جنگ غزہ (2008ء-2009ء)

2008ء-2009ء غزہ پر اسرائیلی حملے اسرائیل اور فلسطین کے اسلامی گروپ حماس و دیگر چھوٹے بڑے اسلامی گروپوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ ہے، جس کا آغاز 27 دسمبر، 2008ء کو اسرائیلی فضائی حملوں سے ہوا، جس کو اسرائیل نے آپریشن کاسٹ لیڈ (Operation Cast Lead) کا نام دیا، جس کے نتیجے میں 19 دسمبر، 2008ء کو چھ ماہ سے جاری عارضی جنگ بندی کا خاتمہ ہو گیا۔ اسرائیل کا موقف یہ ہے کہ یہ حملے حماس کی جانب سے اسرائیل پر کیے جانے والے راکٹ حملوں کے بڑھتے ہوئے واقعات کا رد عمل ہیں، اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق کرسمس سے ایک دن پہلے یعنی 24 دسمبر، 2008ء کو حماس کی طرف سے اسرائیل پر 98 راکٹ داغے گئے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ یہ حملے حماس کی جنگی قابلیت اور طاقت کے ختم ہونے تک جاری رہی نگے تاکہ مستقبل قریب یا بعید میں حماس دوبارہ اسرائیل پر حملے نہ کرسکے جبکہ حماس کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے خاتمہ کا ذمہ دار اسرائیل ہے، اب دوبارہ جنگ بندی کا معاہدہ اُس وقت تک نہیں کیا جاسکتا، جب تک اسرائیل غزہ کو دوبارہ کھول نہیں دیتا کیونکہ اسرائیل نے غزہ کا محاصرہ کر لیا ہے۔ جنگ بندی کے بعد اس تنازع کا آغاز نومبر، 2008ء میں غزہ میں اسرائیلی فوج کے چھاپے میں 6 فلسطینی مسلمانوں کی شہادت سے ہوا۔[15] 2006ء میں فلسطین میں حماس کی اتحادی حکومت کے قیام کے بعد یہ وحشیانہ ترین حملے ہیں، اس تنازع میں اب تک 550 سے زائد فلسطینی مسلمان شہید ہوچکے ہیں۔[16][17][18][19][20][21] اب تک ہلاک ہونے والے 550 فلسطینیوں میں سے 25 فیصد عورتیں اور بچے ہیں جبکہ زخمیوں میں ان کا تناسب 45 فیصد ہے۔[22] حملوں کے نتیجے میں غزہ میں صورت حال مزید بگڑ چکی ہے اور اشیائے خور و نوش اور طبی امدادی سامان کی سخت قلت ہو چکی ہے۔ علاوہ ازیں پینے کا صاف پانی اور ایندھن بھی نایاب ہے۔ شہر کے تمام ہسپتال زخمیوں سے بھرے پڑے ہیں اور طبی امداد نہ ملنے کے سبب زخمی دم توڑ رہے ہیں۔ علاقے کی بجلی پہلے ہی سے معطل ہے اور لاکھوں لوگ ایک بدترین انسانی المیہ سے دوچار ہیں۔[22] غزہ سے ملنے والی اطلاعات بھی انتہائی محدود ہیں کیونکہ اسرائیل نے غزہ میں صحافیوں کا داخلہ بند کر رکھا ہے اس لیے حقیقی صورت حال کا درست اندازہ نہیں ہو پا رہا۔[22] اسرائیل کے حملوں کے پہلے دن شام تک 225 افراد شہید ہوئے جو اب تک فلسطین اور اسرائیل مابین ہونے والی جھڑپوں میں سب بڑا جانی نقصان ہے۔[23] حملوں کے پہلے مرحلے میں اسرائیلی دفاعی افواج کے طیاروں چار دقیقوں تک حماس کے ٹھکانوں پر بمباری کی (جن میں تھانے، قید خانے و دیگر حکومتی دفاتر شامل ہیں)۔ اسرائیل نے اس کے علاوہ حماس کے ٹھکانوں پر حملہ کرنے کے لیے غزہ کے مرکزی قصبوں، غزہ شہر، شمال میں واقع بيت حانون، خان یونس اور جنوب میں واقع رفح پر بھی حملے کیے۔[24] ظلم و بربریت کی داستان یہی پر ختم نہیں ہوئی، اسرائیلی بحریہ نے بھی غزہ کو اسی وقت نشانہ بنایا اور غزہ پٹی پر بحری حدود کو بھی تاراج کر دیا، جس میں عام شہری کشتیوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔[25][26][27][28]

-

2008ء-2009ء غزہ پر اسرائیلی حملے
سلسلہ تنازع فلسطین

غزہ کا نقشہ
تاریخ 27 دسمبر 2008ء تاحال
مقام غزہ اور جنوبی اسرائیل
محل وقوع
نتیجہ جاری
خطۂ اراضی فلسطین
متحارب
 اسرائیل (IDF) حماس
قائدین
  ایہود باراک
(وزارت دفاع)
  گبی اشکنازی
(رئیسِ عملۂ جامع)
  یاو گلانت
(امیر جنوبی کمان)
اسماعیل ھنیہ
محمود الزھار
احمد الجباری (؟)
اسامہ المزینی (؟)
قوت
176,500 (10,000 صف آرا[1] توپخانے، دبابات اور جنگی بیڑوں کی پشت پناہی[2]) 10,000 تا 20,000 حماس مجاہدین [3][4]
نقصانات
ہلاک: 13 (10 فوجی 3 شہری)[5][6][7]

زخمی: تقریباًً 64 فوجی 119 شہری[8][9][10]

ہلاک: 765 (350 شہری[11])[12]
زخمی: 2,600 (زیادہ تر شہری)[13]
1 مصری سرحدی محافظ ہلاک اور ایک زخمی۔[14]

حوالہ جات

  1. Ibrahim BARZAK (2009-01-03)۔ "اسرائیل نے حماس کے ٹھکانوں کو اُڑا دیا، سفارتی کوششیں دھواں ہوگئیں"۔ گوگل۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-01-03۔ Unknown parameter |coauthors= ignored (|author= suggested) (معاونت)
  2. "اسرائیل نے یورپی اتحاد کی جانب سے فوری جنگ بندی کی تجویز مسترد کردی"۔
  3. http://www.ynetnews.com/articles/0,7340,L-3360655,00.html
  4. ABC News
  5. اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 375 افراد جاں بحق سی این این
  6. http://ca.news.yahoo.com/s/capress/090105/world/israel_palestiniansname=%22haaretz_2nd_israeli_soldier_casualty%22/>
  7. http://www.ynetnews.com/articles/0,7340,L-3651164,00.html
  8. "ایک فوجی ہلاک، چالیس زخمی، اسرائیلی افواج غزہ میں داخل ہوگئیں"۔ Haaretz۔ 2009-01-05۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-01-05۔
  9. یروشلم پوسٹ
  10. اسرائیلی وزارتِ خارجہ
  11. "اسرائیلی جارحیت پورے غزہ میں پھیل گئے، جنگ بندی کے لیے سفارتی دباؤ مسترد کر دیا" (انگریزی زبان میں)۔ نیو یارک ٹائمز۔ 2008-01-06۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-01-06۔
  12. "سرکردہ حماس کے رہنماؤں کا راکٹ حملے جاری رکھنے کا اعلان"۔ سی این این۔ 2009-01-05۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔
  13. סוכנויות הידיעות۔ "קצין מצרי נהרג מירי אנשי חמאס סמוך למעבר רפיח" (عبرانی زبان میں)۔ nana10.co.il۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-01-01۔
  14. "اسرائیلی جنگ غزہ تک کیسے پہنچی؟"۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔
  15. "اسرائیل کا حماس کو منہ توڑ جواب"۔ بی بی سی۔ 2009-1-02۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ Check date values in: |date= (معاونت)
  16. "غزہ پر اسرائیلی جارحیت کا چوتھا دن"۔ لندن، برطانیہ: بی بی سی۔ 2008-12-30۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔
  17. "حماس پر جنگی حملوں کا اسرائیلی عزم"۔ بی بی سی۔ دسمبر 30, 2008۔ مورخہ دسمبر 30, 2008 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔
  18. "اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ کو نشانہ بنالیا"۔ بی بی سی نیوز۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔
  19. ایموس ہاریl (دسمبر 27, 2008)۔ "تجزیہ/غزہ پر اسرائیلی فضائی حملے"۔ ہاریٹز۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ دسمبر 27, 2008۔
  20. اسرائیل اور حماس کی عارضی جنگ بندی ختم۔ نشریاتی ادارے
  21. غزہ حملے: ہلاک شدگان میں پچیس فیصد بچے، بی بی سی
  22. غزہ پر اسرائیلی حملے 205 افراد ہلاک، العریبیہ 27 دسمبر، 2008ء
  23. الخودری تغرید (28 دسمبر، 2008ء accessdate=December 30, 2008)۔ "غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے حملے دوسرے دن بھی جاری"۔ نیو یارک ٹائمز۔ مورخہ 30 دسمبر، 2008ء کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ Check date values in: |date=, |archivedate= (معاونت)
  24. "غزہ میں امدادی کشتی اسرائیلی بحریہ کے حملے میں تباہ، سی این این ڈاٹ کام"۔ سی این این ڈاٹ کام۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2008-12-30۔
  25. "غزہ کے ساحل میں فلسطین کے حق میں مظاہرہ کرنے والوں پر اسرائیلی بحریہ کی فائرنگ"۔ ہاریٹز/نشریاتی ادارے۔ 2008-12-30۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2008-12-30۔
  26. "اسرائیلی فضائیہ اور بحریہ کی حماس کے مزید ٹھکانوں پر گولہ باری، کارروائی جاری"۔ Israel: اسرائیلی دفاعی افواج۔ 2009-01-01۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-01-04۔
  27. "מבצע "עופרת יצוקה": תקיפת חיל הים ברצועת עזה: כך זה נראה" (عبرانی زبان میں)۔ ہاریٹز۔ 2008-12-29۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2009-01-04۔
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.