رابرٹ کلائیو
لارڈ رابرٹ کلائیو (انگریزی: Robert Clive) (پیدائش: 29 ستمبر 1725ء - وفات: 22 نومبر 1774ء) برطانوی فوجی افسر، برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی کے ملازم اور بنگال پریزیڈنسی کے پہلے گورنر تھے۔ ان کی قیادت میں ایسٹ انڈیا کمپنی کی افواج نے جنگ پلاسی میں نواب سراج الدولہ کو شکست دے کر بنگال میں ایسٹ انڈیا کمپنی کے مفادات کا کامیابی سے دفاع کرنے کے ساتھ ساتھ کمپنی کی طاقت کو منظم اور مستحکم کیا۔ ان کے دور میں معاہدہ الٰہ آباد طے پایا جس کی رو سے مغل شہنشاہ شاہ عالم ثانی نے بنگال، بہار اور اوڑیسہ کی دیوانیوں کے حقوق ایسٹ انڈیا کمپنی کو دے دیے تھے۔
رابرٹ کلائیو | |
---|---|
(انگریزی میں: Robert Clive) | |
![]() | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 29 ستمبر 1725 [1] شروپشائر |
وفات | 22 نومبر 1774 (49 سال)[2][3][4][5][6][7][8] لندن |
وجۂ وفات | استنزاف |
مدفن | شروپشائر |
طرز وفات | خود کشی |
شہریت | ![]() |
رکن | رائل سوسائٹی |
عملی زندگی | |
پیشہ | سیاست دان ، فوجی افسر |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی [9] |
عسکری خدمات | |
عہدہ | میجر جنرل |
اعزازات | |
رائل سوسائٹی فیلو | |
حالات زندگی
رابرٹ کلائیو 29 ستمبر 1725ء کو شروپشائر، انگلستان میں پیدا ہوئے۔ نوجوانی کی عمر میں ہندوستان آئے اور مدراس میں ایسٹ اینڈیا کمپنی میں کلرک کی حیثیت سے پہلی بار ملازمت شروع کی۔ چھبیس برس کی عمر میں فوج میں ملازمت اختیار کی اور کیپٹن کے عہدے ر فائز ہوئے۔ برطانیہ اور فرانس کی دوسری جنگ میں جو کرناٹک میں ہوئی، کلائیو نے شہرت حاصل کی۔ 1753ء میں کلائیو انگلستان چلے گئے، پھر دو برس کے بعد ایڈمرل واٹسن کی سپہ سالاری میں سواروں کےا یک دستہ کےساتھ واپس آئے۔ کلائیو نے بنگال میں انگریزوں کے خلاف رقابت کو فرانسیسیوں کے دل سے ہمیشہ کے لیے نکال دیا۔[10] جون 1757ء میں پلاسی کی جنگ میں ایک سازش کے ذریعہ نواب سراج الدولہ کو شکست دینے میں کامیاب ہوئے۔اس کے بعد کلائیو نے میر جعفر کو بنگال کا نواب بنا دیا۔ کلائیو 1760ء میں پھر انگلستان چلے گئے۔
گورنر بنگال
1765ء میں لارڈ کلائیو بنگال کے گورنر اور کمانڈر کی حیثیت سے واپس آئے۔ انہیں مغل شہنشاہ شاہ عالم ثانی، نواب اودھ اور نواب بنگال سے برطانیہ کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کے علاوہ انتظامیہ کی حالت بہتر بنانے کا اہم ترین کام سونپا گیا۔ انہوں نے الہٰ آباد اور قریبی اضلاع کے علاوہ نواب اودھ کو ان کی تمام جاگیر پچاس لاکھ روپیہ کے عوض واپس کر دی۔ لارڈ کلائیو نے حکومت برطانیہ کے لیے ایک معاہدے کی رو سے شاہ عالم ثانی سے بنگال، بہار اور اوڑیسہ کی دیوانیاں حاصل کر لیں اور مغل شہنشاہ کو چھبیس لاکھ روپیہ سالانہ دینے کا وعدہ کیا۔ انہوں نے صوبوں کے ذرائع آمدنی پر کمپنی کے لیے براہِ راست قبضہ حاصل کر لیا اور حکمرانی نواب بنگال کے لیے چھوڑ دی۔ لارڈ کلائیو نے غیر سرکاری تجارت ختم کر کے بد اطواری دور کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے ملٹری افسران کا فیلڈ الاؤنس بھی ختم کر دیا۔ 1767ء میں انہوں نے ہمیشہ کے لیے ہندوستان چھوڑ دیا۔ انگلستان میں ان پر رشو لینے کا الزام لگایا گیا۔ صرف ایک سال میں کلائیو نے 11 لاکھ 70 ہزار ڈالر کی رشوت لی اور 1 لاکھ 40 ہزار ڈالر سالانہ نذرانہ لینا شروع کیا۔ تحقیقات میں اسے مجرم پایا گیا، لیکن برطانیہ کی خدمت کے بدلے اسے معافی دے دی گئی۔ ان تمام وجوہات کے علاوہ ملک کے لیے ان کی خدمات کا اعتراف بھی کیا گیا لیکن کلائیو نے لندن میں 22 نومبر 1774ء کو خودکشی کر لی۔[11][12]
حوالہ جات
- https://en.wikisource.org/wiki/Clive,_Robert_(DNB00)
- http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb13558043p — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Robert-Clive-1st-Baron-Clive-of-Plassey — بنام: Robert Clive — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Encyclopædia Britannica
- ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6rx9qm4 — بنام: Robert Clive — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- NE.se ID: https://www.ne.se/uppslagsverk/encyklopedi/lång/robert-clive — بنام: Robert Clive — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — عنوان : Nationalencyklopedin
- فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/cgi-bin/fg.cgi?page=gr&GRid=20616 — بنام: Robert Clive — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- دا پیرایج پرسن آئی ڈی: https://tools.wmflabs.org/wikidata-externalid-url/?p=4638&url_prefix=http://www.thepeerage.com/&id=p4986.htm#i49851 — بنام: Robert Clive, 1st Baron Clive of Plassey — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — مصنف: Darryl Roger Lundy
- Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/clive-robert — بنام: Robert Clive — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb13558043p — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- جامع اردو انسائکلوپیڈیا (جلد 2، تاریخ)، قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نئی دہلی، 2000ء، ص 316
- جامع اردو انسائکلوپیڈیا (جلد 2، تاریخ)، ص 317
- رابرٹ کلائیو، دائرۃالمعارف برطانیکا آن لائن