||
احمد رضا خان | حسن رضا خان | ||||||||||||||||||||||||||||||||
حامد رضا خان | مصطفٰی رضا خان | ||||||||||||||||||||||||||||||||
ابراہیم رضا خان | |||||||||||||||||||||||||||||||||
اختر رضا خان | |||||||||||||||||||||||||||||||||
اختر رضا کا سلسلہ نسب اعلیٰ حضرت احمد رضا خان تک کچھ یوں ہے۔ محمد اختررضا بن محمد ابرہیم رضا خاں بن محمد حامد رضا خان بن امام احمد رضا خاں قادری۔
مقبولیت
اردن کی رائل اسلامی سوسائٹی کی طرف سے دنیا میں سب سے زیادہ بااثر مسلمانوں کی فہرست کی درجہ بندی میں انہیں بائیسویں نمبر پر مانا گیا ہے۔[2][3]
قاضی القضاۃ فی الہند
وہ اہل سنت و جماعت بریلوی مکتبہ فکر سے تعلق رکھتے تھے اور بھارت میں ” قاضی القضاۃ فی الہند“ کے طور پر مشہور ہیں۔ بھارت ایک سیکولر ریاست ہے اور حکومت نے نہ ہی قاضی القضاۃ فی الہند اور نہ دیگر مذہبی عہدیداران مقرر کیے ہیں۔ قاضی القضاۃ فی الہند کا لقب ان کو اہل علم طبقہ نے ان کی علمی قابلیت کی بنا پر دیا ہے آپ ایک بہترین عالم اور کہنہ مشق مفتی تھے آپ کے ہم عصروں میں کوئی بھی علمی لحاظ سے آپ کے مثل نہیں تھا ۔[4]
وصال
علامہ اختر رضا خان صاحب کا وصال 7 ذوالقعدہ الحرام 1439ھ بمطابق 20 جولائی 2018ء بروز جمعہ، بوقت مغرب ہوا آپ کے جنازے میں ملک و بیرون ملک سے کروڑں لوگوں نے شرکت کی آپ کی نماز جنازہ آپ کے صاحبزادے علامہ مفتی عسجد رضا خان بریلوی نے پڑھائی اور تدفین ازہری گیسٹ ہاؤس مقابل درگاہِ اعلٰی حضرت میں ہوئی -