بلال اردوغان

نجم الدین بلال اردوغان (ترکی: Necmettin Bilal Erdoğan) (پیدائش: 23 اپریل 1981ء) جمہوریہ ترکی کے موجودہ صدر رجب طیب اردوغان کی تیسری اولاد ہے۔

بلال اردوغان
(ترکی میں: Necmettin Bilal Erdoğan) 
معلومات شخصیت
پیدائش اپریل 1981 (عمر 38 سال)
استنبول  
قومیت ترک
زوجہ Reyvan Uzuner
والدین رجب طیب اردوغان
امینہ اردوغان
والد رجب طیب ایردوان  
والدہ امینہ ایردوان  
بہن/بھائی
سمیہ ایردوان  
رشتے دار براق (بھائی)
سمیہ (بہن)
اسرا (بہن)
عملی زندگی
تعليم Kartal Anadolu Lisesi
مادر علمی John F. Kennedy School of Government

ابتدائی زندگی

بلال اردوغان کی پیدائش 23 اپریل 1981ء کو ہوئی۔[1] بلال اپنے والد رجب طیب اردوغان اور والدہ امینہ اردوغان کی تیسری اولاد ہے۔ ان کے تین بھائی بہن ہیں : احمد براق، سمیہ اور اسرا۔ سنہ 1999ء میں بلال کارتال انادولو لیسیسے اسکول میں اپنی ثانوی تعلیم مکمل کرنے کے بعد اعلی تعلیم کے لیے ریاستہائے متحدہ گئے، 2004ء میں ہارورڈ یونیورسٹی کے جان ایف کینیڈی سکول آف گورنمنٹ سے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔

پیشہ ورانہ زندگی

گریجویشن کے بعد بلال نے عالمی بنک میں کچھ عرصہ بطور انٹرن کام کیا۔[1] 2006ء میں وہ ترکی واپس آئے اور اپنی کاروباری زندگی شروع کی، بلال ایک آبی نقل و حمل کارپوریشن BMZ Group کے تین مساوی حصہ داروں میں سے ایک ہے۔[2][3] نومبر 2015ء میں اخبار The Verge نے خبر شائع کی کہ BMZ Group داعش کے ساتھ غیر قانونی سرگرمیوں اور نقل و حمل میں ملوث ہے۔[4]

ذاتی زندگی

بلال نے 2003ء میں ریحان اوزونر سے نکاح کیا،[5] اس کے بعد دو لڑکے عمر طیب اور علی طاہر پیدا ہوئے۔

اکتوبر 2015ء میں ترکی اخبار Today's Zaman نے یہ خبر شائع کی کہ بلال اپنے والد کی جماعت جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کی پالیمانی اکثریت کھو دینے کے بعد بولونیا، اٹلی منتقل ہو گئے۔ بیان کیا جاتا ہے کہ وہاں وہ The Johns Hopkins University SAIS Bologna Center میں اپنی پی ایچ ڈی مکمل کرنے کے لیے گئے ہیں، لیکن چونکہ انھیں محض اپنا پی ایچ ڈی مقالہ مکمل کرنا ہے، اس کے لیے بولونیا میں ان کی مستقل حاضری ضروری نہیں ہے البتہ اس بنا پر انھیں دو سال وہاں رہائش کی اجازت مل سکتی ہے۔[6]

بدعنوان سکینڈل

بلال اردوغان پر ترکی میں بدعنوانی سکینڈل، 2013ء میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔[7][8][9]

حوالہ جات

  1. "Bilal Erdoğan"۔ Biyografi.info۔ 1981-04-23۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-11-26۔
  2. "Erdoğan: Oğlum gemi değil gemicik aldı"۔ Hurriyet.com.tr۔ 2007-07-17۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-11-26۔
  3. "Küçük Erdoğan holdingleşiyor"۔ Yurtgazetesi.com.tr۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-11-26۔
  4. "Meet the Man Who Funds ISIS Bilal Erdogan Son Turkeys President"۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2015۔
  5. "Report: President Erdoğan's son has settled in Italy with his family"۔ Today's Zaman۔ 6 اکتوبر 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2015۔
  6. "Cumhuriyet Gazetesi - Maliye, TÜRGEV'e arazi verdiğini kabul etti"۔ Cumhuriyet.com.tr۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-11-26۔
  7. "Türkiye'yi, Bilal'in üstüne yapacakmış"۔ Patronlardunyasi.com۔ 2013-11-19۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-11-26۔

    سانچہ:ابتدائی ترتیب:نجم الدین، اردوغان

    This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.