پشاور اسکول میں قتل عام، 2014ء پر رد عمل

حکومت پاکستان نے تین روز تک سوگ کا اعلان کیا۔ اس دوران پاکستانی پرچم سرنگوں رہے گا[2]۔ وزیر اعظم پاکستان نے پاکستان میں پھانسی کی سزا پر عمل درامد کی پابندی ختم کرنے کا اعلان کیا ہے، یہ پابندی صرف دہشت گردی کے مقدمات میں سزائے موت پانے والوں کے لیے ختم کی گئی ہے۔[3]

یہ میرے بچے ہیں اور یہ میرا نقصان ہوا ہے۔[1]

نواز شریف، وزیراعظم پاکستان

صدر پاکستان، ممنون حسین، نے مذمت کی اور کہا: "ایسے بزدلانہ حملے قوم کے حوصلے اور عزم کو متزلزل نہیں کر سکتے ہیں"۔[4]

رہنماء متحدہ قومی مومنٹ الطاف حسین، پاکستان تحریک انصاف کے عمران خان اور پاکستان عوامی تحریک کے رہنماء محمد طاہر القادری نے سانحے کی مذمت کی ہے۔[5]

نوبل امن انعام یافتہ پاکستانی، طالبہ ملالہ یوسفزئی نے مذمت کرتے ہوئے کہا: میں اس بے حس حرکت پر رنجیدہ ہوں، ہم نے اس سے پہلے پشاور میں خون سرد کرنے والا ایسا کوئی واقعہ نہیں دیکھا۔[6]

مزید دیکھیے

حوالہ جات

  1. "Pakistan Prime Minister Nawaz Sharif: 'These Are My Children And It Is My Loss'"۔ Headlines & Global News۔ مورخہ 9 جنوری 2019 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔
  2. "At least 126 dead in Taliban school attack in Peshawar"۔ ARY News۔ مورخہ 9 جنوری 2019 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 دسمبر 2014۔
  3. دہشت گردوں کو سزائے موت پر عمل درآمد کی منظوری - BBC News اردو
  4. "84 killed, 83 injured as army-run public school attacked in NW Pakistan"۔ Xinhua۔ مورخہ 6 جنوری 2019 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 دسمبر 2014۔
  5. "Heartbroken by senseless and cold blooded act of terror: Malala Yousafzai"۔ India Today۔ مورخہ 9 جنوری 2019 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 دسمبر 2014۔
  6. "Quotes Reacting to Pakistan Attacks"۔ ABC News۔ 16 دسمبر 2014۔ مورخہ 6 جنوری 2019 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 دسمبر 2014۔
  7. http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2014/12/141216_army_public_school_attack_taliban_r
  8. "Taliban Storms School In Peshawar, Pakistan; Kills Over 100, Including 84 Children"۔ International Business Times۔ 16 دسمبر 2014۔ مورخہ 6 جنوری 2019 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 دسمبر 2014۔
  9. "Pakistan school attack: live updates"۔ Deutsche Welle۔ 16 دسمبر 2014۔ مورخہ 6 جنوری 2019 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 دسمبر 2014۔
  10. "PM Narendra Modi condemns Peshawar terror attack"۔ Zee News۔ 16 دسمبر 2014۔ مورخہ 6 جنوری 2019 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 دسمبر 2014۔
  11. آرمی پبلک سکول پر حملہ، کب کیا ہوا؟ - BBC News اردو
  12. بھارت نے پشاور سکول پر حملے کے تناظر میں اپنے تعلیمی اداروں کی سکیورٹی ہائی الرٹ کردی‘ سانحے پر اظہار ایکجہتی کے لیے سکولوں میں دو منٹ کی خاموشی ‘ تمام صوبائی اسمبلیوں میں قرار۔..
  13. "Ambassador Olson Extends Condolences to Families of Army Public School Attack Victims"۔ Embassy of United States, Islamabad۔ Embassy of United States, Islamabad۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 دسمبر 2014۔
  14. "Hollande condemns 'vile' Peshawar school attack"۔ Business Recorder۔ 16 دسمبر 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 دسمبر 2014۔
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.