چراغ بالی
چراغ بالی (انگریزی: Chiragh Bali) پنجابی زبان میں فلم کا آغاز کیا۔ فلم 23 جون 1991ء کو پاکستان بھر کے سینماؤں میں ریلیز کیا گیا تھا۔ یہ پاکستانی، سوانحی، تاریخی، ایکشن اور موسیقی فلموں میں پائی جاتی ہیں۔ جس کی ہدایات مسعود بٹ نے دی ہیں جب کہ صفدر خان اس کے تخلیق کار ہیں۔ فلم کی کہانی ناصر ادیب نے لکھی ہے۔ فلم کی موسیقی وجاہت عطرے نے ترتیب دی، فلم کے نغمات وارث لدھیانوی نے گیت لکھے۔ فلم کی لسٹ ریکارڈنگ میں شامل ادریس بھٹی انہوں نے گیتوں کی بہترین ریکارڈنگ کی اور نورجہاں نے گیت گائے۔ [1] فلم کی کہانی ایک سادہ انسان جو دشمنوں کا ظلم و ستم سے تنگ آکر قتل و غارت شروع کردیتا ہے۔ پولیس گرفتار کرنے کے لیے آتی تو پولیس کے جوان کو گولیوں سے چھلنی کر دیتا۔ اور قانون نے بھاری انعام کے ساتھ اشتہاری قرار دیا جاتا ہے۔
چراغ بالی | |
---|---|
![]() | |
انگریزی | Charagh Bali |
ہدایت کار |
مسعود بٹ لیاقت علی اللہ راکھا الیاس رانا |
پروڈیوسر | صفدر خان |
تحریر | ناصر ادیب |
ستارے |
|
راوی | حاجی محمد اکرم خان |
موسیقی | ایم اشرف |
سنیماگرافی |
مسعود پٹ مبشر علی ندیم بٹ اطہر صابر |
ایڈیٹر |
ضمیر قمر قصیر ضمیر |
پروڈکشن کمپنی |
شمح پروانہ پکچرز ایورنیو سٹوڈیو |
تقسیم کار | شمح پروانہ پروڈکشنز |
تاریخ اشاعت |
|
دورانیہ | 2:24:04 دقیقہ |
ملک |
![]() |
زبان | پنجابی |
بجٹ | روپیہ 18 ملین (US$170,000) |
باکس آفس | روپیہ 30 کروڑ (US$2.8 ملین) |
This article is issued from
Wikipedia.
The text is licensed under Creative
Commons - Attribution - Sharealike.
Additional terms may apply for the media files.