فلاغیوس
فلاغیوس (انگریزی: Pelagius) کو مسیحیت میں ایک ”بدعتی“ پکارا جاتا ہے۔ انہوں نے نظریۂ موروثی گناہ کے خلاف یہ موقف اختیار کیا کہ انسان جب پیدا ہوتا ہے تو وہ نیکی اور بدی سے مُبّرا ہوتا ہے اور یہ انسان کے اختیار میں ہے کہ وہ نیک یا بری راہ چُنے۔ وہ بدی کو انسانی سرشت میں ایک رجحان نہیں بلکہ ایک عمل تصور کرتے تھے۔[1]
فلاغیوس | |
---|---|
![]() | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 360 |
وفات | سنہ 420 (59–60 سال) اور سنہ 418 (57–58 سال) فلسطین |
رہائش | روم (380–410) کارتھج یروشلم |
شہریت | قدیم روم |
عملی زندگی | |
پیشہ | الٰہیات دان ، فلسفی ، مبلغ |
پیشہ ورانہ زبان | لاطینی زبان ، قدیم یونانی |
الزام | |
جرم | بدعت |
حوالہ جات
- فلاغیوس، دائرۃ المعارف بریطانیکا، اخذ کردہ بتاریخ 15 ستمبر 2017ء
This article is issued from
Wikipedia.
The text is licensed under Creative
Commons - Attribution - Sharealike.
Additional terms may apply for the media files.