دعوت اسلامی

دعوتِ اسلامی تبلیغِ قرآن و سنت کی ایک عالمگیر، غیر سیاسی اور پُر امن تحریک ہے۔[1] دعوتِ اسلامی کی بنیاد مولانا محمد الیاس قادری نے 1981ء میں رکھی۔[2] تا حال دعوتِ اسلامی کا پیغام دنیا کے کم و بیش 200 ممالک میں پہنچ چکا ہے۔[3] دعوتِ اسلامی 92 سے زائد شعبہ جات [4] میں دین کی خدمات سر انجام دے رہی ہے۔

دعوت اسلامی
شعار "مجھے اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں کی اصلاح کی کوشش کرنی ہے، ان شاء اللہ عزوجل"
قیام 1981
قسم اسلامی اصلاحی تحریک
صدر مقام کراچی، پاکستان
مقام
  • محلہ سودا گران، پرانی سبزی منڈی، کراچی
ویب سائٹ www.dawateislami.net

آغاز

اہلسنت کی تبلیغی تحریک قائم کرنے کے لیے علامہ ارشد القادری، مولانا شاہ احمد نورانی، علامہ سید احمد سعید کاظمی اور دیگر بزرگوں نے 1981ء میں کراچی میں مولانا شاہ احمد نورانی کی رہائش گاہ پر ایک اجلاس میں اس کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ وہاں مفتی وقارالدین بھی موجود تھے جن کے ذمے یہ کام لگایا گیا۔ انہوں نے اپنے شاگرد مولانا محمد الیاس قادری کا نام تجویز کیا جو پہلے سے ہی اس طرح کا کام کر رہے تھے۔ اب وہ اس مشن کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔

تبلیغ اسلام

دعوت اسلامی 200 سے زائد ملکوں میں تادمِ تحریر کم و بیش 92‎ شعبہ جات میں تبلیغِ اسلام کا فریضہ سر انجام دے رہی ہے۔۔ غیر مسلموں میں تبلیغ کا بھی ایک پرامن طریقہ کار ہے۔ مَدَنی قَافِلے پاکستان اور دنیا بھر میں جاتے ہیں۔ علاقائی، تحصیل سطح، ڈویژن سطح، صوبائی سطح اور سالانہ بین الاقوامی اجتماعات منعقد کیے جاتے ہیں۔ دہشت گردی کے ممکنہ خطرات کے باعث 3 سال سے سالانہ اجتماع نہیں ہو سکا۔

مرکز

دعوت اسلامی کا مرکز کراچی پاکستان میں فیضان مدینہ کے نام سے ہے۔ اس کے علاوہ بھی پاکستان و دنیا بھر میں فیضان مدینہ کے نام سے ذیلی مراکز ہيں، جن کی تعداد روز بروز بڑھ رہی ہے۔

مقاصد

دعوت اسلامی کا منشور ہے کہ "مجھے اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں کی اصلاح کی کوشش کرنی ہے۔[5] ذاتی اصلاح کے لیے دعوت اسلامی نے مدنی انعامات کے نام سے ایک پورا نظام پیش کیا گیا ہے، جس پر مکمل طور پر عمل کرنے سے ایک مسلمان کی ذاتی اصلاح ممکن ہو سکتی ہے۔ یہ مدنی انعامات مردوں کے لیے 72، عورتوں کے لیے 63، نابالغوں کے لیے 40 نکات پر مشتمل ہے۔ بانی تحریک نے ان کا مقصد بیان کیا ہے کہ:

مدنی کاموں میں ترقی، اخلاقی ترتیب، اور تقوی ملے، اس غرض سے میں نے مدنی انعامات کا سلسلہ شروع کیا اگرہم اخلاص کے ساتھ کوشش کریں تو ان مدنی انعامات پر عمل کر سکتے ہیں

[6]

جدید ذرائع ابلاغ

دعوت اسلامی کا اپنا ذرائع ابلاغ کا ایک وسیع نظام ہے۔ دعوت اسلامی نے 1996 میں ہی اپنی ویب ساہیٹ بنا لی تھی، جو اردو میں پہلی اسلامی ویب سائیٹ ے۔ 2009ء مدنی چینل کے نام سے ٹی وی چینل شروع کیا ہے، جس پر اردو، عربی، انگریزی، بنگلہ، ہندی وغیرہ میں دینی نشریات ہوتی ہیں۔ یہ پاکستان کا پہلا چینل ہے جو موسیقی اور اشتہارات نہيں دیکھاتا‎۔‎ ‎یہ چینل دنیا کی 5‎ ‎سیٹلائٹس سے نشر ہوتا ہے۔ ‎[7]

تعلیمی ادارے

دعوت اسلامی نے فیضان مدینہ، مدرسۃ المدینہ، دارالمدینہ اور جامعۃ المدینہ جیسے ناموں سے دنیا بھر میں سینکڑوں دینی اور عصری تعلیم و تربیت کے لیے ادارے قائم کیے ہیں۔ جلد ہی اسلام آباد میں دارالمدینہ یونی ورسٹی کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے، جس کو منظور کرا لیا گیا ہے۔ مدرسۃ المدینہ آن لائن کا بھی سلسلہ ہے جس کے تحت انٹرنیٹ کے ذریعے قرآن کی مفت تعلیم دی جاتی ہے۔

نشر و اشاعت

دعوت اسلامی کے اشاعتی ادارے کا نام مکتبۃ المدینہ ہے۔ جس سے کتب و رسائل شائع کیے جاتے ہیں۔ مکتبة المدینہ سے شائع ہونے والی مختلف کتب و رسائل کے جدا جدا زبانوں میں تراجِم کر کے اسے دنیا کے کئی ممالِک میں بھیجنے کی ترکیب کی جاتی ہے۔ اس وقت دنیا کی 34 سے زائد زبانوں میں تراجِم ہو رہے ہیں : (1)عربی(2) فارسی (3)انگریزی(4) فرانسیسی (5)سواہلی(6) تامِل (7) سنگلا (8) چائنیز (9) ہندی (10)گجراتی (11)کریول (12) جرمن (13) اسپینش (14)رشین (15) بنگلہ (16) ہائوسا (17) پشتو (18)ڈینش وغیرہ [8]

سماجی خدمات

دعوت اسلامی نے معاشرے میں اصلاحی اور فلاحی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا پاکستان میں آنے والے 2008 میں آنے والے ہولناک زلزلے، 2010 میں سیلاب کی ہر طرح سے مدد کی گی۔ جیل خانوں میں بھی تبلیغ کا کام کر رہے ہیں۔ جیل خانوں میں قرآن پاک کا حفظ و ناظرہ کی تعلیم، کنزالایمان کی تقسیم، محافل زکر و نعت، جب کے کراچی کی سینڑل جیل میں جامعہ کا بھی قیام عمل میں لایا گیا ے۔ اس کے علاوہ گونگے، بہرے اور نابینا افراد کے لیے بھی ایک الگ شعبہ قائم ہیں، جس کی وجہ سے ڈاکٹر حضرات اور ایسے افراد کے والدین، دعوت اسلامی کی بہت تعریف کرتے ہیں۔

تصاویر

مزید دیکھیے

حوالہ جات

کتابیات

بیرونی روابط

This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.