ٹیسٹ کرکٹ
ٹیسٹ کرکٹ سب سے لمبی طرز کی کرکٹ ہے۔ کرکٹ کا آغاز ٹیسٹ کرکٹ ہی سے ہوا تھا۔ ایک کرکٹر کی صلاحیت کا اصل اندازہ ٹیسٹ میچ ہی میں لگایا جا سکتا ہے۔ ایک روزہ کرکٹ اور ٹوئنٹی/20 کرکٹ جیسی تیز کرکٹ کے تعارف کے باوجود ٹیسٹ کرکٹ آج بھی اتنی مقبول ہے جتنی شروع میں تھی۔ ٹیسٹ کرکٹ کو ٹیسٹ کرکٹ اس لیے بھی کہا جاتا ہے کیونکہ اس میں کھلاڑی کی جسمانی، زہنی اور کرکٹ کھیلنے کی صلاحیت کا امتحان ہوتا ہے۔

سب سے پہلا ٹیسٹ میچ انگلیڈ اور آسٹریلیا کی ٹیموں کے مابین میلبورن کرکٹ گراؤنڈ پر 15 مارچ 1877 کو کھیلا گیا۔ یہ میچ آسٹریلیا نے 45 دوڑوں سے جیتا۔ البتہ یہ میچ سب سے پہلا بین الاقوامی کرکٹ میچ نہیں تھا۔ بلکہ سب سے پہلا بین الاقوامی میچ امریکا اور کینیڈا کی ٹیموں کے دومیان 24 ستمبر 1844 میں کھیلا گیا۔ جو کینیڈا نے 23 دوڑوں سے جیتا۔
ٹیسٹ کی حیثیت
ٹیسٹ کرکٹ فرسٹ کلاس کرکٹ کا ایک حصہ ہے۔ لیکن فرسٹ کلاس کرکٹ اور بین الاقوامی کرکٹ میں بہت گہرہ فرق ہے۔ ٹیسٹ میچ دو ممالک کی قومی ٹیموں کے درمیان میں کھیلا جاتا ہے۔ ٹیسٹ میچ صرف ان ممالک کے درمیان میں کھیلا جاتا ہے جن کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی طرف سے ٹیسٹ کرکٹ کی حیثیت دی گئی ہے۔ 2007 تک صرف دس ممالک کو یہ حیثیت دی جا چکی ہے۔ آخری ملک جس کو یہ حیثیت دی گئی،بنگلہ دیش ہے۔ اس کو 2000 میں یہ حیثیت دی گئی تھی۔
ٹیسٹ کھیلنے والے ممالک
اب تک صرف دس ممالک کو ٹیسٹ کھیلنے کی اجازت ہے۔ جن ممالک کو یہ حیثیت نہیں ملی وہ ممالک آپس میں ایک روزہ کرکٹ کھیلتے ہیں۔
وہ ممالک یہ ہیں۔ ( اس کے ساتھ تاریخ درج کی گئی ہے جب ان کو ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کی اجازت ملی۔)
نمبر | ٹیم | پہلا ٹیسٹ میچ | نوٹ |
---|---|---|---|
1 | ![]() |
15 مارچ، 1877 | |
2 | ![]() |
15 مارچ، 1877 | |
3 | ![]() |
12 مارچ، 1889 | 1970 سے 1992 تک اپارتھاڈ کی وجہ سے جنوبی افریقہ پر پابندی عائد کر دی تھی۔ |
4 | ![]() |
23 جون، 1928 | |
5 | ![]() |
10 جنوری، 1930 | |
6 | ![]() |
25 جون، 1932 | 1947 تک بھارت، پاکستان اور بنگلہ دیش برطانوی زیرِ تسلط ہندوستان کا حصہ تھے۔ |
7 | ![]() |
16 اکتوبر، 1952 | 1971 تک بنگلہ دیش، پاکستان کا حصہ تھا۔ |
8 | ![]() |
17 فروری، 1982 | |
9 | ![]() |
18 اکتوبر، 1992 | 10 جون، 2004 سے 6 جنوری، 2005 اور 18 جنوری، 2006 سے زمبابوے پر پابندی عائد ہے۔ |
10 | ![]() |
10 نومبر، 2000 |
طریقۂ کار
ٹیسٹ میچ گیارہ کھلاڑیوں پر مشتمل دو ٹیموں کے درمیان میں زیادہ سے زیادہ پانچ دن کھیلا جاتا ہے۔ البتہ یہ میچ کسی ایک ٹیم کے جیتنے پر جلدی ختم ہو سکتا ہے۔ کھیل ہر روز دو دو گہنٹے پر مشتمل تین حصوں میں کھیلا جاتا ہے۔ ان کے درمیان میں پنتالیس (45) منٹ کا دوپہر کے کھانے اور بیس (20) منٹ کا چائے کا وقفہ ہوتا ہے۔ موسم کی وجہ سے کھیل جلدی ہونے کی صورت میں کھیل کم دورانیہ بڑھایا بھی جا سکتا ہے۔ ٹیسٹ میچ شروع میں چھ دن تک بھی کھیلا جاتا تھا۔
ہر ٹیسٹ کے شروع میں دونوں ٹیموں کے کپتان اور میچ ریفری ٹاس کے لیے میدان میں ملتے ہیں۔ ٹاس جیتنے والا کپتان پہلے بلے بازی یا گیند بازی کا فیصلہ کرتا ہے۔