ہیرلڈ لیمب
ہیرلڈ البرٹ لیم (انگلش: Harold Albert Lamb) (یکم ستمبر، 1892ء - 9 اپریل، 1962ء)[8] ایک امریکی مورخ، منظر نویس، افسانہ نگار اور ناول نگار تھا۔
ہیرلڈ لیمب | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1 ستمبر 1892 [1][2][3][4][5][6][6] |
وفات | 9 اپریل 1962 (70 سال)[1][2][3][4][5][6][6] روچیسٹر، نیو یارک |
شہریت | ![]() |
عملی زندگی | |
مادر علمی | کولمبیا یونیورسٹی |
پیشہ | مؤرخ ، ناول نگار ، منظر نویس ، سوانح نگار |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی [7] |
IMDB پر صفحہ | |
![]() | |
سوانح حیات
لیم الپائن، نیو جرسی میں پیدا ہوا تھا۔[9] اس نے کولمبیا یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کی، جہاں اس کی ایشیائی اقوام اور تاریخ سے دلچسپی شروع ہوئی۔ کولمبیا میں کارل وین ڈورن اور جان ارسکین لیم کے اساتذہ میں شامل تھے۔[10]
لیم نے شروع سے ہی اپنی تحریر کو ذریعۂ معاش بنایا۔ اس نے پلپ میگزینز سے آغاز کیا اور جلد ہی موقر ایڈونچر میگزین کے لیے لکھنا شروع کیا اور اگلے انیس سال تک اس کے افسانے عام طور پر اسی رسالے میں شائع ہوئے۔ 1927ء میں اس نے چنگیز خان کی سوانح تحریر کی اور اس کی کامیابی کے بعد زیادہ سے زیادہ توجہ غیر افسانوی تحریروں کو دینے لگا اور 1962ء میں روچسٹر، نیویارک میں اپنی موت تک کثیر تعداد میں سوانح اور مقبول تاریخی کتابیں لکھتا رہا۔ صلیبی جنگوں پر لیم کی دو جلدی تاریخ کی مقبولیت کے نتیجے میں سیسل بی ڈیمیل نے اسے صلیبی جنگوں سے متعلق فلم کے لیے اپنا مشیر مقرر کیا اور دوسری کئی فلموں میں بطور سکرین رائٹر استعمال کیا۔ لیم فرانسیسی، لاطینی، فارسی اور عربی زبانیں بھی بول سکتا تھا۔
افسانوی ادب
اگرچہ لیم نے 1917ء سے 1962ء کے دوران مختلف رسالوں کے لیے افسانوی ادب تحریر کیا اور کئی ناول لکھے، اس کا مقبول ترین افسانوی ادب 1917ء اور 1936ء کے دوران ایڈونچر میں شائع ہوا۔ ایڈونچر کے لیے ہیرلڈ لیم نے زیادہ تر قازقوں، صلیبیوں اور ایشیائی یا مشرق وسطىٰ کے مرکزی کرداروں پر داستانیں لکھیں۔
اپنے بیشتر ہم عصر مہم جویانہ مصنفین کے مقابلے میں لیم کی نثر راست اور سبک تھی۔ اس کی کہانیاں اپنے زمانے کے مطابق اور تحقیقی طور پر درست تھیں، جن میں اکثر حقیقی تاریخی کردار شامل ہوتے تھے، لیکن ایسے اجنبی اور دور دراز مقامات پر جن سے بیشتر مغربی قارئین واقف نہیں تھے۔
کتابیات
افسانوی ادب
|
|
غیر افسانوی ادب اور تاریخی سوانح
|
|
اردو تراجم
- چنگیز خان، مترجم مولوی عنایت اللہ دہلوی
- امیر تیمور، مترجم مولوی عنایت اللہ دہلوی
- خلت قزاق، مترجم محمد ہادی حسین (1968)
- خلت قزاق پر اسرار دنیا میں، مترجم محمد ہادی حسین (1968)
- منحوس ستارہ اور خلت قزاق، مترجم محمد ہادی حسین (1968)
- خلت کے آخری معرکے، مترجم محمد ہادی حسین (1968)
- سلیمان عالیشان
حوالہ جات
- http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb130235363 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6zs3zm7 — بنام: Harold Lamb — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ISFDB author ID: http://www.isfdb.org/cgi-bin/ea.cgi?19453 — بنام: Harold Lamb — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ڈسکوجس آرٹسٹ آئی ڈی: https://www.discogs.com/artist/2890091 — بنام: Harold Lamb — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- Babelio author ID: https://www.babelio.com/auteur/wd/371969 — بنام: Harold Lamb — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- NooSFere author ID: https://www.noosfere.org/livres/auteur.asp?numauteur=2147198195 — بنام: Harold LAMB — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb130235363 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- "Finding Aid for the Harold Lamb Papers, 1915-1960" (UCLA Library, Department of Special Collections)۔ Online Archive of California۔ c. 1999۔ اخذ شدہ بتاریخ جولائی 3, 2010۔
- Miller, John J. (اگست 26, 2009)۔ "Shepherding a Lamb's Lost Legacy"۔ The Wall Street Journal۔ مورخہ 7 جنوری 2019 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ جولائی 4, 2010۔
بیرونی روابط
- Official website
- The Harold Lamb Papers, 1915-1960, at the UCLA Library, Department of Special Collections from the Online Archive of California