ملت حنیفیہ
ملت حنیفیہ یا ملت ابراہیمی جسے دین ابراہیمی بھی کہا جاتا ہے۔
ملت:دین، مذہب، شریعت۔
حنیف:عقیدہ کا سچا اور پختہ، حق پرست، باطل کی ضد حضرت ابراہیم علیہ السلام کا لقب تھا جس سے مذہب اسلام کو منسوب کیا جاتا ہے۔.[1]
حضرت اب رہیم کا لقب " حنیف " یعنی یکسو تھا۔ اور آپکی ملت " ملت حنیفیہ " کہلائی جس کی اتباع و پیروی کا حکم حضرت امام الانبیاء ﷺ - کو بھی دیا گیا - {ثُمَّ اَوْحَیْنَآ اِلَیْکَ اَنِ اتَّبِعْ مِلَّۃَ اِبْرَاہِیْمَ حَنِیْفًا} - (النحل : 123)۔[2] ملت ابراہیمی توحنیفی ہے جس کے معنی شرک کو چھوڑ کر توحید اور خالص اطاعت الٰہی کی طرف رجوع کرنے کے ہیں۔ بت پرستی سے بیزار ہو کر حضرت ابراہیم ( علیہ السلام) نے اپنے وطن کو باپ کو قوم کو سب کچھ چھوڑا اور {اِنِّیْ وَجَّھْتُ وَجْھِیَ لِلَّذِیْ فَطَرَ السَّمٰوٰاتِ وَالْاَرْضِ حَنِیِْفًا وَمَا اَنَا مِنَ الْمُشْرِکِیْنَ} ( الانعام۔ 78) کہہ کر توحید اور خالص اطاعت الٰہی کو اختیار کیا اس لیے حضرت ابراہیم کو حنیف اور ملت ابراہیمی کو ملت حنیفی کہتے ہیں۔[3]
حوالہ جات
- اردو_لغت
- تفسیر مدنی کبیر ،اسحاق مدنی سورۃ الانعام،آیت161
- تفسیر احسن التفاسیر ،حافظ محمد سید احمد حسن،البقرہ،135