کوئٹہ-تفتان ریلوے لائن
کوئٹہ-تفتان ریلوے لائن (انگریزی: Quetta–Taftan Railway Line) جسے مرکزی لائن 4 (Main Line 4) یا مخفف ایم ایل-4 (ML-4) کے طور پر بھی جانا جاتا ہے، پاکستان کی چار مرکزی لائنوں میں سے ایک ہے جو کہ پاکستان ریلویز کے زیر انتظام ہے۔ یہ کوئٹہ ریلوے اسٹیشن سے شروع ہو کر کوہ تفتان ریلوے اسٹیشن پر ختم ہوتی ہے۔ اس ریلوے لائن کی کل لمبائی 325 کلومیٹر (202 میل) ہے۔ کوئٹہ ریلوے اسٹیشن سے کوہ تفتان ریلوے اسٹیشن تک اس پر 23 ریلوے اسٹیشن واقع ہیں۔ اس کے بعد یہ لائن ایران میں داخل ہوتی ہے اور زاہدان کو جاتی ہے۔ [2]
کوئٹہ-تفتان ریلوے لائن Quetta–Taftan Railway Line | |
---|---|
مجموعی جائزہ | |
دیگر نام |
مین لائن 4 ایم ایل-4 ٹرانس بلوچیستان ریلوے |
ٹرمینل |
کوئٹہ ریلوے اسٹیشن کوہ تفتان ریلوے اسٹیشن |
سٹیشن | 23 |
آپریشن | |
افتتاح | 15 نومبر 1905ء |
مالک | پاکستان ریلویز |
آپریٹر | پاکستان ریلویز |
تکنیکی | |
لائن کی لمبائی | 523 کلومیٹر (325 میل) |
ٹریک گیج | 1,676 ملی میٹر (5 فٹ) |
آپریٹنگ رفتار |
105 کلومیٹر/گھنٹہ (65 میل فی گھنٹہ) (موجودہ) 160 کلومیٹر/گھنٹہ (99 میل فی گھنٹہ) (مجوزہ)[1] |
اسٹیشن
2
- کوئٹہ ریلوے اسٹیشن
- سر آب ریلوے اسٹیشن
- سپیزنڈ جنکشن ریلوے اسٹیشن
- مستونگ روڈ ریلوے اسٹیشن
- والی خان ریلوے اسٹیشن
- شیخ واصل ریلوے اسٹیشن
- گلنگر ریلوے اسٹیشن
- کیشنگی ریلوے اسٹیشن
- ابلک ریلوے اسٹیشن (بند)
- نوشکی ریلوے اسٹیشن
- بیلاو ریلوے اسٹیشن
- احمد وال ریلوے اسٹیشن
- پڈاگ روڈ ریلوے اسٹیشن
- دالبدین ریلوے اسٹیشن
- یاکمچ ریلوے اسٹیشن
- گاٹ ریلوے اسٹیشن
- آزاد ریلوے اسٹیشن
- نوک کنڈی ریلوے اسٹیشن
- عالم ریگ ریلوے اسٹیشن
- توزگھئی ریلوے اسٹیشن
- کوہ تفتان ریلوے اسٹیشن
- باؤنڈری پلر ریلوے اسٹیشن
- میرجاوا ریلوے اسٹیشن
- خان محمد چاہ ریلوے اسٹیشن
- زاہدان ریلوے اسٹیشن
حوالہ جات
- Pakistan Railways: A Performance Analysis - Citizens’ Periodic Reports on the Performance of State Institutions (پیڈیایف) (انگریزی زبان میں)۔ Islamabad: PILDAT۔ دسمبر 2015۔ صفحہ 21۔ آئی ایس بی این 978-969-558-589-4۔ مورخہ جنوری 24, 2016 کو اصل (پیڈیایف) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ اگست 18, 2016۔
- Pakistan Railways Time & Fare Table 2015 (پیڈیایف) (English and Urdu زبان میں) (اشاعت October 2015۔)۔ Pakistan: National Book Foundation۔ صفحات 94–99۔ مورخہ اگست 18, 2016 کو اصل (پیڈیایف) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اگست 2016۔
This article is issued from
Wikipedia.
The text is licensed under Creative
Commons - Attribution - Sharealike.
Additional terms may apply for the media files.