ہلال امتیاز
ہلال امتیاز (انگریزی: Crescent of Excellence) حکومت پاکستان کی طرف سے شہریوں کو دیا جانے والا دوسرا اعلیٰ ترین شہری انعام (سویلین ایوارڈ) اور پاکستان کی مسلح افواج کے افسران کو اعزازی طور پر دیا جانے والا انعام ہے۔ یہ ان لوگوں کو دیا جاتا ہے جنہوں نے "خاص طور پر پاکستان کی سلامتی، قومی مفاد، عالمی امن، ثقافتی اور دیگر عوامی خدمات میں شاندار حصہ ڈالا۔"
یہ ایک شہری اعزاز ہے اور پاکستان کے شہریوں تک محدود نہیں۔
یہ اعزاز ان لوگوں کو دیا جاتا ہے جنہوں نے اپنے اپنے شعبوں میں شاندار کارنامے سر انجام دیے جس سے پاکستان کی بین الاقوامی شناخت بہتر ہوئی۔ یہ عام شہریوں کو ادب، فنون لطیفہ، کھیل، طب اور سائنس کے شعبوں میں دیا جاتا ہے۔ ہر سال یوم آزادی، 14 اگست، کو اس اعزاز کی نامزدگیاں کی جاتی ہیں اور یوم پاکستان، 23 مارچ، کو صدر پاکستان کی طرف سے ان لوگوں کو دیا جاتا ہے۔
مسلح افواج کے افسران جن میں میجر جنرل، لیفٹیننٹ جنرل (آرمی)، ایئر وائس مارشل یا ایئر مارشل (ایئر فورس) اور ریئر ایڈمرل یا وائس ایڈمرل (بحریہ، پاکستان کوسٹ گارڈ اور پاکستان میرینز) شامل ہیں، کو یہ اعزاز شاندار خدمات کے سلسلے میں دیا جاتا ہے۔ پاکستانی پارلیمنٹ کی "کمیٹی براے ایوارڈ اینڈ ریکگنیشن سروسز(Award and Recognition Services)" اس اعزاز کے اہل افراد کے نام منتخب کرتی اور اپنی رپورٹ وزیر اعظم پاکستان کو ارسال کرتی ہے۔ وزیر اعظم کے مشورے پر صدر پاکستان ایک تقریب میں جو پاکستان ٹیلی ویژن براہ راست نشر کرتا ہے، ان افراد کو ہلال امتیاز سے نوازتا ہے۔
ہلال امتیاز | |
---|---|
![]() | |
ایوارڈ صدر پاکستان کی طرف سے نوازا جاتا ہے | |
قسم | اعزاز |
اہلیت | پاکستانی یا غیر ملکی شہری |
اعزاز برائے | ادب، فنون لطیفہ، کھیل، طب، سائنس اور فوجی خدمات کے سلسلے میں |
شماریات | |
پہلا اجرا | 19 مارچ 1957 |
ترتیب مراتب | |
اگلا (اعلیٰ) | نشان امتیاز |
اگلا (کمتر) | ستارۂ امتیاز |
![]() اعزاز کا ربن جو مسلح افواج کے افسران کی وردی پر لگایا جاتا ہے۔ |
ساخت
ہلال امتیاز سنہری چمبیلی کی بنی ایک ڈسک جو ایک خالص سونے سے بنے ستارے کے درمیان میں ہوتی ہے، پر مشتمل ہوتا ہے۔ اس کے عین درمیان میں زمرد کا گول ٹکڑا جس کے درمیان میں سنہری ہلال بھی موجود ہوتا ہے۔