بیروٹ کلاں
بیروٹ [1] سرکل بکوٹ کی 100فیصد اعلی تعلیم یافتہ لوگوں کی یونین کونسل ہے۔ اس کے شمال میں مشہور کوہالہ پل (نیا کوہالہ پل تو اسی کی حدود میں ہے)، حضرت مولانا میاں پیر فقیراللہ بکوٹی کی درگاہ و آستانہ عالیہ بکوٹ شریف [2] اور آزاد کشمیر کا دار الحکومت مظفر آباد، مغرب میں خیبر پختونخوا کی سب سے اونچی چوٹی موشپوری، نتھیا گلی اور ایوبیہ، جنوب میں پنجاب کا انٹرنیشنل سیاحتی شہر مری[3][4] اور مشرق میں آزاد کشمیر کا ضلع باغ واقع ہے۔
بیروٹ کا نام اور اس کے معانی
بیروٹ کا پہلا نام برمنگ تھا جو قرب و جوار کے عمر رسیدہ لوگ آج بھی بولتے ہیں۔ بیروٹ کے بارے میں ایک سینہ بہ سینہ چلنے والی روایت کے مطابق 1700ءمیں آنے والے قحط کے دوران لوگ اس قدر مجبور ہو گئے تھے کہ انہوں نے اپنے بچوں کو بھی اپنی زندگی بچانے کے لیے بھون کر کھا لیا تھا۔ ایسے میں کشمیر سے ایک شہزادی یہاں سے گزری اور اس نے 20سونے کی روٹیاں یہاں کے لوگوں کہ آدھی روتی کے عوض پیش کیں مگر لوگ اسے روٹی نہ کھلا سکے اور اس نے کہو شرقی کے مقام چووریاں میں تڑپ تڑپ کر جان دیدی۔ یہ20طلائی روٹیاں کہاں گیئں اس کا کسی کو کوئی پتہ نہیں مگر یہ 20روٹیاں برمنگ کو بیروٹ کا نام ضرور دے گیئں جو اب بھی زندہ و تابندہ ہے۔
حوالہ جات
- Birote - Wikipedia
- Bakot / Bakot, North-West Frontier, Pakistan, Asia
- http://murree.com/wp/sample-page/
- عباسی،نور الہٰی، تاریخ مری