برطانوی نشریاتی ادارہ

برطانوی نشریاتی ادارہ (انگریزی: British Broadcasting Corporation) المعروف بی بی سی (BBC) سامعین و ناظرین کے اعتبار سے دنیا کا سب سے بڑا نشریاتی ادارہ ہے جس کے صرف برطانیہ میں ملازمین کی تعداد 26 ہزار ہے اور اس کا سالانہ میزانیہ 4 ارب برطانوی پاؤنڈ (7.9 ارب امریکی ڈالر) سے زیادہ ہے۔

بی بی سی کا شارہ

1922ء میں برٹش براڈکاسٹنگ کمپنی لمیٹڈ کے قائم کردہ اس ادارے کو بعد ازاں شاہی پروانہ جاری کیا گیا اور 1927ء میں یہ ریاست کی ملکیت بن گیا۔ ادارہ ٹیلی وژن، ریڈیو اور انٹرنیٹ پر پروگرام اور معلوماتی خدمات پیش کرتا ہے۔ بی بی سی کا ہدف "اطلاعات، علم و تفریح کی فراہمی" ہے۔

ادارہ بی بی سی ٹرسٹ کے زیر انتظام چلایا جاتا ہے اور اپنے منشور کے مطابق "سیاسی و اشتہاری اثرات سے آزاد ہے اور صرف اپنے ناظرین و سامعین کو ملحوظ خاطر رکھتا ہے۔ "

ادارہ انگریزی سمیت دنیا بھر کی 33 زبانوں میں پروگرام نشر کرتا ہے جن میں اردو بھی شامل ہے۔ اردو میں بی بی سی ریڈیو کی نشریات کے علاوہ ایک ویب سائٹ بھی شامل ہے جو تحریری اردو کی اولین ویب سائٹس میں سے ایک ہے۔

تاریخ

1920ء تا 1922ء-ابتدا

جون 1920ء کو کمپنی کا پہلا پروگرام مارکونی وائرلیس ٹیلیگراف کمپنی سے نشر کیا گیا۔ اس پروگرام کو ڈیلی میل کے لارڈ نارتھ کلف نے مالی تعاود دیا تھا۔ یہ نشریہ عوام کو خوب بھایا اور برطانیہ کی ریڈیو کی تاریخ میں اہم موڑ ثابت ہوا۔

تاریخ

ریڈیو ٹائمز کا 1931ء کا لوگو

1923ء آتے آتے کمپنی کو بے پناہ مقبولیت ملی مگر مالی انتظام کچھ سست پڑ گیا اور بی بی سی اقتصادی مسائل سے دو چار ہوا۔ برٹش براڈ کاسٹنگ کمپنی کی ابتدا 1 جنوری 1927ء کو ہوئی اور ریتھ پہلے جنرل ڈائیریکٹر بنے۔ نئی کمپنی کا نیا اعلان بھی جاری ہوا۔[3] اس وقت ریڈیو صرف روایتی انداز میں خبریں شائع ہوتی تھی تاہم سامعین کچھ اور پروگرام کی خواہش بھی رکھتے تھے۔ ریتھ اس زمانے میں بی بی سی کے جنرے مینیجر تھے اور رہ پر عزم اور حوصلہ مند شخص تھے۔ ان کا مقصد “عوام کے لیے معلومات اور جانکاری کے تمام شعبہ ہائے جات میں ترقی کرنا اور حتی الامکان کوشش کرنا، مقصد حاصل کرنا اور اعلیٰ ترین معیار کر برقرار رکھنا۔“[4] ریتھ کا یاک بڑا کارنامہ ریڈیو کو امریکی اسٹائل کی قید آزاد کرانا اور برطانوی ریڈیو کو اپنا رنگ ڈھنگ عطا کرنا ہے۔

ایلیمینٹری اسکول

نگار خانہ

حوالہ جات

  1. "The Man with the Flower in his Mouth"۔ BBC۔ 9 اکتوبر 2017۔
  2. "BBC's first television outside broadcast" (پی‌ڈی‌ایف)۔ Prospero۔
  3. Elizabeth Knowles (ویکی نویس.)۔ The Oxford Dictionary of Modern Quotations (اشاعت Oxford Reference Online۔)۔ Oxford University Press۔ آئی ایس بی این 978-0-19-920895-1۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 فروری 2010۔
  4. Charles Mowat، Britain between the Wars 1918–1940 (1955) p 242.

{{Navboxes |list=

This article is issued from Wikipedia. The text is licensed under Creative Commons - Attribution - Sharealike. Additional terms may apply for the media files.