بیکینی

بیکینی (Bikini) خواتین کا دو حصہ لباس تیراکی ہے جس میں سینے کے لیے ایک چولی اور ناف کے نیچے کاٹ جاںگھیا ہوتا ہے۔[1]

بیکینی

اشتقاقیات

زنانہ لباس تیراکی کا بیکینی کا نام جزیرہ بیکینی سے ماخوذ ہے۔ گو کہ دو حصہ لباس تیراکی عرصہ سے استعمال ہو رہا تھا لیکن جدید طرز کے ساتھ سب سے پہلے 5 جولائی، 1946ء یہ پیرس میں عوامی توجہ کا باعث بنا۔[2] فرانسیسی میکینکل انجنیئر لوئس ریارڈ (Louis Réard) نے بحر الکاہل میں واقع جزیرہ بیکینی کے نام پر زنانہ لباس تیراکی بیکینی متعارف کرایا، جہاں چار روز قبل ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے اپنے پہلے امن وقت میں جوہری ہتھیاروں کا تجربہ کیا تھا۔[3][4][5]

جزیرے کا انگریزی نام جومن مستعمر نام بیکینی سے ہے جو اسے اس وقت دیا گیا تھا جب یہ جرمن نیو گنی کا حصہ تھا۔ جرمن نام مارشیلائی نام پیکینی (Pikinni) سے اخذ کیا گیا ہے جس میں پک (Pik) کے معنی "سطح" اور نی (Ni) کے معنی "ناریل" کے ہیں، یعنی ناریل کی سطح۔[6]

مزید دیکھیے

حوالہ جات

  1. Charleston, Beth Duncuff (October 2004). "The Bikini". Heilbrunn Timeline of Art History. New York: The Metropolitan Museum of Art. Retrieved 15 August 2013.
  2. Westcott, Kathryn (5 June 2006). "The Bikini: Not a brief affair". BBC News. Retrieved 17 September 2008
  3. "Bikini Introduced"۔ A&E Television Networks۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 ستمبر 2008۔
  4. Paula Cocozza (10 جون 2006)۔ "A little piece of history"۔ The Guardian۔ UK۔ مورخہ 27 ستمبر 2008 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 ستمبر 2008۔
  5. "Anatomy of an A-Bomb Test, 1946"۔ Time Magazine۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 نومبر 2012۔ In July 1946, the United States conducted two atomic tests at Bikini Atoll in the Pacific.
  6. Marshallese-English Dictionary-Place Name Index". Retrieved 8 August 2013

بیرونی روابط

This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.