ایرنسٹ رتھرفورڈ

ایک مشہور کیمیادان (کیمسٹ) تھے جنہوں کیمیاء میں اہم کردار ادا کیا۔

لارڈ رودر فورڈ
ایرنسٹ رتھرفورڈ
(انگریزی میں: Ernest Rutherford)[1] 
 

معلومات شخصیت
پیدائش 30 اگست 1871 [2][3][1][4][5][6] 
نیلسن، نیوزی لینڈ [1] 
وفات 19 اکتوبر 1937 (66 سال)[7][8][2][9][3][1][4] 
مدفن ویسٹمنسٹر ایبی [10][1] 
رہائش New Zealand, United Kingdom
شہریت نیوزی لینڈ [11]
مملکت متحدہ [11]
متحدہ مملکت برطانیہ عظمی و آئر لینڈ (–12 اپریل 1927)[12] 
رکن آرڈر آف میرٹ [1]، رائل سوسائٹی [1]، اکیڈمی آف سائنس سویت یونین [1]، رائل سویڈش اکیڈمی آف سائنسز [1]، فرانسیسی اکادمی برائے سائنس [1]، امریکی اکادمی برائے سائنس و فنون [1]، سائنس کی روسی اکادمی [1]، سائنس کی پروشیائی اکیڈمی [1]، امریکن فلوسوفیکل سوسائٹی [13][1]، قومی اکادمی برائے سائنس  
عملی زندگی
مقام_تدریس McGill University
University of Manchester
مادر علمی جامعہ کیمبرج [1]
ٹرینٹی کالج، کیمبرج [1] 
تعلیمی اسناد بی اے [11]، ماسٹر آف آرٹس [11]، بی ایس سی [11] 
ڈاکٹری مشیر جے جے تھامسن [14] 
استاذ Alexander Bickerton
جے جے تھامسن
ڈاکٹری طلبہ Nazir Ahmed
Norman Alexander
اڈوارڈ وکٹر اپلیٹن
Robert William Boyle
رفیع محمد چوہدری
Alexander MacAulay
سی ایف پاول
Henry DeWolf Smyth
ارنسٹ والٹن
C. E. Wynn-Williams
Yulii Borisovich Khariton
تلمیذ خاص نیلز بوہر [1] 
پیشہ کیمیادان [1]، طبیعیات دان [1]، پروفیسر [15] 
پیشہ ورانہ زبان انگریزی [16][1] 
شعبۂ عمل طبیعیات and کیمیاء
ملازمت جامعہ مانچسٹر [1]، میک گل یونیورسٹی [1] 
اعزازات
فیراڈے لیکچر شپ پرائز (1936)[1]
تمغا فیراڈے (1930)[1]
تمغا البرٹ (1928)[1]
فرینکلن میڈل (1924)[1]
کاپلی میڈل (1922)[1][17]
میٹوسی میڈل (1913)[1]
نوبل انعام برائے کیمیا   (1908)[18][19][1]
تمغا رمفورڈ (1904)[1]
رائل سوسائٹی فیلو  [1]
پیس پرائز آف دی جرمن بک ٹریڈ  
دستخط
ایرنسٹ رتھرفورڈ

مشہور انگریز ماہر طبعیات۔ نیوزی لینڈ میں پیدا ہوا۔ 1898ء سے 1907ء تک میک گل یونیورسٹی مونٹریال میں طبعیات کا پروفیسر رہا۔ 1907ء سے 1919ء تک مانچسٹر یونیورسٹی میں پروفیسر اور طبعیات کی لیبارٹری کا ڈائریکٹر رہا۔ 1919ء سے وفات تک کیمرج یونیورسٹی میں تجربی طبعیات کا پروفیسر رہا۔ 1908ء میں کیمیا کا نوبل پرائز ملا۔ تاب کاری کے میدان میں اپنے تجربوں کے باعث عالمگیر شہرت حاصل کی۔ سب سے پہلے اسی نے یہ نظریہ پیش کیا تھا کہ ایٹم کے وسط میں ایک مرکزہ ہوتا جس کے گرد ذرات مختلف مدار میں گھومتے ہیں۔ مداروں کی کمی بیشی اور پیچیدگی کا انحصار اس ایٹم کے عنصر پر ہے۔ ایٹم کے اس نمونے کا سائنسی نام بھی ’’رودر فورڈ ایٹم ‘‘ پڑ گیا ہے۔ 1902ء میں تاب کارفرسودگی کا نظریہ بھی پیش کیا جس کا خلاصہ یہ ہے کہ ذرات سے تابکار عناصر خارج کرنے سے تاب کار مادہ از خود ختم ہو جاتا ہے۔ 1904ء میں اس نے الفا ذرہ دریافت کیا جس کا دوسرا نام ہائیڈروجن ایٹم کا مرکزہ ہے۔ 1919 میں اس نے نائٹروجن کے ایٹموں پر الفا زرات کی بوچھاڑ کرکے دنیا پر یہ ظاہر کیا کہ ایٹم طبعی کائنات کا آخری جزو نہیں ہے۔ اس طرح اس نے طبعیات کا ایک نیا دروازہ کھولا۔ ایٹم کے مرکزے میں کام کرنے والے ایک مثبت ذرے ’’پروٹون‘‘ کا سراغ اس نے 1920ء میں لگایا۔ اس نے اپنے موضوعات پر بے شمار مضامین اور کئی کتابیں تصنیف کیں۔

سونے پر تجربہ

ردرفورد کے تجربے کا ایک تصویرِ عام

یہ اس وقت کی بات ہے جب ایٹم کا نیوکلس دریافت نہیں ہوا تھا۔ ردرفورڈ صاحب نے سونے کا ایک انتہائی باریک تکڑا لیا جس کا سائز تقریباً 0.0004 سینٹی مٹر تھا۔ آپ نے نے اس کے اوپر 20000 الفا پارٹیکل کو نمٹایا۔ اس وقت آپ نے تین باتیں نوٹ کی۔

  1. زیادہ تر پارٹیکل ایٹموں سے گزرگئے
  2. تھوڑے سے پارٹیکل جب ایٹم کے بیچ (نیوکلس) سے ٹکرائے تو انہوں نے اپنا پوزیشن یا طرف تبدیل کر لیا۔
  3. دو چار پارٹیکل جب ایٹم کے بالکل درمیان (نیوکلس کے درمیان) ٹکرا گئے تو وہ جیسے گئے تھے ویسے ہی واپس آ گئے۔

ان تین نقطوں کے بعد یہ بات ثابت ہوئی کہ جوہر (ایٹم) کے بیچ میں کوئی سخت جگہ ہے جس کو نیوکلس کا نام دیا گیا۔ اس تجربے کا ایک تصویر بائیں طرف دیکھایا گیا ہے۔

مزید دیکھیے

حوالہ جات

  1. Ernest Rutherford — اخذ شدہ بتاریخ: 29 جولا‎ئی 2018
  2. Ernest Rutherford
  3. فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/cgi-bin/fg.cgi?page=gr&GRid=1384 — بنام: Ernest Rutherford — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  4. دا پیرایج پرسن آئی ڈی: https://tools.wmflabs.org/wikidata-externalid-url/?p=4638&url_prefix=http://www.thepeerage.com/&id=p11785.htm#i117848 — بنام: Ernest Rutherford, 1st and last Baron Rutherford of Nelson — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — مصنف: Darryl Roger Lundy
  5. KNAW past member ID: http://www.dwc.knaw.nl/biografie/pmknaw/?pagetype=authorDetail&aId=PE00002728 — بنام: 1st Baron Rutherford of Nelson Rutherford Ernest — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  6. Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/rutherford-ernest — بنام: Ernest Rutherford — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  7. مدیر: الیکزینڈر پروکورو — عنوان : Большая советская энциклопедия — اشاعت سوم — باب: Резерфорд Эрнест — ناشر: Great Russian Entsiklopedia, JSC
  8. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb123759185 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  9. ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6zk5g6r — بنام: Ernest Rutherford — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  10. http://www.westminster-abbey.org/our-history/famous-people?collection=wma-people&query=ernest+rutherford
  11. Earnest Rutherford — اخذ شدہ بتاریخ: 29 جولا‎ئی 2018
  12. Earnest rutherford — اخذ شدہ بتاریخ: 29 جولا‎ئی 2018
  13. Ernest Rutherford
  14. https://www.genealogy.math.ndsu.nodak.edu/id.php?id=50699 — اخذ شدہ بتاریخ: 8 اگست 2016
  15. Ernst Rutherford — اخذ شدہ بتاریخ: 29 جولا‎ئی 2018
  16. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb123759185 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  17. Award winners : Copley Medal — اخذ شدہ بتاریخ: 30 دسمبر 2018 — ناشر: رائل سوسائٹی
  18. http://www.nobelprize.org/nobel_prizes/chemistry/laureates/1908/
  19. https://www.nobelprize.org/nobel_prizes/about/amounts/
    This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.