اختر عبد الرحمن

اختر عبد الرحمن ایک مشہور پاکستانی فوج جرنیل تھے۔ 11 جون 1924ء کو پشاور میں پیدا ہوئے، جہاں ان کے والد ڈاکٹر عبد الرحمن سرکاری ملازم تھے۔ ڈاکٹر صاحب اس سے قبل افغانستان کے بادشاہ امان اللہ خان کے ذاتی معالج رہ چکے تھے۔ 1928ء میں والد کی وفات کے بعد ان کی تعلیم و تربیت والدہ کی نگرانی میں ہوئی۔ اچھے طالب علم اور اچھے اسپورٹس مین بھی تھے ۔ 1945ء میں گورنمنٹ کالج لاہور سے ایم اے معاشیات کی ڈگری لینے کے بعد فوج میں ملازم ہو گئے۔

اختر عبد الرحمن
معلومات شخصیت
پیدائش 11 جون 1924  
رام پور  
وفات 17 اگست 1988 (64 سال) 
بہاولپور  
شہریت پاکستان
برطانوی ہند  
عملی زندگی
مادر علمی گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور  
پیشہ ریاست کار ، سرمایہ کار ، فوجی افسر  
عسکری خدمات
عہدہ جرنیل  
لڑائیاں اور جنگیں دوسری جنگ عظیم  

فروری 1947ء میں فوج میں باقاعدہ کمیشن ملا۔ قیام پاکستان کے وقت مشرقی پنجاب میں تعینات تھے۔ اس دور میں انہوں نے ان مہاجرین کی بڑی مدد کی جو آگ اور خون کا سمندر پار کرکے لٹے پٹے پاکستان پہنچے تھے۔ 1948ء میں کشمیر کے جہاد میں حصہ لیا۔ ستمبر 1965ء کی پاک بھارت جنگ میں لاہور کے قریب برکی کے محاذ پر داد شجاعت دی۔ 1971ء کی جنگ میں قصور کی سرحد پر ایک بریگیڈ کی قیادت کرتے رہے۔ 1978 میں پاک آرمی کے ایجوٹنٹ جنرل اور 1979ء میں ڈائرکٹر انٹلجینس مقرر ہوئے۔ روس افغانستان کی جنگ میں تدبر اور احتیاط کے ساتھ منصوبہ بندی کرکے روس جیسی طاقت کو شکست کھانے پر مجبور کیا۔ فوجی ملازمت میں نمایاں کارکردگی پر ستارہ بسالت، ہلال امتیاز اور نشان امتیاز کے اعزازات دیے گئے ۔17 اگست 1988ء کو بہاولپور کے قریب ہوائی جہاز کے حادثے میں صدر مملکت جنرل ضیاء الحق اور دوسرے اکابرین کے ساتھ جاں بحق ہوئے۔ ان کے صاحب زادے ہمایوں اختر نے عملی سیاست میں حصہ لیا ہے اور کئی مرتبہ وزیر بھی رہ چکے ہیں۔

حوال جات

    This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.