ایشیا میں اسلام

مغربی ایشیا میں واقع جزیرہ نمائے عرب میں ساتویں صدی عیسوی میں اسلام کا آغاز ہوا اور یہیں سے اسلام کی دعوت پوری دنیا میں پھیلی۔ کہا جاتا ہے کہ اسلام بھارت کے شمال مشرق میں واقع منی پور میں 615ء میں شیتاگونج ساحل کی راہ سے پہونچا، یہ وہ دور تھا جب شاہراہ ریشم آباد اور انتہائی اہم تجارت اس راستے سے ہوا کرتی تھی۔

اسی طرح ریاست کیرالا (مالابار) میں اسلام ساحل کے ذریعہ پہونچا، مقامی روایات کے مطابق ایک عرب قافلہ مالابار کے ساحل پر اترا جس میں کچھ صحابہ خصوصاً مالک بن دینار بھی ساتھ تھے۔ اس قافلہ نے باشندگان مالابار کو نئے دین کی آمد کی خوش خبری سنائی اور قبول اسلام کی دعوت دی۔ مالک بن دینار نے ہندوستان کی پہلی مسجد چیرامن مسجد 629ء میں مالابار میں تعمیر کی۔

موجودہ صورت حال

اسلام اس وقت ایشیا کا سب سے بڑا مذہب (25 فیصد) ہے، اس کے بعد ہندو مت ہے۔[1] 2010ء میں ایشیا میں مسلمانوں کی کل آبادی 1 بلین کے قریب تھی جو مجموعی آبادی کا 25 فیصد ہے۔ ایشیا میں مسلمانوں کی کثیر آبادی موجود ہے، جس میں مشرق وسطی (مغربی/جنوب مغربی ایشیا)، وسطی ایشیا، جنوبی ایشیا اور جنوب مشرقی ایشیا انتہائی کثیر آبادی والے علاقے ہیں اور اس حوالے سے ان علاقوں کی خاصی اہمیت ہے۔ دنیا بھر میں مسلمانوں کی مجموعی تعداد کی 62 فیصد آبادی ایشیا میں انڈونیشیا، پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش میں آباد ہے۔ جزیرہ نمائے عرب سے باہر اسلام کی اشاعت کا ایک سبب تجارت بھی ہے جس کے وسیع راستے مشرق وسطی کو چین سے ملاتے تھے۔

ایشیا میں اسلام
علاقہ مجموعی آبادی مسلمان ٪ مسلمان ٪ از کل مسلمان
وسطی ایشیا92,019,16676,105,962 82.707٪5.155٪
مشرقی ایشیا1,527,960,26139,609,350 2.592٪2.683٪
مشرق وسطی274,775,527252,219,832 91.791٪17.085٪
جنوبی ایشیا1,437,326,682456,062,641 28.947٪28.184٪
جنوب مشرقی ایشیا571,337,070239,566,220 41.931٪16.228٪
کل 3,903,418,706 1,023,564,005 26.222٪ 69.336٪

حوالہ جات

  1. accessed April 3,2012.

بیرونی روابط

This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.