فیروز نظامی
فیروز نظامی (پیدائش: 10 نومبر، 1910ء - وفات: 15 نومبر، 1975ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے بر صغیر کے نامور فلمی موسیقار تھے جنہوں نے تیرے مکھڑے دا کالا کالا تل وے اور چاندنی راتیں تاروں سے کریں باتیں جیسے مشہور و معروف نغمات کی موسیقی ترتیب دی۔
فیروز نظامی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | 10 نومبر 1910 ء |
تاریخ وفات | 15 نومبر 1975 65 سال) | (عمر
وجۂ وفات | دورۂ قلب |
طرز وفات | طبعی موت |
قومیت | ![]() |
عملی زندگی | |
تعليم | بی اے |
مادر علمی | اسلامیہ کالج لاہور |
پیشہ | نغمہ ساز |
صنف | فلمی موسیقی |
حالات زندگی
فیروز نظامی 10 نومبر، 1910ء کو لاہور، برطانوی ہندوستان (موجودہ پاکستان) میں پیدا ہوئے [1][2]۔ ان کا تعلق لاہور کے ایک فن کار گھرانے سے تھا۔ اسلامیہ کالج لاہور سے گریجویشن کیا ساتھ ساتھ ہی اپنے گھرانے کے مشہور استاد استاد عبد الوحید خان کیرانوی سے موسیقی کے اسرار و رموز سیکھتے رہے اور بہت جلد خود بھی موسیقی میں درجہ استاد تک پہنچ گئے۔[3]
1936ء میں جب لاہور سے آل انڈیا ریڈیو کی نشریات کا آغاز ہوا تو فیروز نظامی اس ادارے سے بطور پروڈیوسر وابستہ ہو گئے اور لاہور کے بعد دہلی اور لکھنؤ کے ریڈیو اسٹیشن سے اپنے فن کا جادو جگاتے رہے کچھ عرصہ بعد وہ آل انڈیا ریڈیو کی ملازمت ترک کرکے بمبئی پہنچ گئے۔[3]
بمبئی میں انہیں فلمی صنعت نے خوش آمدید کہا یہ وہ زمانہ تھا جب ماسٹر غلام حیدر اور استاد جھنڈے خان جیسے موسیقار بمبئی کی فلمی صنعت پر چھائے ہوئے تھے ان بڑے موسیقاروں کی موجودگی میں فیروز نظامی نے اپنے فن کا لوہا منوایا۔بمبئی میں ان کی ابتدائی فلموں میں وشواس، بڑی بات، امنگ، اس پار، شربتی آنکھیں، امر راج، نیک پروین، پتی سیوا اور رنگین کہانی شامل تھیں مگر انہیں جس فلم سے ہندوستان گیر شہرت ملی وہ شوکت حسین رضوی کی فلم جگنو تھی۔ اس فلم میں دلیپ کمار اور نور جہاں نے مرکزی کردار ادا کیے تھے۔ اس فلم کی کامیابی میں فیروز نظامی کی خوبصورت موسیقی کا بھی بڑا دخل تھا۔[3]
تقسیم ہند کے بعد فیروز نظامی لاہور واپس آ گئے جہاں انہوں نے شوکت حسین رضوی کی فلم چن وے اور سبطین فضلی کی فلم دوپٹہ کی لازوال موسیقی ترتیب دی۔ فیروز نظامی کی موسیقی سے مزین دیگر فلموں میں ہماری بستی، شرارے، سوہنی، انتخاب، راز، قسمت، سولہ آنے، زنجیر، منزل، سوکن، غلام اور سوغات شامل تھیں۔ فیروز نظامی نے صرف فلموں کے لیے موسیقی ہی ترتیب نہیں دی بلکہ انہوں نے موسیقی میں اپنے اساتذہ سے جو کچھ سیکھا، اسے دوسروں تک پہنچانے کے لیے بھی عملی اقدامات کیے اس سلسلے میں انہوں نے کئی کتابیں تحریر کیں جن میں اسرار موسیقی، رموز موسیقی اور سرچشمۂ حیات کے نام سرفہرست ہیں۔ دو کتابیں انگریزی میں بھی تحریر کیں۔ وہ انگریزی اخبار پاکستان ٹائمز میں آرٹیکل لکھا کرتے تھے۔ ان کے علاوہ پاکستان آرٹس کونسل لاہور کی میوزک اکیڈمی میں بھی موسیقی پر لیکچر دیتے رہے۔ ان کے شاگردوں میں سلیم حسین، اقبال حسین سرفہرست ہیں جنہوں نے بعد میں سلیم اقبال کے نام سے کئی فلموں کی موسیقی بھی ترتیب دی۔ ان کے علاوہ نامور گلوکار محمد رفیع کو فلمی صنعت میں متعارف کروانے کا سہرا بھی فیروز نظامی کے سر ہے۔[3]
فیروز نظامی معروف ادیب سراج نظامی کے چھوٹے اور نامور کرکٹ کھلاڑی نذر محمد کے بڑے بھائی تھے۔[3]
فلمی موسیقی
مشہور نغمات
- تیرے مکھڑے دا کالا کالا تل وے (فلم چن وے)
- اور چن دیا ٹوٹیا دل دیا کھوٹیا (فلم چن وے)
- چاندنی راتیں تاروں سے کریں باتیں (فلم ڈوپٹہ)
- جگر کی آگ سے اس دل کو (فلم ڈوپٹہ)
تصانیف
- اسرار موسیقی
- رموز موسیقی
- سرچشمۂ حیات
وفات
فیروز نظامی 15 نومبر، 1975ء کو لاہور، پاکستان میں حرکت قلب بند ہونے سے وفات پاگئے۔ وہ لاہور میں میانی صاحب کے قبرستان میں آسودۂ خاک ہیں۔[1][2][3]