آصف مہدی

آصف مہدی پاکستان کے غزل گائیک ہیں۔ آپ شہنشاہ غزل مہدی حسن کے بیٹے ہیں۔ آپ 1966ء میں پاکستان میں پیدا ہوئے۔ آپ نے 13 سال کی عمر میں اپنے والد اور چچا غلام قادر سے موسیقی سیکھنا شروع کی۔ آپ کا خاندان 1947ء میں تقسیم ہند کے وقت ہجرت کر کے منڈاوا راجھستان سے پاکستان آئے۔ آصف مہدی نے اپنا سب سے پہلا پروگرام لاس اینجلس اپنے والد مہدی حسن کے ساتھ 1983ء میں 17 سال کی عمر میں کیا۔

آصف مہدی
آصف مہدی

معلومات شخصیت
پیدائش Missing required parameter 1=''month''! 1966(1966-مطاگرب ااگرسيط 1="نام مہینہ"-00)خطاء تعبیری: غیر متوقع > مشتغل۔
پاکستان  
رہائش کراچی, پاکستان
قومیت پاکستانی
مذہب اسلام
عملی زندگی
پیشہ غزل گلوکار، پس پردہ گلوکار
اعزازات
نگار ایوارڈز

وہ اپنے والد کی طرح نظموں کی گلوگاری میں شوق رکھتے ہیں۔ ان کے پسندیدہ شاعر میر تقی میر، احمد فراز، قتیل شفائی، حفیظ جالندھری اور مرزا غالب ہیں۔[1]

انہوں نے سونی انٹرٹینمنٹ کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیا ہے جس کے تحت ان کا ایک البم جنوری 2010ء میں پوری دنیا میں جاری ہوا۔[2]

ایوارڈ

آصف مہدی کو پس پردہ گلوکاری کی وجہ سے 1999ء میں نگار ایوارڈز دیا گیا۔

ذاتی زندگی

آصف مہدی کا خاندان کراچی میں مقیم ہے۔ آپ گردوں کے عارضہ میں مبتلہ ہیں جس پر انہوں نے حکومت پنجاب سے علاج اور مالی امداد کی استدعا کی۔ اس سلسلے میں 3 مارچ 2018ء آصف مہدی نے ڈائریکٹر جنرل پلاک ڈاکٹر صغریٰ صدف سے ملاقات کی۔ آصف مہدی بیماری کے باعث چلنے پھرنے سے بھی قاصر ہیں۔ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے ان کے فری علاج معالجے کی سمری منظعر کر لی تھی۔[3] اس حوالے سے ڈی جی پلاک نے کہا مہدی حسن کا موسیقی کی دنیا میں بڑا نام ہے وہ عالمی سطح پر پاکستان کی پہچان کا ذریع بنے ہیں اب ان کے بعد ان کی فیملی کی ہر طرح کی سپورٹ کرنا ہم اپنا فرض سمجھتے ہیں۔[4]

شاگرد

  • ثاقب اسم دہلوی

فلمی گیت

آپ نے پاکستانی اردو فلم جنت کی تلاش میں 2 گیت ریکارڈ کروائے۔

  • 1.سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں
  • 2.تیری آنکھوں میں اتر جانے کو جی چاہتا ہے (شبنم مجید کے ساتھ)

والد کی وفات

مہدی حسن کی وفات کے بعد ایک انٹرویو میں آصف مہدی نے کہا کہ دنیا بھر میں مہدی حسن کے چاہنے والے ہم سے بہت سی امیدیں لگائے بیٹھے ہیں ہم ان کی امیدوں پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ خاں صاحب جیسے گائیک صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں۔ انھوں نے غزل سے گانے کو اپنے انگ اور انداز سے گا کر امر کر دیا۔ اس کے بعد مجھ سمیت کوئی بھی ان کے مقام کو پہنچ نہیں سکتا۔

مجھے ان کے بیٹے ہونے پر فخر ہے مگر ذمہ داری بھی ہے کہ ان کے فن کو آگے لے کر چلوں۔ آصف مہدی حسن نے کہا کہ اب گائیکی کا انداز ہی بدل گیا ہے مگر یہ سب عارضی ہے۔[5]

حوالہ جات

  1. https://www.bbc.co.uk/music/records/n2vnpd, Soundtrack of Asif Mehdi on BBC Music website, ماخوذ 15 دسمبر 2016
  2. http://www.deccanherald.com/content/40519/media-has-failed-promote-ghazals.html, Asif Mehdi's interview to the Deccan Herald newspaper, Published 10 دسمبر 2009, Retrievedماخوذ دسمبر 2016
  3. اخبار روزنامہ پاکستان ملتان 4 مارچ 2018ء
  4. صحافی جاوید چوہدری رپورٹ 5 مارچ 2018ء
  5. ایکسپریس نیوز اتوار 18 نومبر 2012ء
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.