ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو میں اردو

ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو شمالی اور جنوبی امریکا میں ریاستہائے متحدہ امریکا اورکینیڈا کے بعد خالص داخلی پیداوار میں سب سے آگے ہے۔ یہاں کی کل آبادی کا چھ فیصد حصہ مسلمانوں پر مشتمل ہے۔ ان میں افریقا اور جنوبی ایشیا خاصکر اترپردیش اور بہار سے آکر بسنے والے مسلمانوں کی خاصی تعداد آباد ہے۔ برطانوی بھارت سے 1930 سے آنے والے مسلمان عمومًا اردو کے گویا تھے۔

سان فرنانڈو

سان فرنانڈو شہر میں پچاس ہزار سے زائد نفوس آباد ہیں۔ اس میں ایک خاصی آبادی مسلمانوں کی ہے۔ یہاں کے میئر کاظم حسین ہیں۔ وہ روانی سے ہندی اور اردو میں بات کرتے ہیں۔ ان کا دعوٰی ہے کہ حالانکہ انجمن سنت الجماعت ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام قائم کردہ پرائمری اسکول اس علاقے میں اردو تعلیم کا واحد ادارہ ہے، تاہم اس کے باوجود یہاں اردو کا مستقبل درخشاں ہے۔ یہاں کی مساجد کے خطبات انگریزی اور اردو میں ملاکر دیے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ دینی تعلیم، برصغیر کی فلموں کی مقبولیت اور وقتًافوقتًا اداکاروں کا یہاں آنا اس زبان کویہاں قائم رکھے گا۔[1]

حوالہ جات

  1. "urdu+is+taught"&source=bl&ots=adWHr4Ormy&sig=XtyX976M3GBjMCanuD60fy02VnY&hl=en&sa=X&ei=eRpqVaLQOo79ugT9hYO4CA&ved=0CDMQ6AEwBTgK#v=onepage&q="urdu%20is%20taught"&f=false مابعد آبادکاری ٹرینیڈاڈ: ایک نسلیاتی جریدہ از کولین کلارک اور گیلیان کلارک

مزید دیکھیے

خارجی روابط

This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.