عبدالمغنی (بہار)
ڈاکٹر عبد المغنی بہار (بھارت) سے تعلق رکھنے والے اردو ادب کے نقاد، ماہر اقبالیات اور اپنے ملک کے مسلمان دانشور تھے۔
خاندان
مغلیہ دور میں اورنگ آباد میں عبد المغنی کے ایک جد امجد کو قاضی مقرر کیا تھا۔ خود ان کے والد قاضی عبد الرؤف دیوبند اور ندوۃالعلماء کے فارغ التحصیل اور اورنگ آباد میں قاضی تھے۔[1]
تعلیم
عبد المغنی نے ٹی۔ایس ایلیٹ کے تنقیدی نظریات پر تحقیقی مقالہ لکھ کر پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی تھی۔ ان کے مقالے کا انگریزی عنوان T S Elliot: Concept of Culture تھا۔[1]
ملازمت
عبد المغنی نے عملی زندگی کا آغاز انگریزی کے لیکچرار کے طور پر کیا۔ 1996ء میں وہ پٹنہ یونیورسٹی سے ملحق کے بی این کالج کی ملازمت سے سبکدوش ہوئے۔ انہیں بہار کی بی این میتھلا یونیورسٹی، دربھنگا کا وائس چانسلر مقرر کیا گیا۔ ان کی کوششوں سے جامعہ میں ابوالکلام آزاد مسند (chair) قائم ہوئی۔ 1998ء-1999ء میں حکومت بہار کے محکمہ راج بھاشا نے انہیں ایک لاکھ روپیے کا شیخ شرف الدین منیری ایوارڈ سے نوازا۔ اسی دوران ان پر کچھ دھاندلیوں کے الزامات عائد ہوئے تھے جس کی وجہ سے انہیں وائس چانسلری چھوڑنی پڑی اور انہیں گرفتار بھی کیا گیا۔ تاہم وہ جلد ہی سبھی الزامات سے بری ہو گئے۔[1]
ادبی سرگرمیاں
عبد المغنی چھوٹی بڑی 45 اردو اور انگریزی کی کتابوں کے مصنف تھے۔ وہ انجمن ترقی اردو بہار کے صدر رہے۔ اس ساتھ ساتھ وہ انجمن کے ادبی رسالے مریخ کے مدیر بھی تھے۔ 1980ء میں اردو کو بہار کی دوسری سرکاری زبان بنانے میں وہ پیش پیش تھے۔[1]
اقبالیات پر کتابیں
نام کتاب | مقام و سنِ اشاعت |
---|---|
اقبال اور عالمی ادب | پٹنہ، 1986ء، لاہور، 1990ء |
اقبال کا نظام فن | پٹنہ، 1984ء، 1985ء، لاہور، 1990ء |
اقبال کا نظریہ خودی | دہلی، 1990ء |
تنویر اقبال | لاہور، 1990ء |
اقبال کا ذہنی و فنی ارتقا | دہلی، 1991ء |
Iqbal: The Poet | لاہور، 1992ء |
اسلامیات پر کتابیں
- عبد المغنی نے آرامکو کی فرمائش پر انگریزی میں ایک کتاب لکھی تھی جس کا عنوان تھا The Way of Islam۔ یہ تین جلدوں میں منقسم تھی جس میں عقائد، عبادات، معاملات کے ساتھ ساتھ معاشرت و حکومت، عہد رسالت سے لے کر عمر بن عبدالعزیز کے دور تک کی تاریخ درج تھی۔
- ان کا آخری تحریری کام The Quran: An Authentic Idiomatic English Translation تھا، جس میں قرآن کا جدید بامحاورہ انگریزی زبان میں ترجمہ تھا۔ یہ کتاب ان کے وفات کے وقت غیر مطبوعہ تھی۔[1]
مصنفین جن سے عبد المغنی متاثر تھے
حوالہ جات
- ڈاکٹر عبد المغنی: ایک جید نقاد اور اقبال شناس، ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی، اقبال ریویو، اقبال اکیڈیمی حیدرآباد کا ششماہی ترجمان (نومبر 2013ء)، صفحات 6-18