ژاں ژاک روسو

ژاں ژاک روسو (1712ء - 1778ء) (فرانسیسی:jean-jacques rousseau) انسانی مساوات کا مبلغ جینوا (Geneva) کا ایک فلسفی اور انشا پرداز، جس کی تحریریں فرانس میں انقلاب برپا کرنے کا سبب بنیں۔ جینوا میں پیدا ہوا۔ جوانی میں وطن کو خیر باد کہہ کہا اور آوارہ گردی اختیار کی۔ ایک معزز خاتون مادام وارنس کی سرپرستی میں موسیقی، فلسفے اور سیاسیات کی تعلیم حاصل کی۔ 1760ء میں ایک مضمون سائنس اور آرٹ کا اثر اخلاق پر لکھا۔ یہ مضمون بہت مشہور ہوا۔ دوسرے سال ناول ایملی لکھا جس میں تعلیم کے اصولوں او طریقوں پر بحث کی۔ 1762ء میں معاہدہ عمرانی لکھی جس میں حکومت اور معاشرے کے اصولوں پر تبصرہ کیا۔ وہ کہتا ہے کہ انسان فطری طور پر آزاد اور نیک پیدا ہوا ہے لیکن معاشرہ اسے بدی میں مبتلا کر دیتا ہے۔ اسے رومانیت کا بانی بھی سمجھا جاتا ہے۔

ژاں ژاک روسو
(فرانسیسی میں: Jean-Jacques Rousseau) 
روسو 1753میں، مصور
روسو 1753میں، مصور

معلومات شخصیت
پیدائش 28 جون 1712(1712-06-28)
جنیوا [1][2] 
وفات 2 جولائی 1778(1778-70-20) (عمر  66 سال)
وجۂ وفات بندش قلب  
مدفن پانتھیون  
طرز وفات طبعی موت  
رہائش ٹیورن
سٹیفورڈشائر (22 مارچ 1766–1 مئی 1767) 
شہریت فرانس [3] 
مذہب پروٹسٹنٹ [2]، کیتھولک ازم [2]، پروٹسٹنٹ [2] 
عملی زندگی
پیشہ فلسفی ، ماہر نباتیات ، نغمہ ساز ، کوریوگرافر ، مصنف ، ماہر موسیقیات ، ادیب ، ناول نگار ، آپ بیتی نگار ، موسیقی کا نظریہ ساز ، ماہر تعلیم ، فطرت پسند ، ڈراما نگار ، ماہر سیاسیات  
مادری زبان فرانسیسی  
پیشہ ورانہ زبان فرانسیسی [4] 
شعبۂ عمل نباتاتی علوم  
کارہائے نمایاں ایملی ، معاہدہ عمرانی  
تحریک معاہدہ عمرانی  
دستخط
ژاں ژاک روسو
IMDB پر صفحہ 

تصورات

اس نے آزاد خیالی اور عام لوگوں کے حقوق کے بارے میں بہت کچھ لکھا۔ اس کے نظریات نے انقلاب فرانس کے رہنماؤں کو بہت متاثر کیا۔ روسو کے نظریات میں انسانی برابری کے لیے بہت شددت پائی جاتی ہے۔ اس کے خیال میں معاشرے کا ڈھانچہ انسانی برابری کے غیر موزوں ہے۔ اس کے خیال میں "انسان آزاد پیدا ہوا ے لیکن ہر طرف وہ زنجیروں ميں جکڑا ہوا ہے۔"

حوالہ جات

  1. http://www.iep.utm.edu/rousseau/#SH1a
  2. HDS ID: http://www.hls-dhs-dss.ch/textes/d/D009547.php
  3. شائع شدہ از: 12 فروری 2016 — اجازت نامہ: CC0
  4. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb119228797 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.