سنگ لاجورد

سنگ لاجورد جس کو صرف لاجورد (و پر زبر) بھی کہا جاتا ہے دراصل جواہر کے زمرے میں آنے والا ایک مشہور اور قیمتی پتھر ہے۔ اس پتھر کے مختلف زبانوں میں نام کچھ یوں ہیں

  • اردو --- لاجورد (فارسی سے ماخوذ)
  • فارسی --- سنگ لاجورد (فارسی ہی کے لاژورد سے ماخوذ جو ایک مقام کا نام)
  • عربی --- حجر اللازورد (hajr-al-lazward) فارسی سے ماخوذ
  • انگریزی --- Lapis Lazuli (یہاں lapis، لاطینی لفظ بعمنی سنگ اور lazuli عربی لفظ لازورد سے ماخوذ ہے)
  • جاپانی --- روری (و پر پیش) 瑠璃
انگریزی کا لفظ azure اور اسپانوی کا لفظ azul بھی دراصل اسی عربی لفظ سے ماخوذ ہے۔
سنگ لاجورد
A polished specimen of lapis lazuli.
General
Category Rock
Chemical formula mixture of minerals
Identification
Color نیلا, mottled with white calcite and brassy pyrite
Crystal habit Compact, massive
Crystal system None, as lapis is a rock. Lazurite, the main constituent, frequently occurs as dodecahedra
Cleavage None
Fracture Uneven-Conchoidal
Mohs scale hardness 5 - 5.5
Luster dull
Streak light blue
Specific gravity 2.7-2.9
Refractive index 1.5
Other characteristics The variations in composition cause a wide variation in the above values.

یہ پتھر انسانی تہذیب میں اپنی ایک قدیم تاریخ رکھتا ہے جو عہدرفتہ میں پانچ ہزار قبل مسیح تک جاتی ہے۔ مصر میں فرعونوں نے بھی اس کو خاص اہمیت دی جو ان کے مقبروں سے ملنے والی اشیاء پر اس کے استعمال سے ثابت ہے۔

لاجورد ایک چٹان یا صخرہ ہے نہ کہ معدن، کیونکہ یہ بذات خود اپنے جزیات میں مختلف معدنیات پر مشتمل ہوتا ہے۔ معدن اس شے کو کہتے ہیں کہ جس کا جز صرف ایک ہو۔
سنگ لاجورد کا اہم جز (25 تا 40 فیصد) لاجوردیہ (lazurite) ہوتا ہے، جو سوڈئم، سلیکان، آکسیجن، گندھک اور کلورین سے بننے والا ایک مرکب ہے۔ اکثر اسمیں سفید کیلسائٹ، نیلا سوڈالائٹ اور زرد پائرائٹ بھی پایا جاتا ہے۔ اس کا کیمیائی فارمولا یوں لکھاجاتا ہے۔
لاجورد کا کیمیائی فارمولا (Na,Ca)8(AlSiO4)6(S,SO4,Cl)1-2 مزید تفصیل کے لیے رابطے پر ٹک کیجیئے

اجزاء

اس کی صاف و عالی ترین قسم اس کو کہتے ہیں کہ جس کا رنگ تیز نیلا ہوتا ہے جسمیں قلیل مقدار میں ہلکے زرد رنگ کے دھبے اور ریشے پائے جاتے ہیں جو پائرائٹ سے بنے ہوتے ہیں اور اسمیں سفید کیلسائٹ کی آمیزش نہ ہو۔ جبکہ وہ لاجورد جسمیں زیادہ مقدار میں کیلسائٹ اور پائرائٹ ہوں اپنی قیمت کھو دیتے ہیں۔ کسی لاجورد میں موجود پائرائٹ کے دھبے اس کی قدروقیمت کے معیار کو ناپنے کے لیے مفید ثابت ہوتے ہیں۔ کم قدر اور پست قیمت لاجورد کو اکثر رنگدار اور چمکیلا بنایا جاتا ہے مگر اس کا رنگ گہرا نیلا ہوجاتا ہے کہ جسمیں خاکستری آمیزش پہچانی جاسکتی ہے۔

سـنـگ لاجـورد
ذکر عمومی
زمرہصـخـرہ
کیمیائی فارمولا

a(Na,Ca)8(AlSiO4)6
b(S,SO4,Cl)1-2

شـنـاخـت
رنگنیلا، جو نیلے پائرایٹ پر سفید کیلسائٹ سے لکہ دار ہوتا ہے
بلوری (کرسٹل) عاداتحجیم، اجتمتع (ٹھساہوا)
نظام بلوریہ پتھر ایک صخرہ یا چٹان ہے جس کو لاجوردیہ (lazurite) کہتے ہیں اور اکثر بارپہلوی (dodecahedra) ساخت میں پائی جاتی ہے۔
شگافتگیغیر موجود
سکستگیUneven-Conciodal ناہموار
موس پیمانہ سختی5 - 5.5
تـابشیشہ تا روغنی
انکساری اشارہ (refractive index)1.5
Pleochroismدستیاب نہیں ہو سکی
Streakہلکا نیلا
کثافت مخصوصہ4.4
دیگر خصوصیاتترکیب میں اختلاف کی وجہ سے اوپر بیان کردہ خواص میں بھی اختلاف مل سکتا ہے۔

ماخذ

دنیا کا بہتریں لاجودر افغانستان کے علاقے بدخشاں سے حاصل ہوتا ہے۔ اور اس کے بارے میں خیال ہے کہ یہ دنیا کا قدیم تریں کانوں کا نظام ہے اور اسی سے نکلنے والا لاجودر فرعونوں تک کے استعمال کے لیے برآمد ہوا۔ افغانستان کے علاوہ لاجورد کو Andes, Chile سے بھی حاصل کیا جاتا ہے جہاں اس کا رنگ تیز نیلے کی بجائے نسبتا ہلکا اور پھیکا ہوتا ہے کم مقدار میں لاجورد Lake Baikal، سائبیریا، انگولا، برما، پاکستان، امریکا اور کینیڈا سے بھی حاصل ہوتا ہے۔

استعمالات

لاجورد کو بہترین چمک دی جاسکتی ہے اور اسی خصوصیت کے باعث اس کو زیورات اور زیبائیشی اشیاء میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اس کو دنیا کی اہم عمارات (بشمول تاج محل) کی تزین و آرائش میں بھی استعمال کیا گیا (تاج محل کے اکثر جواہر و لاجودر برطانیہ کی فوج نے کھرچ کر نکال کے برطانیہ بھیج دیے )

This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.