جان لاک

جان لاک (انگریزی: John Locke) ایک انگریز طبیعیات دان اور فلسفی تھے۔ وہ تجربیت پسند مکتب فکر کے بانی تھے۔ وہ سمرسیٹ کے گاؤں ورنگٹن میں پیدا اور آکسفورڈ یونیورسٹی سے تعلیم پائی؛ اور 1661ء سے 1664ء تک آکسفورڈ میں یونانی زبان‘ علم بیان اور اخلاقی فلسفہ پر لیکچرر دیتا رہا۔ 1667ء میں لاک کی دوستی انگریز ریاست کار انتھونی اَیشلے کوپر سے ہو گئی اور وہ اُس کا مشیر و طبیب بن گیا۔ اَیشلے ایک جارحیت پسند اور دشمن دار سیاست دان تھا۔ وہ ایک آئینی بادشاہت‘ پروٹسٹنٹ جانشینی‘ مذہبی رواداری‘ پارلیمنٹ کی بالادستی اور برطانیہ کی اقتصادی توسیع کا پر زور جمایتی تھا۔ چونکہ لاک نے بھی یہی مقاصد اختیار کر رکھے تھے اس لیے دونوں کے درمیان مکمل ہم آہنگی پیدا ہو گئی۔ ایشلے نے اُسے اُس گروپ کا سیکریٹری بھی بنایا جو امریکا کے ساتھ تجارت کو فروغ دینے کے لیے بنایا گیا تھا۔ لاک نے نئی کالونی کیرولینا کے لیے آئین مرتب کرنے میں مدد دی۔ اس دستاویز کے تحت تمام آبادکاروں کو اپنے عقیدے پر عمل کرنے کی اجازت تھی جبکہ ملحدوں کا داخلہ ممنوع تھا۔

جان لاک
(انگریزی میں: John Locke) 
 

معلومات شخصیت
پیدائش 29 اگست 1632 [1][2][3][4][5][6][7] 
ورنگٹن  
وفات 28 اکتوبر 1704 (72 سال)[8][1][2][3][4][6][7] 
وجۂ وفات دورۂ قلب  
طرز وفات طبعی موت  
شہریت مملکت انگلستان [9][10][11] 
رکن رائل سوسائٹی  
عارضہ دمہ [12] 
عملی زندگی
مادر علمی کرائسٹ چرچ (1652–1675)
ویسٹمنسٹر اسکول (1647–) 
پیشہ فلسفی [13][14][12]، کان کنی ، سیاست دان ، طبیب [12]، مصنف  
پیشہ ورانہ زبان انگریزی ، لاطینی زبان  
شعبۂ عمل فلسفہ [12]، علمیات ، سیاسی فلسفہ  
ملازمت جامعہ اوکسفرڈ ، انتھونی ایشلے کوپر، شافٹسبری کا پہلا ارل  
مؤثر رینے دیکارت ، ہیوگو گروشیس ، انتھونی ایشلے کوپر، شافٹسبری کا پہلا ارل  
تحریک تجربیت  
اعزازات
رائل سوسائٹی فیلو   

بعد کے عشروں میں لاک نجی مطالعہ میں مصروف رہا اور فلسفیانہ و سائنسی مسائل پر دوستوں کے ساتھ بحث و مباحثہ کرنے لگا۔ 1668ء میں پانچ سال قبل قائم ہونے والی ”رائل سوسائٹی“ کا رُکن بنا۔ 1675ء میں اَیشلے کی دربار میں غیر مقبولیت کے بعد وہ فرانس گیا اور 4 برس بعد واپس آ گیا۔ لیکن رومن کاتھولک مسیحیت اور انگلش دربار کی مخالفتوں کے باعث اُسے وہاں حالات خراب معلوم ہوئے۔ 1683ء سے 1688ء تک کا عرصہ اُس نے ہالینڈ میں گزارا۔ 1688ء کے شاندار انقلاب (Glorious Revolution) اور پروٹسٹنٹ مسیحیت کی کچھ حد تک بحالی کے بعد وہ ایک مرتبہ پھر واپس انگلستان آیا۔ نے بادشاہ ولیم سوم نے اُسے ”بورڈ آف ٹریڈ“ میں نامزد کیا۔ 1700ء میں خرابیِ صحت کے باعث اُس نے استعفا دیا اور 4 برس بعد دنیا سے رخصت ہوا۔

حوالہ جات

  1. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb11913201p — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  2. جی این ڈی- آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/118573748 — اخذ شدہ بتاریخ: 18 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: CC0
  3. The 17th and 18th Centuries: Dictionary of World Biography — مصنف: Frank Northern Magill — ISBN 978-1-135-92414-0
  4. ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6j38szx — بنام: John Locke — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  5. فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/cgi-bin/fg.cgi?page=gr&GRid=5746831 — بنام: John Locke — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  6. فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/cgi-bin/fg.cgi?page=gr&GRid=15795789 — بنام: John Locke — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  7. Babelio author ID: https://www.babelio.com/auteur/wd/16338 — بنام: John Locke — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  8. Encyclopædia Britannica — مصنف: Andrew Bell — جلد: 22 — ناشر: Encyclopædia Britannica Inc.
  9. http://www.bbc.co.uk/arts/yourpaintings/paintings/john-locke-156637
  10. http://www.bbc.co.uk/news/mobile/world-11200987
  11. John Locke — اخذ شدہ بتاریخ: 7 مئی 2019
  12. مصنف: Sheldon G. Cohen — عنوان : John Locke (1632-1704) British physician and philosopher. — جلد: 16 — صفحہ: 322-325 — شمارہ: 6 — شائع شدہ از: Allergy proceedings : the official journal of regional and state allergy societies — https://pubmed.ncbi.nlm.nih.gov/8747319
  13. اجازت نامہ: CC0
  14. http://www.nndb.com/people/813/000055648/
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.