میر امن

میرامن (اصل نام میر محمد امان اور تخلص امن) فورٹ ولیم کالج سے وابستہ اور جدید اردو نثر کے بانیوں میں ہیں۔ آپ نے باقاعدہ شاعری کبھی نہیں کی۔ خود لکھتے ہیں۔

نہ شاعر ہوں میں اور نہ شاعر کا بھائی

میرامن کے بزرگ ہمایون کے عہد میں مغلیہ دربار سے وابستہ ہوئے۔ آپ دہلی میں پیدا ہوئے اور یہیں پروان چڑھے۔[1] مغلوں کے دور آخر میں جب ولی کو احمد شاہ ابدالی نے تاراج کیا اور سورج مل جاٹ نے لوٹا تو میر امن دلی کو خیر آباد کہہ کر عظیم آباد پہنچے۔ وہاں سے کلکتہ گئے کچھ دن بیکاری میں گزرے۔ بالاخر میر بہادر علی حسینی نے ان کا تعارف فورٹ ولیم کالج کے شعبہ ہندوستانی کے سربراہ ڈاکٹر گل کرائسٹ سے کرایا۔ انہوں نے میر امن کو کالج میں ملازم رکھا لیا۔ اور قصہ چہار درویش (فارسی) سلیس نثر میں لکھنے پر مامور کیا۔ چنانچہ ان کی فرمائش پر 1801ء میں باغ و بہار لکھنی شروع کی۔ 1802ء میں مکمل ہوئی اور 1803ء میں پہلی بار شائع ہوئی۔ میر امن کی دوسری کتاب گنج خوبی ہے جو ملا حسین واعظ کاشفی کی (اخلاق محسنی) کا ترجمہ ہے۔

میر امن کی زندگی کے حالات کسی کتاب یا تذکرہ میں نہیں ملتے، لہذا ان کی ولادت اور وفات کے بارے میں کسی کو صحت کے ساتھ معلوم نہیں۔

حوالہ جات

بیرونی روابط

This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.