محمد علی خان زند
محمد علی خان زند (پیدائش: 1760ء – وفات: 19 جون 1779ء) خاندان زند کا دوسرا شاہِ ایران تھا جس نے 1779ء میں مختصر عرصہ حکومت کی۔
محمد علی خان زند | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
معلومات شخصیت | |||||||
تاریخ پیدائش | سنہ 1760 | ||||||
وفات | 19 جون 1779 (18–19 سال)[1] شیراز | ||||||
وجۂ وفات | دورۂ قلب | ||||||
مدفن | ایران | ||||||
طرز وفات | طبعی موت | ||||||
شہریت | ![]() | ||||||
والد | کریم خان زند | ||||||
خاندان | خاندان زند | ||||||
مناصب | |||||||
شاہ | |||||||
دفتر میں 6 مارچ 1779 – 19 جون 1779 | |||||||
| |||||||
عملی زندگی | |||||||
پیشہ | شاہ | ||||||
سوانح
عہد حکومت
یکم مارچ 1779ء کو کریم خان زند کے انتقال پر ایران میں دوبارہ انتشار پھیل گیا۔ کریم خان زند کے بھائی زکی خان زند نے دعویٰ حکمرانی کرتے ہوئے محمد علی کا لقب اختیار کیا اور تخت نشیں ہوا۔ بہت جلد ابوالفتح خان زند اُس کا سلطنت میں مشیر بن گیا۔[2] محمد علی خان نے 3 ماہ 13 دن حکومت کی۔
ازدواج
محمد علی خان کی تین بیویاں تھیں لیکن ان تین بیویوں سے کوئی اولاد نرینہ نہیں ہوئی جو تخت کی دعویداری کرتی۔
وفات
محمد علی خان کا انتقال حرکت قلب بند ہوجانے کے باعث 19 جون 1779ء کو 19 سال کی عمر میں ہوا۔اُس کے بعد ابوالفتح خان زند حکمران بنا۔
مزید دیکھیے
- خاندان زند
- کریم خان زند
- ابوالفتح خان زند
حوالہ جات
- https://pantheon.world/profile/person/Mohammad_Ali_Khan_Zand — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- Perry, John (1991). "The Zand dynasty". The Cambridge History of Iran, Vol. 7: From Nadir Shah to the Islamic Republic. Cambridge: Cambridge University Press. pp. 63–104
شاہی القاب | ||
---|---|---|
ماقبل ابوالفتح خان زند |
شاہ سلطنت زند 6 مارچ 1779ء – 19 جون 1779ء |
مابعد ابوالفتح خان زند |
This article is issued from
Wikipedia.
The text is licensed under Creative
Commons - Attribution - Sharealike.
Additional terms may apply for the media files.