ایوان بالا پاکستان

سینیٹ پاکستان کی پارلیمان کا ایوان بالا ہے۔ یہ دو ایوانی مقننہ کا اعلیٰ حصہ ہے۔ اس کے انتخابات ہر تین سال بعد آدھی تعداد کی نشستوں کے لیے منعقد کیے جاتے ہیں اور۔ اور ارکان کی مدت 6 سال ہوتی ہے۔ سینیٹ کا امیر ملک کے صدر کا قائم مقام ہوتا ہے۔ موجودہ امیر ایوان بالا صادق سنجرانی ہیں جو 12 مارچ 2018 سے اس عہدے پر ہیں ۔

ایوان بالا پاکستان
قسم
قسم
مدت
6 سال
تاریخ
آغاز اجلاس نو
12 مارچ 2018ء (2018ء-03-12)
قیادت
نائب صدر ایوان بالا پاکستان
قائد حزب اختلاف
ساخت
نشستیں 104
سیاسی گروہ

حکومتی اتحاد (40)

حزب اختلاف (64)

انتخابات
نظام رائے شماری
سنگل ٹرانسفرایبل ووٹ
پچھلے انتخابات
3 مارچ 2018
اگلے انتخابات
مارچ 2021 (متوقع)
مقام ملاقات
Senate Secretariat
مجلس شوریٰ پاکستان
اسلام آباد، پاکستان
ویب سائٹ
www.senate.gov.pk
مضامین بسلسلہ
سیاست و حکومت
پاکستان
آئین

باب سیاست

بنیادی مقاصد و اغراض

اس ایوان کے قیام کی بنیادی وجہ تمام وفاقی اکائیوں اور طاقتوں کو ایک جگہ پر نمائندگی دینا ہے۔ ایوان زیریں یا قومی اسمبلی (Parlement) میں موجود ہر صوبے کی طرف سے برابر تعداد میں ہر ایک کی نمائندگی کا موقع اس ایوان بالا میں دیا جاتا ہے۔ اس وقت اس ایوان بالا میں 104 نشستیں ہیں جن میں سے 18 خواتین کی ہیں -

1971 میں جب پاکستان ٹوٹ گیا تو اس کی ٹوٹنے کے وجوہات میں ایک اہم وجہ یہ بھی تھی کہ حکومتیں چھوٹے صوبوں کو توجہ نہیں دیتی تھیں۔ جب ملک ٹوٹا تو 1971 کے بعد ایوان بالا یعنی سینیٹ بنایا گیا تاکہ تمام چھوٹے صوبوں کو بڑے صوبوں کے طرح نمائندگی مل جائے۔ کیونکہ قومی اسمبلی میں تو ہر صوبے سے ارکان اکثریت کے بنیاد پہ منتخب ہوتے ہیں یعنی جس صوبے کی زیادہ آبادی ہوتی ہے وہی سے زیادہ نشستیں منتخب ہوتی ہیں لیکن سینیٹ میں تمام صوبوں سے ارکان برابر تعداد میں منتخب ہوتے ہیں۔

صوبہ/علاقہعام نشستٹیکنوکریٹ/علماخواتینغیر مسلمکُل نشستیں
بلوچستان1444123
خیبر پختونخوا1444123
سندھ1444123
پنجاب1444123
قبائلی علاقہ جات8---8
اسلام آباد211-4
کُل نشستیں104
  • نوٹ: آئین پاکستان کے 18ویں ترمیم میں غیر مسلموں کے لیے چار نشستیں بڑھا دی گئی ہیں۔

تقرری

اس ایوان کے 104 ارکان کا انتخاب کچھ اس طرح سے ہوتا ہے :

  1. 14 ارکان ہر صوبائی اسمبلی سے منتخب ہو ں گے ۔
  2. 8 کا انتخاب فاٹا سے ہوگا ۔
  3. 2 عام نشستیں اور ایک خواتین کی نشست اور ایک ٹیکنو کریٹ جیسے کہ " عالم " ۔
  4. 4 خواتین کا انتخاب ہر صوبائی اسمبلی سے ہوگا ۔
  5. 4 علما کا انتخاب ہر صوبائی اسمبلی سے ہوگا۔
  6. ہر ہر صوبے سے ایک نشست اقلیت کے لیے مخصوص ہوگی ۔

ایوان بالا میں موجودہ اور سابقہ جماعتوں کی حیثیت

2015 تا 2021

2015 میں ہونے والے انتخابات کا نتیجہ یہ آیا:

موجودہ سینیٹ بیٹھک[1]
سیاسی جماعتنشستگرافنگخد و حال
پاکستان پیپلز پارٹی27
27 / 104
اکثریت میں
پاکستان مسلم لیگ26
26 / 104
اقلیت میں
متحدہ قومی موومنٹ8
8 / 104
اکثریت میں ،پیپلزپارٹی کے ساتھ
عوامی نیشنل پارٹی7
7 / 104
اکثریت میں ،پیپلزپارٹی کے ساتھ
پاکستان تحریک انصاف7
7 / 104
اقلیت میں
جمعیت علمائے اسلام (ف)5
5 / 104
اکثریت میں ،پیپزپارٹی کے ساتھ
پاکستان مسلم لیگ4
4 / 104
اکثریت میں ،پیپلزپارٹی کے ساتھ
نیشنل پارٹی3
3 / 104
اکثریت میں پیپلز پارٹی کے ساتھ
پختونخوا ملی عوامی پارٹی3
3 / 104
اقلیت میں مسلم لیگ (ن) کے ساتھ
بلوچستان نیشنل پارٹی4
4 / 104
اقلیت میں ن لیگ کے ساتھ
پاکستان مسلم لیگ1
1 / 104
اکثریت میں پیپلزپارٹی کے ساتھ
جماعت اسلامی1
1 / 104
اقلیت میں تحریک انصاف کے ساتھ
آزاد6
6 / 104
قربت میں پیپلزپارٹی کے ساتھ
خالی2
2 / 104
خالی نشست
کل سینیٹ نشت 104

2008 سے تا 2015

جماعتتعداد
پاکستان پیپلز پارٹی41
پاکستان مسلم لیگ ن14
عوامی نیشنل پارٹی12
پاکستان مسلم لیگ ق5
جمعیت علمائے اسلام7
متحدہ قومی تحریک7
آزاد12
بلوچستان نیشنل پارٹی4
نیشنل پارٹی (پاکستان)3
پاکستان مسلم لیگ ف1
پاکستان پیپلز پارٹی (شیرپاؤ)
مجموعہ104

مزید دیکھیے

حوالہ جات

  1. ahmad javed (جون 12, 2013)۔ "senators"۔ dawn (senate)۔ dawn۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 فروری 2015۔
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.