تیلگو سنیما

تیلگو سنیما (انگریزی: Telugu Cinema) جو عام طور پر ٹالی وڈ کے نام سے جانا جاتا ہے، حیدرآباد اور وشاکھاپٹنم میں واقع بھارتی سنیما کا حصہ ہے، جو تیلگو زبان میں موشن پکچرز پروڈیوس کرتا ہے۔[2] 1909ء کے بعد، فلم ساز رگھوپتی وینکیاہ نائیڈو نے مختصر فلمیں پروڈیوس کرنا شروع کی اور ان فلم کی پروموشن کے لیے ایشیا کے دور دراز علاقوں میں جایا کرتے تھے۔ 1921ء میں انہوں نے پہلی، تیلگو[3] خاموش فلم بھیشما پرتگنا پروڈیوس کی۔ انہوں کو تیلگو سنیما کے والد کے طور پر جانا جاتا ہے۔[4][5][6] تیلگو سنیما، بھارت کی دوسری بڑی فلم صنعت ہے۔[7]

تیلگو سنیما
پرسادس ملٹی پلکس، حیدرآباد
تعداد اسکرین بھارتی ریاست آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں 2809 اسکرین[1]
بنیادی تقسیم کار آرکا میڈیا ورکس
سریش پروڈکشن
سری وینکٹیشورا کریشن
گیتا آرٹس
14 ریلز انٹرٹینمنٹ
پی وی پی سنیما
پرساد آرٹ پکچرز
اوشا کیرون موویز
ویجیانتی موویز
ان پورنا اسٹیڈیوز

1933ء میں، ایسٹ انڈیا فلم کمپنی نے اپنی پہلی بھارتی فلم، تیلگو زبان میں ساوتری پروڈیوس کی۔ یہ فلم ایک اسٹیج ڈراما پر مبنی تھی۔ اس فلم کو "تیلگو ڈراما تحریک" کے باپ سی پلیاہ نے ہدایت کیا۔ اس فلم میں ویمری گگیاہ "یامی" اور داسری رامتھلکم "ساوتری" کے کردار میں نظر آئیں۔[8] یہ فلم کلکتہ (کولکتہ) میں تقریباً 1 ملین (امریکی $16,000) کے بجٹ سے بنائی گئی۔[9] اس فلم نے دوسرے وینس بین الاقوامی فلم فیسٹول کے دوران میں ایک اعزازی ڈپلوما حاصل کیا۔[10]

جنوبی ہند کا پہلا فلم اسٹوڈیو درگا سینے ٹون 1936ء میں راجامنڈری، آندھر پردیش میں ندامرتھی سورّیا کی طرف سے قائم کیا گیا۔[11] 1951ء کی فلم پٹالا بھیروی پہلی جنوبی ہند کی فلم ہے جو پہلے بھارت کے بین الاقوامی فلمی تہوار کے موقع پر دکھائی گئی۔[12][13] یہ تقریب 24 جنوری، 1952ء کو بمبئی میں منعقد ہوئی۔[14][15][16] سی این این نے پٹالا بھیروی (1951ء)، ملسوری (1951ء)، دیوداس (1953ء)، مایا بازار (1957ء)، نرتنسلا (1963ء)، مارو چرترا (1978ء)، ماں بھومی (1979ء)، سنکربھرنم (1979ء)، سگارا سنگمم (1983ء) اور شوا (1989ء) کو 100 بہترین بھارتی فلموں کی فہرست میں شامل کیا ہے۔[17] سال 2005ء، 2006ء، 2008ء اور 2014ء میں تیلگو سنیما نے بالی وڈ سے بھی زیادہ فلمیں پروڈیوس کی ہیں اور ان سالوں میں بھارت کی سب سے زیادہ فلمیں پروڈیوس کرنے والی فلم صنعت ہے۔[18][19]

اس فلم صنعت کے پاس دنیا کا سب سے بڑا شوٹنگ اسٹوڈیو راموجی فلم شہر ہے۔ یہ شوٹنگ اسٹوڈیو گنیز بک میں شامل ہے۔[20]

مزید دیکھیے

حوالہ جات

  1. "Statewise Number of Single Screens"۔ Film Federation of India۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 اپریل 2014۔
  2. "Telugu Movies in Theatres"۔ BookMyShow۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔
  3. "Telugu News – Sakshi"۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مارچ 2018۔
  4. "Telugu Cinema Celebrity – Raghupati Venkaiah Naidu"۔ idlebrain.com۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔
  5. "The Hindu : Friday Review Hyderabad : `Nijam cheppamantara, abaddham cheppamantara.۔. ' "۔ hindu.com۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔
  6. web|url=http://bharatjanani.com/paul-muni-of-india-chittoor-v-nagayya/ |title=Paul Muni of India – Chittoor V.Nagayya |publisher=Bharatjanani.com |date=6 مئی 2011 |accessdate=2011-09-21 |deadurl=yes |archiveurl=https://web.archive.org/web/20120326135647/http://bharatjanani.com/paul-muni-of-india-chittoor-v-nagayya/ |archivedate=26 March 2012 |df=dmy}}
  7. "Tollywood"۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔
  8. M. L. Narasimham (7 نومبر 2010)۔ "SATI SAVITHRI (1933)"۔ دی ہندو۔ Chennai, India۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 جولائی 2011۔
  9. M. L. Narasimham (7 نومبر 2010)۔ "SATI SAVITHRI (1933)"۔ دی ہندو۔ مورخہ 6 جنوری 2019 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 جولائی 2011۔
  10. Bhagwan Das Garg۔ So many cinemas: the motion picture in India۔ Eminence Designs۔ صفحہ 86۔ آئی ایس بی این 81-900602-1-X۔
  11. "The Hindu News"۔ Chennai, India۔ 6 مئی 2005۔
  12. Sashidhar AS (13 اگست 2012)۔ "Donga Ramudu was included in FTII"۔ The Times of India (Press release)۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-08-27۔
  13. "Nostalgia – Pathala Bhairavi"۔ CineGoer.com۔ مورخہ 28 ستمبر 2012 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اگست 2012۔
  14. "::Directorate Of Film Festivals::"۔ dff.nic.in۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔
  15. "4th National Film Awards" (پی‌ڈی‌ایف)۔ Directorate of Film Festivals۔ مورخہ 25 دسمبر 2018 کو اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 ستمبر 2011۔
  16. "100 Years of Indian Cinema: The 100 greatest Indian films of all time"۔ ibnlive.in.com۔ IBNLive۔
  17. "Tollywood loses to Bollywood on numbers"۔ The Times of India۔ 2 اکتوبر 2010۔
  18. "Telugu film industry enters new era"۔ Blonnet.com۔ 6 نومبر 2007۔ مورخہ 2009-08-11 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 نومبر 2010۔
  19. "Official Site of Guinnessworldrecords.com Largest Film studio in the world"۔ مورخہ 19 جنوری 2014 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔
This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.