آئل آف مین میں اسلام

آئل آف مین میں مسلمانوں کے بسنے کی اطلاع 1990ء سے شروع ہوئی ہے۔ لہٰذا یہ تعداد محدود ہے۔ حالیہ عرصے میں کچھ یونیورسٹی کی سطح کے طلبہ نے اسلام قبول کیا ہے۔[1]

آئل آف مین اسلامک ایسوسی ایشن

1990ء میں مسلمانوں کی آمد کے ساتھ ہی آئل آف مین اسلامک ایسوسی ایشن کے نام سے رفاہی ادارہ قائم ہوا۔ یہاں زمین کا ایک ٹُکڑا بطور عطیہ حاصل کیا گیا اور ڈگلس علاقے میں ایک مسجد بنائی گئی تھی۔ مسلم برادری میں طبی، مالیاتی اور سیاحتی شعبے سے شامل افراد شامل ہیں۔ یہ لوگ پاکستان، بھارت، مراقش، جنوبی افریقا اور سوڈان سے وابستہ ہیں۔ یہاں سماجی اجتماعات عام ہیں خصوصًا عیدین کے مواقع پر۔ حالانکہ مسجد میں ہرروز نماز ادا کی جاتی ہے، تاہم جمعہ کے وقت ایک بڑے سے ہال میں نماز ادا ہوتی ہے تاکہ سبھی لوگوں کو شامل کیا جاسکے۔[2]

آئل آف مین میں جمعے کی نماز کی ادائیگی

آئل آف مین میں آئل آف مین اسلامک ایسوسی ایشن کی جانب سے قائم کردہ ڈگلس کی مسجد اور اونچان علاقے کی مسجد میں ادا ہوتی ہے۔[3]

مزید دیکھیے

حوالہ جات

This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.