امریکا پاکستان تعلقات

پاکستان ریاستہائے متحدہ امریکا تعلقات سے مراد پاکستان اور امریکہ کے درمیان میں دو طرفہ تعلقات ہیں۔ 1947ء میں پاکستان کے قیام کے بعد بیشتر عرصہ میں دونوں ممالک کے درمیان میں "حلیفانہ" تعلقات رہے مگر اکثر شک و شبہ کا شکار رہے۔

  • امریکا نے پاکستان پر بیشتر عرصہ تجارتی پابندیاں لگا رکھی رہی۔ جو کاروباری پاکستان سے لین دین کرے اس کی گرفتاریاں کرتا ہے[1]
  • جنگوں کے دوران میں امریکا نے اپنے ہتھیاروں کے پرزے دینے سے انکار کر دیا۔
  • پاکستان سے ایف-16 طیاروں کے پیسے لے کر طیارے نہیں فراہم کیے اور پیسے بھی واپس نہیں کیے۔
  • امریکی ذرائع ابلاغ اور اہلکار اکثر پاکستان پر الزامات لگاتے اور پراپیگندا میں مصروف رہتے ہیں۔[2]
  • پاکستان جوہری پروگرامنگ کی مخالفت میں امریکا پیش پیش رہا۔
  • کشمیر میں زلزلہ کے بعد امداد کی آڑ میں امریکا نے سینکڑوں سی آئی اے اور فوجی کارندے پاکستان میں داخل کر دیے جن کا مقصد پاکستان کے جوہری پروگرامنگ کو نقصان پہنچانا اور آئی ایس آئی میں گھسنا تھا۔[3]
امریکا پاکستان تعلقات

پاکستان

ریاستہائے متحدہ
سفارت خانے
Embassy of Pakistan, Washington, D.C. United States Embassy, Islamabad
مندوب
ریاستہائے متحدہ میں پاکستانی سفرا کی فہرست
Ali Jehangir Siddiqui
ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے پاکستان میں سفیر
David Hale

حوالہ جات

  1. "ہائی پرفارمنس کوٹنگ پاکستان برآمد کرنے کا الزام،چینی خاتون پر فرد جرم عائد"۔ روزنامہ جنگ۔ 9 جولائی 2011ء۔ مورخہ 26 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 جولائی 2011۔
  2. "Pakistan accused by US over journalist's killing"۔ دی انڈپنڈنت۔ مورخہ 26 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 جولائی 2011۔
  3. Marc Ambinder & D.B. Grady (15 فروری 2012ء)۔ "The Story of How U.S. Special Forces Infiltrated Pakistan"۔ اٹلانٹک۔ مورخہ 26 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.