لداخ

لداخ بھارت کا ایک مجوزہ یونین علاقہ ہے۔ یہ شمال میں قراقرم اور جنوب میں ہمالیہ کے پہاڑی سلسلوں کے درمیان ہے۔ یہ بھارت میں سب سے کم آباد علاقوں میں سے ایک ہے۔

لدّاخ
لدقس
Ladakh
مجوزہ یونین علاقہ
لداخ کا تنگلنگ لہ در

کشمیر کے نقشے میں سرخ رنگ لداخ کو ظاہر کررہا ہے[α]
ملک  بھارت
ریاست جموں و کشمیر
رقبہ[1][β]
  کل 86,904 کلو میٹر2 (33,554 مربع میل)
آبادی (2001)
  کل 270,126
  کثافت 3.1/کلو میٹر2 (8.1/مربع میل)
زبانیں
  دفتری اردو
منطقۂ وقت بھارتی معیاری وقت (UTC+5:30)
شہر لیھ، کارگل
شرحِ امواتِ طفل 19%[2] (1981)
ویب سائٹ leh.nic.in۔ kargil.nic.in
لداخ کی ایک بدھ خانقاہ

لداخ اپنی خوبصورتی اور بدھ ثقافت کے باعث مشہور ہے۔ علاقے پر تبتی ثقافت کی گہری چھاپ ہے اور اسے "تبت صغیر" (Little Tibet) بھی کہا جاتا ہے۔ لداخ کے دو بڑے قصبے لیہہ اور کارگل ہیں۔ لیہہ کی اکثریت بدھ مذہب سے تعلق رکھتی ہے جبکہ کارگل کی آبادی شیعہ مسلمان ہے۔ یہاں کے مکینوں نے حال ہی میں لداخ کو مسلم اکثریتی ریاست کشمیر سے علاحدہ ریاست بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ علاقہ کیونکہ ریاست جموں و کشمیر کا حصہ ہے، جو پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازع کا بنیادی سبب ہے، اس لیے عالمی سطح پر اسے متنازع علاقہ سمجھا جاتا ہے۔

تاریخی لحاظ سے یہ علاقہ، بلتستان، زانسکر، لاہول سپتی نوبرا وادی اور اکسیئ چن پر مشتمل تھا۔ موجودہ لداخ کی سرحدیں مشرق میں چین کے علاقے تبت، جنوب میں ہماچل پردیش، مغرب میں جموں اور شمال میں چین سے اور جنوب مغرب میں پاکستان سے ملتی ہیں۔

1960 میں چینی اہلکاروں نے علاقے کی تاریخی تجارتی راستہ جو مشہور ریشم راستے کا حصہ تھا کو بند کر دیا تھا جس سے پہلے یہ علاقہ وسط ایشیا کے قدیم تجارتی مقامات کو جوڑتا تھا۔ 1970 کے دہائیوں میں بھارتی حکومت نے علاقے کو سیاحت کو کامیابی کے ساتھ فروغ دیا۔

  • حوالہ جات
  1. "MHA.nic.in"۔ MHA.nic.in۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-06-21۔
  2. AS Wiley۔ "The ecology of low natural fertility in Ladakh"۔ Department of Anthropology, Binghamton University (SUNY) 13902–6000, USA, PubMed publication۔ مورخہ 26 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2006-08-22۔
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.