لیری سینگر

لیری سینگر (انگریزی: Larry Sanger) (ولادت 16 جولائی 1968ء)[1][2] امریکی انٹرنیٹ پراجیکٹ ڈولپر ہیں اور ویکیپیڈیا کے مشترک بانی ہیں۔ وہ سٹی زینڈیم کے بھی بانی ہیں۔[3][4] ان کا بچپن اینکرایج، الاسکا میں گزرا۔[5] زندگی کے ابتدائی ایام سے ہی ان کو فلسفہ میں دلچسپی تھی۔[6] انہوں نے ریڈ کالج سے 1991ء میں فلسفہ میں بی اے کیا اور اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی سے 2000ء میں فلسفہ میں ہی ڈکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔[7] ان کا زیادہ تر فلسفیانہ کام علم (جانکاری، نالج) کی تھیوری علمیات پر مشتمل ہے۔[8]

لیری سینگر
(انگریزی میں: Larry Sanger) 
Sanger in جولائی 2006
Sanger in جولائی 2006

معلومات شخصیت
پیدائشی نام (انگریزی میں: Lawrence Mark Sanger) 
پیدائش 16 جولائی 1968ء
بلویو، واشنگٹن  
رہائش کولمبس، اوہائیو، U.S.
شہریت ریاستہائے متحدہ امریکا  
عملی زندگی
تعليم Reed College (BA)
اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی (MA، علامۂِ فلسفہ)
مادر علمی اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی  
تعلیمی اسناد پی ایچ ڈی  
پیشہ Internet project developer
پیشہ ورانہ زبان انگریزی  
شعبۂ عمل فلسفہ  
ملازمت نیو پیڈیا ، اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی  
ویب سائٹ
ویب سائٹ LarrySanger.org
IMDB پر صفحہ 

انہوں نے متعدد د آن لائن ائرۃ المعارف پر کام کیا ہے۔[9] وہ نیو پیڈیا کے سابق ایڈیٹر ین چیف ہیں،[10] نیوپیڈیا کی جانشین ویکیپیڈیا کے چیف آرگنائزر (2001-02ء) رہے ہیں اور سٹی زینڈیم کے بانی اور ایڈیٹر ان چیف رہ چکے ہیں۔[11]نیوپیڈیا میں اپنے عہدہ پر رہتے ہوئے انہوں نے مضمون کی ترقی (article development.) کے لیے کمر کس لی۔[12] انہوں نے ایک ویکی کے نفاذ کا منصوبہ بنایا جہاں سے ان کے لیے ویکیپیڈیا کی راہ ہموار ہوئی۔[13] ابتدا میں ویکیپیڈیا نیوپیڈیا کا تتمہ مانا جاتا تھا۔و131 وہ ویکیپیڈیا کے ابتدائی کمیونٹی لیڈر تھے۔[14] اور اس کی متعدد بنیادی پالیسیاں انہوں نے ہی بنائی ہیں۔[15] سانگیر نے 2002ء میں ویکیپیڈیا کو خیر آباد کہ دیا اور تب سے ہی یہ پراجیکٹ حالات سے دو چار رہا ہے۔[16][17] ان کا کہنا ہے کہ کئی وجوہات کی بنا پر ویکیپیڈیا اب بے اعتبار ہو چلا ہے ان میں ماہر افراد کے عزت میں کمی ہے۔[18] اکتوبر 2006ء میں انہوں نے ویکیپیڈیا کی طرح ایک ویبسائٹ سٹی زینڈم کی بنیاد رکھی۔[19] اکتوبر 2017ء میں یہ اطلاع ملی کہ سانگیر چیف انفارمیشن آفیسر کی چیثیت سے ایوریپیڈیا سے جڑ گئے ہیں۔[20] سانگیر نے اوہایو اسٹیٹ یونیورسٹی میں فلسفہ پڑھایا ہے۔[21] اور انسائکلو آف ارتھ کے ابتدائی حکملت عملی بنانے والوں میں سے ہیں۔[22] انہوں نے واچ ناو ارتھ کے بینر تلے ترقی پزیر تعلیمی پراجیکٹ برائے افراد کے لیے کام کیا ہے۔[23] انہوں نے ویب پر مبنی مطالعہ پروگرام ڈیزائن کیا ہے جس کا نام ریڈنگ بیر ہے جس کا مقصد بچوں کو طریقہ مطالعہ سے اگاہ کرنا ہے۔[24] فروری 2013ء میں انہوں نے انفو بٹ کے نام سے ایک خبر کے مصادر کا آغاز کیا۔[25] 2015ء کے وسط میں یہ مالی حالت سے دوچار ہوا اور مکمل طور پر لانچ ہونے سے قبل ہی عدم کا شکار ہوا۔[26][27]

حوالہ جات

  1. Jennifer Joline Anderson۔ Wikipedia: The Company and Its Founders (اشاعت 1۔)۔ Abdo Group۔ صفحہ 20۔ آئی ایس بی این 1-61714-812-1۔
  2. Western History for Kids, Part 1 – ancient and medieval – Sanger Academy یوٹیوب پر، video taken from Sanger's official educational YouTube channel, pronunciation confirmed around 0:10, accessed مئی 7, 2016
  3. Nate Anderson (نومبر 21, 2007)۔ "Larry Sanger says "tipping point" approaching for expert-guided Citizendium wiki"۔ Ars Technica۔ اخذ شدہ بتاریخ نومبر 21, 2007۔
  4. Mitch Nauffts (مارچ 27, 2007)۔ "5 Questions For.۔۔: Larry Sanger, Founder, Citizendium"۔ Philanthropy News Digest۔ Foundation Center۔ اخذ شدہ بتاریخ مارچ 27, 2007۔
  5. Mitch Nauffts (مارچ 27, 2007)۔ "5 Questions For.۔۔: Larry Sanger, Founder, Citizendium"۔ Philanthropy News Digest۔ Foundation Center۔ اخذ شدہ بتاریخ مارچ 27, 2007۔
  6. "The Wikipedia Competitor That's Harnessing Blockchain For Epistemological Supremacy"۔ Wired۔ دسمبر 6, 2017۔
  7. "Some thoughts, 15 years after Wikipedia's launch" at LarrySanger.org. Quote: "We ran out of runway, as most startups do"
  8. "The Wikipedia Competitor That's Harnessing Blockchain For Epistemological Supremacy"۔ Wired۔ دسمبر 6, 2017۔
  9. Chris Lydgate (جون 2010)۔ "Deconstructing Wikipedia"۔ Reed Magazine۔ اخذ شدہ بتاریخ نومبر 1, 2013۔
  10. Mark Chillingworth (نومبر 27, 2006)۔ "Expert edition"۔ Information World Review۔ مورخہ اکتوبر 16, 2008 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ مارچ 25, 2007۔
  11. Wade Roush (جنوری 2005)۔ "Larry Sanger's Knowledge Free-for-All"۔ Technology Review۔ اخذ شدہ بتاریخ مارچ 25, 2007۔
  12. Larry Sanger (اگست 30, 1995)۔ "Tutor-L: Higher education outside the universities"۔ scout.wisc.edu۔ اخذ شدہ بتاریخ مارچ 25, 2007۔
  13. Larry Sanger (مارچ 22, 1994)۔ "Association for Systematic Philosophy"۔ George Mason University۔ اخذ شدہ بتاریخ مارچ 25, 2007۔
  14. Marshall Poe (ستمبر 2006)۔ "The Hive"۔ The Atlantic Monthly۔ صفحہ 2۔ اخذ شدہ بتاریخ مارچ 25, 2007۔
  15. Larry Sanger۔ "Larry Sanger – Education"۔ larraysanger.org۔ اخذ شدہ بتاریخ مارچ 25, 2007۔
  16. Larry Sanger (جون 2007)۔ "Education 2.0"۔ Egon Zehnder International۔ The Focus Online۔ مورخہ جون 15, 2007 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ جون 1, 2007۔ The future of education could lie in a digital degree-granting institution that lives on the Internet.
  17. Larry Sanger۔ "WHO SAYS WE KNOW: On the New Politics of Knowledge"۔ Edge Foundation, Inc.۔ اخذ شدہ بتاریخ نومبر 2, 2013۔
  18. Andrew Keen (جون 2, 2008)۔ "Andrew Keen on New Media"۔ The Independent۔ London۔ اخذ شدہ بتاریخ جون 8, 2008۔
  19. Larry Sanger (اپریل 15, 2010)۔ "Individual Knowledge in the Internet Age"۔ Educause Review۔ اخذ شدہ بتاریخ نومبر 1, 2013۔
  20. Liane Gouthro (مارچ 10, 2000)۔ "Building the world's biggest encyclopedia"۔ PCWorld۔ مورخہ ستمبر 6, 2009 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ مارچ 25, 2007۔
  21. "The Wikipedia Competitor That's Harnessing Blockchain For Epistemological Supremacy"۔ Wired۔ دسمبر 6, 2017۔
  22. "Nupedia.com Editorial Policy Guidelines, Overview: Assignment"۔ Nupedia.com۔ مئی 2000۔ مورخہ جون 7, 2001 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔
  23. Sam Williams (اپریل 27, 2004)۔ "Everyone is an editor"۔ Salon Media Group۔ صفحہ 2۔ اخذ شدہ بتاریخ اپریل 15, 2009۔
  24. Jonathan Sidener (دسمبر 6, 2004)۔ "Everyone's Encyclopedia"۔ The San Diego Union-Tribune۔ مورخہ جنوری 14, 2016 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ مارچ 25, 2007۔
  25. Nate Anderson (نومبر 21, 2007)۔ "Larry Sanger says "tipping point" approaching for expert-guided Citizendium wiki"۔ Ars Technica۔ اخذ شدہ بتاریخ نومبر 21, 2007۔
  26. Nate Lanxon (جون 5, 2008)۔ "The greatest defunct Web sites and dotcom disasters"۔ CNET۔ صفحہ 5۔ مورخہ اگست 22, 2008 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ فروری 27, 2009۔
  27. Lindsay Betz (جون 1, 2007)۔ "Wikipedia formed by former Buckeye"۔ The Lantern۔ اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی۔ مورخہ جون 3, 2007 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ جون 1, 2007۔
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.